• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جناب قادری رانا جی نے دعوی کیا ہےکہ " اعلی حضرت کے عقیدے پر انگلی رکھو نہ ثابت کروں تو کہنا۔"

شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
ان تمام سوالوں کا جواب اگر تمہارے نزدیک یہ عقیدہ غلط ہے تو دلیل لاو جس میں اس کو غلط کہا گیا ہو۔دوسری بات ناقل پر فتوی نہیں لگتا۔بلکہ اصل پر لگتا ہے۔یہی بات علامہ زرقانی نے لکھی ہے ان پر فتوی لگاو بہت شوق سے۔
نہیں ہے علم اُن میں جہل کی مستی کا جھگڑا ہے
یہ باتیں غیر ثابت ہیں زبر دستی کا جھگڑا ہے
اپنا دعوی پڑھو :
جناب قادری رانا جی نے دعوی کیا ہےکہ " اعلی حضرت کے عقیدے پر انگلی رکھو نہ ثابت کروں تو کہنا۔"

نکل گئی غبارے سے ہوا : جناب من : " البینۃ علی المدعی والیمین علی من انکرا " کس کے لئے ہے ؟ مدعی کے لئے یا منکر کے لئے؟
یہ عقیدہ خان بدعت و ضلالت کا ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو تنقیح مکمل کرواؤ
 
شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
قادری رانا کا دعوی :
جناب قادری رانا جی نے دعوی کیا ہےکہ " اعلی حضرت کے عقیدے پر انگلی رکھو نہ ثابت کروں تو کہنا۔"

بغیر تنقیح اور بندہ کے سوالوں کے جواب سے فرار پر یہ شعر حاضر خدمت ہے
خندق نہیں زبان کے آگے جو گر پڑو
کہنا تو سہل بات ہے کرنا محال ہے

اور اگر یہ رانا جی خان بدعت و ضلالت کے عقیدہ کی مکمل تنقیح ہوجانے اور سوالات کے صحیح جواب لکھنے کی جرات کرتے اور پھر دلائل دیتے تو بندہ ان کی یہ حالت بنا دیتا
ملمع کی انگوٹھی میں یہ عارضی ہے رونق
جب تا ؤ دیا جائے گا ہو جائے گا منہ فَق

خان صاحب کے عقیدہ کی مکمل تنقیح سے فرار ہو کر رانا جی " فبہت الذی کفر " ہو گئے
رانا جی ان کے جواب کا انتظار رہے گا

