الطاف الرحمن
رکن
- شمولیت
- جنوری 13، 2013
- پیغامات
- 63
- ری ایکشن اسکور
- 29
- پوائنٹ
- 64
جمعہ کے دن عورت اپنے گھر میں نماز ظہر کب پڑھے ؟
از : الطاف الرحمن ابوالکلام سلفی
جن پر نماز جمعہ کا پڑھنا فرض نہیں ہے وہ پانچ طرح کے ہیں : مسافر ، مریض ، عورت، غلام ( جو بیچے اور خریدے جاتے ہیں ) اور بچے۔ یہ چاہیں تو امام کے ساتھ نماز جمعہ پڑھیں یا گھروں میں ہی نماز ظہر ادا کرلیں ، دونوں صورت جائز ہے۔
جن پر نماز جمعہ فرض نہیں ہے اور وہ جمعہ کے لئے مسجد بھی نہ گئے ہوں ان کے لئے نماز ظہر ادا کرنے کا صحیح وقت وہی ہے جو عام دنوں میں پڑھنے کا ہے۔ یعنی زوال شمس ( سورج پچھم کی طرف مائل ہونا شروع ہو جائے ) ۔ کیونہ شریعت میں یہی وقت بتایا گیا ہے ، ایسا کہیں نہیں ملتا کہ جب خطبہ ختم ہوجائے اور مسجد کے لوگ نماز ادا کرلئے ہوں تب عورتیں یا جمعہ سے معذور لوگ نماز ظہر پڑھیں ۔ ہاں اگر آپ کا گھر مسجد سے قریب ہے ، خطبہ سنائی دیتا ہے تو آپ چاہیں تو نماز ظہر پڑھ کے خطبہ سنیں یا خطبہ سننے کے بعد نماز ظہر پڑھیں ۔ یاد رہے کہ آپ کے لئے امام کی اقتدا ( پیروی ) میں نماز پڑھنا درست نہیں جب کہ آپ اپنے گھروں میں ہوں اگر چے آپ کو امام کے نماز کی تکبیرات اور قرآں کی تلاوت سنائی ہی کیوں نہ دے ۔ کیونکہ آپ مسجد میں نہیں ہیں ۔ لہذا آپ کو نماز ظہر ہی پڑھنا ہوگا ۔
جن پر جمعہ فرض نہیں ہے ان کو خطبہ ختم ہونے سے پہلے نماز ظہر پڑھنے سے منع کرنا اور روکنا جائز نہیں ہے۔
خلاصہ: عورتوں کو جمعہ کے دن بھی نماز ظہر اسی وقت ادا کرنا زیادہ بہتر ہے جس وقت عام دنوں میں پڑھنا افضل ہے۔
اللہ ہمیں صحیح سمجھ کی توفیق دے۔ آمین۔