• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جمہوریت اور ووٹینگ کا رائج سسٹم

شمولیت
دسمبر 25، 2014
پیغامات
31
ری ایکشن اسکور
19
پوائنٹ
13
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ




جمہوریت اور ووٹینگ کے رائج سسٹم میں اکثریت کے فیصلہ کی راۓ کو حق جانا جاتا ہے، چاہے اصلا وہ راۓ حق پر ہو یا باطل پر. كیا اکثریت حق کی دلیل ہے؟ آۓ دیکھتے ہیں کہ اس سلسلہ میں اللہ عزوجل ہم سے قرآن میں کیا فرماتا ہے، قرآن کی آیات اور ان کا مفہوم:

وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ‌ النَّاسِ لَا يُؤْمِنُونَ

"اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے"

(سورۃ حود:17)


وَإِنَّ كَثِيرً‌ا مِّنَ النَّاسِ عَنْ آيَاتِنَا لَغَافِلُونَ

"اکثر لوگ ہماری آیات سے غافل ہیں"

(سورۃ یونس 92)


لَا يُخْلِفُ اللَّـهُ وَعْدَهُ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ‌ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ

"اکثر لوگ علم نہیں رکھتے

(سورۃ روم:6)


وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ‌ النَّاسِ لَا يَشْكُرُ‌ونَ

"اکثر لوگ شکر نہیں کرتے

(سورۃ یوسف:38)



وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ‌هُمْ يَجْهَلُونَ

"اکثر لوگ جاہل ھیں"

(سورۃ انعام 111)



وَإِن وَجَدْنَا أَكْثَرَ‌هُمْ لَفَاسِقِينَ

"اکثر لوگ نافرمان ہیں"

(سورۃ اعراف:102)



وَإِن تُطِعْ أَكْثَرَ‌ مَن فِي الْأَرْ‌ضِ يُضِلُّوكَ عَن سَبِيلِ اللَّـهِ

"اگر آپ نے اکثر (گمراہ) لوگوں کی بات مان لی تو وہ آپ کو اللہ کے راستہ سے بھٹکا دیں گے"

(سورۃ انعام 116)



لحاظہ ان آیات سے ثابت ہوا کہ کثرت میں ہونا ہمیشہ حق کی دلیل نہیں ھوا کرتا.

الشیخ محمد امان الجامی رحمہ اللہ جمہوریت کی تاریخ کو اسطرح بتلاتے ہیں، مفہوم:

جمہوریت کا تعلق اسلام سے نہیں بلکۂ یہ اسلام سے اجنبی طریقہ ہے بلکہ یہ تو یورپ کے کفار کا طریقہ ہے. جمہوریت کا مطلب ہے عوام کے ذریعہ عوام پر حکومت. عیسائی لوگ ایسے وقت میں رہے جب ان پر انکے چرچ، حکام اور بادشاہوں نے ظلم کیا تو انہوں نے بغاوت کی جیسا کہ ہمارے فیلسطینی بھائیوں نے یہودیوں کے خلاف کیا. تو انہوں نے بغاوت کی اور بادشاہوں اور گرجا کا حکم ماننے سے انکار کر دیا. انہوں نے بغاوت کی ظلم سے مگر کس طرف بغاوت کی؟ انہوں نے آدمی کی حکومت سے آدمی کی حکومت کی طرف بغاوت کی، جیسا کہ گرم زمین کی مدد لی جاۓ، آگ کے مقابلہ میں. تو انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے اوپر خود حکومت کریں گے اور مکمل آزادی سے بہر مند ہوں گے، یعنی انہوں نے اللہ عزوجل اور اللہ عزوجل کے قانون کو لاگو کرنے کی طرف بغاوت نہیں کی، بلکہ انہوں نے ظلم سے خروج کیا اپنے ہی انسانوں کے بناۓ ہوۓ قانون کی طرف. انسان جو کہ جہل اور ظلم کا مرکب ہے الا یہ کہ وہ جس کو اللہ عزوجل نے ان صفات سے محفوظ رکھا ہو. تو جمہوریت اپنی بنیاد، خصوصیات و قواعد سے مسلمانوں سے نہیں نکلی، کیونکہ یہ اللہ عزوجل پر ایمان کو نظر انداز کرتی ہے، کیونکہ اللہ عزوجل پر ایمان کا مطلب ہے اللہ عزوجل کے قانون اور احکام پر ایمان، پس جمہوریت اللہ عزوجل کے دین سے نہیں، نہ ہی اسکا تعلق انصاف سے ہے.