قادری رانا جی: جناب نے دعوی کیا ہے کہ
" اعلی حضرت کے عقیدے پر انگلی رکھو نہ ثابت کروں تو کہنا۔"
اس پر بندہ نے لکھا تھا کہ
بندہ ناچیز امام بدعت و ضلالت جناب احمد رضا خان بریلوی کا اک مذعومہ عقیدہ نقل کر رہا ہوں اسے بغور پڑھیں
"انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کی حیات حقیقی،حسی،دنیاوی ہے ۔ان پر تصدیق وعدہ الٰہیہ کے لئے محض ایک آن کو موت طاری ہوتی ہے، پھر فورا اُن کو ویسے ہی حیات عطا فرما دی جاتی ہے۔ اس حیات پر وہی احکام دنیویہ ہیں۔ان کا ترکہ نہیں بانٹا جائے گا ،ان کی ازواج کو نکاح حرام نیز ازواج مطہرات پر عدت نہیں ہے وہ اپنی قبور میں کھاتے پیتے اور نماز پڑھتے ہیں،بلکہ سیدی محمد عبدالباقی زرقانی یہ فرماتے ہیں کہ انبیاء علیہم السلام کی قبور مطہرہ میں ازواج مطہرات پیش کی جاتی ہیں ، وہ اُن سے شب باشی کرتے ہیں " (ملفوظات حصہ سوم صفہ 362)۔(
امام بدعت و ضلالت کے عقیدہ کی تنقیح کے لئے چند باتیں لکھتا ہوں
(1) حیات حقیقی ،حسی، دنیاوی سے مراد یہی ہے کہ جیسے آپ ﷺ دنیا میں زندہ تھے؟
(2) تصدیق وعدہ الہیہ کے لئے ایک آن کو موت طاری ہو ئی ۔ ایک آن سے کیا مراد ہے ؟ ایک سیکنڈ؟ ایک منٹ؟ ایک گھنٹہ؟ ایک دن؟
(3)پھر فورا اُن کو ویسے ہی حیات عطا فرما دی جاتی ہے۔ یہ فورا " بتا رہا ہے کہ موت آتے ہی فورا" ویسے ہی زندہ ہو جاتے ہیں جیسے پہلے زندہ تھے؟ اگر فورا" ویسے ہی زندہ ہو جاتے ہیں تو کیا تقریبا تین دن حجرہ عائشہ صدیقہ میں آپ ﷺ کا وجود مبارک " میت " کی حثیت سے رکھا ہوا تھا یا " زندہ " کی حثیت سے؟
(4 آپ ﷺ پر موت شریف کا وقوع بصورت خروج روح واقع ہوا یا نہیں؟
(5) روح مبارک نکلنے کے بعد کہاں قرار پزیر ہے؟
(6) آپ ﷺ کی روح مبارک کب آپ ﷺ کے جسم اقدس میں واپس آئی؟ موت آتے ہی یا بعد از تدفین؟
(7) جب آپ ﷺ کی حیات دنیوی حقیقی حسی ہے تو آپ ﷺ کا کھانا پینا بھی دنیاوی ہی ہوگا یا روحانی؟
(8) (انبیاء علیہم السلام کی قبور مطہرہ میں ازواج مطہرات پیش کی جاتی ہیں) جو ازواج مطہرات زندہ تھیں آپ ﷺ کی وفات کے وقت کیا یہ قبروں میں پیش کی جاتی تھیں؟
(9) صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے آپ ﷺ کے وجود مسعود کو " میت " سمجھ کر دفن کیا تھا یا (نعوذ باللہ )زندہ سمجھ کر ؟
(10) کیا آپ ﷺ قبر مبارک میں سب ازواج مطہرات سے (نعوذباللہ ) شب باشی فرماتے ہیں؟
(11) صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے آپ ﷺ کے وجود مسعود کو " میت " سمجھ کر غسل کفن دیا تھا یا نعوذ باللہ زندہ سمجھ کر؟
(12)امام بدعت و ضلالت کے اس مذعومہ عقیدہ کے منکر کا کیا حکم ہے؟
امید ہے جناب جواب دینے میں بُخل سے کام نہیں لیں گے
نوٹ : یاد رہے عقیدہ کی تنقیح اور اصول طے ہو جانے کے بعد جناب اس پر دلائل لکھیں گے پہلے نہیں ۔

اس کے جواب میں جناب رانا جی نے " ڈنڈی " مارتے ہوئے کیا لکھا ہے ترتیب سے اسکا جواب پڑھیں :

(1) سوال :حیات حقیقی ،حسی، دنیاوی سے مراد یہی ہے کہ جیسے آپ ﷺ دنیا میں زندہ تھے؟

رانا جی کا جواب : اس سے مراد یہ کہ آپ کی زندگی دنیوی جسم کے ساتھ ہے نہ کہ دنیا جیسی
رانا جی : احمد رضا خان صاحب تو کہتے ہیں کہ "انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کی حیات حقیقی،حسی،دنیاوی ہے" اور جناب نے حقیقی ،حسی دنیاوی کو چھوڑ کر صرف " عنصری " کے قائل بن رہے ہیں آخر کیوں؟ جناب صرف عنصری کے قائل اور خان صاحب حقیقی حسی دنیاوی کے قائل دونوں میں کون سچا اور کون جھوٹا ؟
خان صاحب کے یہ الفاظ پڑھو : (محض ایک آن کو موت طاری ہوتی ہے، پھر فورا اُن کو ویسے ہی حیات عطا فرما دی جاتی ہے) کیا آپ ﷺ کی دنیا میں حیات حقیقی حسی دنیاوی نہیں تھی؟ اگر تھی تو قبر میں بھی وہی ہوگی یا اس سے الگ؟ اب بتائیں خان صاحب کے بقول آپ ﷺ کی حیات حقیقی حسی دنیاوی ہے آپ اسے اسی طرح مانتے ہیں یا نہیں؟

(2) سوال :تصدیق وعدہ الہیہ کے لئے ایک آن کو موت طاری ہو ئی ۔ ایک آن سے کیا مراد ہے ؟ ایک سیکنڈ؟ ایک منٹ؟ ایک گھنٹہ؟ ایک دن؟
(3)پھر فورا اُن کو ویسے ہی حیات عطا فرما دی جاتی ہے۔ یہ فورا " بتا رہا ہے کہ موت آتے ہی فورا" ویسے ہی زندہ ہو جاتے ہیں جیسے پہلے زندہ تھے؟ اگر فورا" ویسے ہی زندہ ہو جاتے ہیں تو کیا تقریبا تین دن حجرہ عائشہ صدیقہ میں آپ ﷺ کا وجود مبارک " میت " کی حثیت سے رکھا ہوا تھا یا " زندہ " کی حثیت سے؟

(رانا جی کا جواب )اس کاجواب یہ کہ روح اقدس کا تعلق منقطع ہو جسم کے ساتھ پھر قبر کے اندر تعاد الروح فی الجسد کے مطابق روح لوٹا دی گئی
رانا جی : سوال نمبر 2 کو غور سے پڑھیں اور ایک آن کی موت کا مطلب واضع کریں یہ ایک آن کتنی دیر کی ہوتی ہے ؟ ایک سیکنڈ ،ایک منٹ،ایک گھنٹہ ایک دن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال نمبر 3 کے ان جملوں پر غور کریں (پھر فورا اُن کو ویسے ہی حیات عطا فرما دی جاتی ہے) "یہ فورا" بتا رہا ہے کہ موت آتے ہی فورا" ویسے ہی زندہ ہو جاتے ہیں جیسے پہلے دنیا میں زندہ تھے۔ تو پھر(تقریبا تین دن حجرہ عائشہ صدیقہ میں آپ ﷺ کا وجود مبارک " میت " کی حثیت سے رکھا ہوا تھا یا " زندہ " کی حثیت سے؟) اسکا جواب واضع لکھیں ۔۔۔۔۔۔ جو فورا" زندہ ہو جائے اسکا جسم " میت " ہوگا یا زندہ؟
جناب نے لکھا ہے (یہ کہ روح اقدس کا تعلق منقطع ہو جسم کے ساتھ پھر قبر کے اندر تعاد الروح فی الجسد کے مطابق روح لوٹا دی گئی)جناب نے یہاں یہ بات تسلیم کی ہے کہ بوقت موت روح کا تعلق منقطع ہو جسم سے ، پھر قبر میں تعاد الروح فی الجسد ہوا ۔ جب جسم اقدس سے روح کا تعلق منقطع ہوگیا تو اب قبر میں جانے تک یہ جسم بغیر روح کے " میت " تھا یا "زندہ"؟ آپ کے جسم اقدس کو قبر میں تقریبا" تین دن کے بعد دفنایا گیا تو یہ تین دن آپ ﷺ کی روح مبارک کہاں رہی؟
اور یہ تعاد الروح فی الجسد(قطع نظر کہ یہ حدیث صحیح بھی ہیں یا نہیں )کے الفاظ عام لوگوں کے لئے ہیں قبر میں لوٹانے کے یا خاص رسول اللہ ﷺ کے لئے؟ اگر عام لوگوں کے لئے ہے تو یہ سوال جواب کے لئے لوٹائی جاتی ہے ۔ کیا رسول اللہ ﷺ سے قبر میں سوال ہونگے؟ اگر نہیں تو تعاد الروح فی الجسد کا کیا معنیٰ؟

(4 سوال : آپ ﷺ پر موت شریف کا وقوع بصورت خروج روح واقع ہوا یا نہیں؟

رانا جی کا جواب : خروج روح
جناب نے یہاں یہ بات تسلیم کی ہے کہ بوقت موت آپ ﷺ کی روح مبارک کا خروج ہوا ۔ اللہ تعالی اس بات پر جناب کو قائم رکھے اب یہ بتا دیں کہ روح مبارک جسم سے نکلنے کے بعد تدفین سے پہلے کہاں رہی؟

(سوال5) روح مبارک نکلنے کے بعد کہاں قرار پزیر ہے؟

رانا جی کا جواب : روح جسم کے اندر ہے
سوال پر غور کریں؟ روح مبارک جب جسم اقدس سے نکل گئی جس کو جناب نے (خروج روح ) سے تسلیم کیا ہے جواب نمبر 4 میں ۔ تدفین سے پہلے روح مبارک کہاں قیام پذیر تھی؟