بلکہ جمہوریت تو ایک طریقہ کار ہے اور بے ترتیبی (کی وجہ). کیونکہ اسکا عمومی اطلاق ہر فرد کی آزادی پر ہے، اس آزادی میں مذہب کی آزادی بھی ہے، یعنی اسمیں کوئ شخص مسلمان یہودی، عسیائ ہو کر رہ سکتا ہے یا کچھ عرصے بعد اپنا مذہب بدل لے، اسپر مرتد ہونے کا فتوی نہیں لگے گا. (گویا) جمہوریت قول کی آزادی، مذہب کی آزادی، سفر کی آزادی، تمام وہ آزادیاں جو بے ترتیبی متعین کرتی ہیں ماسوائے اسلام کی دی ہوئ آزادی کے جمہوریت کی مزید تفصیل اور الشیخ محمد امان الجامی رحمہ اللہ کے مزید قول کا عربی متن سننے کے لیے اس ویب سائیٹ پر جائیں:





سعودی عرب کے جلیل القدر عالم، الشیخ صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان حفظہ اللہ سے پوچھا گیا، مفہوم:

کیا ایسے انتخبات میں شمولیت اور ووٹ دیا جاسکتا ہے جو (مغربی) جمہوریت پر مشتمل ہوں اور جس سے انسانی قوانین لاگو ہوں؟

آپ حفظہ اللہ نے فرمایا، مفہوم:

یہ طریقہ اور عمل مسلمانوں کا نہیں، مسلمانوں کا طریقہ تو یہ ہے کہ اہل علم علماء اس شخص کو منتخب کریں جو حاکم بننے کا اہل ہو اور اس طرح وہ حاکم بنے. اور پھر لوگ(عام عوام) علماء کے فیصلے کا ساتھ دیں جو اہل علم اور قاضیوں نے کیا ہو، اور (عوام) اتباع کریں (یعنی اس حاکم کی بیعت کر لیں) یہ ضروری نہیں کہ ہر کسی کا ووٹ ہو، یہ تو غربی (مغرب کا) طریقہ ہے، اسلام کا نہیں. شیخنا (حفظہ اللہ) کے قول کا عربی متن سنیے:




علامہ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ سے ووٹ ڈالنے کی بابت پوچھا گیا آپ نے فرمایا:

"نہیں ڈالنا چاہیے."




اسی طرح الشیخ عبید ابن عبداللہ الجابری حفظہ اللہ کی راۓ دیکھیں:





الشیخ البانی، الشیخ احمد ابن یحیی النجمی رحمہما اللہ ،الشیخ عبدالعزیر البرائ وغیرہ کے نزدیک بھی عصر حاضر کا جمہوری ووٹ ڈالنا صحیح نہیں، واللہ اعلم. گویا معلوم ہوا کہ جب جمہوریت قرآن والسنۃ اور فہم علماء کے مطابق اصلا صحیح نہیں تو ایسی جمہوریت کے لیے لانگ مارچ کرنا سنامی مارچ کرنا یا کسی اور طرح کا کے مارچ کرنے سے کچھ حاصل نہیں بلکہ وقت اور انرجی کا ظیاع ہے. بلکہ اس سورت حال سے دیشت گرد عناصر فائدہ اٹھا کر عوام کے جم غفیر میں دہشت گردی بھی کر سکتے ہیں. اللہ عزوجل ایسے عناصر سے ہمیں محفوظ رکھے، آمین.
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
یہ ملت روایات میں کھو گئی
حقیقت خرافات میں کھو گئی
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
شکوہ ظلمت شب سے کہیں بہتر تھا
اپنے حصے کے چراغ جلاتے جاتے
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
شب گریزاں ہوگی آخر جلوہ خورشید سے
یہ چمن معمور ہو گا نغمہ توحید سے
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
ہمارا نظام ایسا ہے کہ ایک فٹ پاتھ پر بیٹھنے والاجاہل ایک عالم فاضل برابر ہیں
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ہمارا نظام ایسا ہے کہ ایک فٹ پاتھ پر بیٹھنے والاجاہل ایک عالم فاضل برابر ہیں
اور اس سے بھی بڑھ کر افسوسناک بات یہ ہے کہ کچھ لوگ اس نظام کو عین اسلام ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں لاحول ولا قوۃ الا باللہ
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
اور اس سے بھی بڑھ کر افسوسناک بات یہ ہے کہ کچھ لوگ اس نظام کو عین اسلام ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں لاحول ولا قوۃ الا باللہ
جزاک الله -

بلکل صحیح فرمایا آپ نے ارسلان بھائی -
 
Top