سوال : (6) آپ ﷺ کی روح مبارک کب آپ ﷺ کے جسم اقدس میں واپس آئی؟ موت آتے ہی یا بعد از تدفین؟

رانا جی کا جواب : بعد از تدفین
اللہ تعالی جناب کو اس جواب پر قائم رکھے کہ آپ ﷺ کی روح مبارک قبر میں واپس آئی ؟ جب دلائل کی باری آئے گی تو اس کی دلیل جناب سے مانگوں گا

(7) سوال : جب آپ ﷺ کی حیات دنیوی حقیقی حسی ہے تو آپ ﷺ کا کھانا پینا بھی دنیاوی ہی ہوگا یا روحانی؟

رانا جی کا جواب : اس کا مطلب کہ دنیوی جسم زندہ ہے دنیا جیسی نہیں نہ ان لوازمات کی ضرورت نہ ہی شرعی احکام کے مکلف
رانا جی جب آپ ﷺ کی حیات بقول خان صاحب ، حقیقی ،حسی ، دنیاوی ہے تو لوازمات ،حقیقی حسی دنیاوی کیوں نہیں؟ جناب نے پھر لکھا ہے کہ " دنیا جیسی نہیں؟" پھر خان صاحب کا یہ لکھنا کہ (فورا اُن کو ویسے ہی حیات عطا فرما دی جاتی ہے۔ ا س حیات پر وہی احکام دنیویہ ہیں) کیا دنیا میں آپ ﷺ کی حیات حقیقی حسی دنیاوی نہ تھی؟؟؟ اس حیات پر وہی احکام دنیویہ ہیں بتا رہا ہے کہ لوازمات بھی دنیا والے ہیں کھانا پینا بھی دنیا والا ہے حیات بھی حقیقی حسی دنیا والی ہے ؟ جناب اس کا انکار کر رہے ہیں ثابت کیا کریں گے؟

(8) ( سوال : انبیاء علیہم السلام کی قبور مطہرہ میں ازواج مطہرات پیش کی جاتی ہیں) جو ازواج مطہرات زندہ تھیں آپ ﷺ کی وفات کے وقت کیا یہ قبروں میں پیش کی جاتی تھیں؟

رانا جی کا جواب : حضور نے اپنی ازواج سے فرمایا کہ تم سے سب سے پہلے مجھ سے وہ ملے گی جس کے ہاتھ لمبے ہونگے
سوال کو غور سے پڑھیں : انبیاء علیہم السلام کی قبور مطہرہ میں ازواج مطہرات پیش کی جاتی ہیں اور وہ ان سے شب باشی کرتے ہیں کے الفاظ پیش نظر رہیں ؟ اس عبارت میں " انبیاء کرام علیہم السلام " جمع کا صیغہ استمال ہوا ہے پھر " ازواج مطہرات " جمع کا صیغہ استمال ہوا ہے پھر اس پر مزید " شب باشی " کا لفظ استعمال ہوا ہے ۔ یہ سب یاد رہے ۔ اسکا جواب دینے کی بجائے جناب نے لکھا ہے کہ (کہ تم سے سب سے پہلے مجھ سے وہ ملے گی جس کے ہاتھ لمبے ہونگے) یہاں ملنے سے مراد کیا ہے ؟ قبر میں پیش ہونا اور شب باشی کرنا؟ یا اس بیوی کی موت کی اطلاع دینا ہے؟ جیسے رسول اللہ ﷺ نے سیدہ فاطمہ کے کان میں فرمایا تھا کہ میرے اہل خانہ میں سے تو سب سے پہلے مجھے آن ملے گی؟ یہاں بھی موت کی اطلاع تھی پیش ہونا نہیں؟
اب یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی قبر مبارک حجرہ عائشہ صدیقہ میں ہے اور آپ کی ازواج مطہرات کی قبریں جنت البقیع میں ہیں یہ ملاقات کہاں ہوئی؟؟؟

9) سوال : صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے آپ ﷺ کے وجود مسعود کو " میت " سمجھ کر دفن کیا تھا یا (نعوذ باللہ )زندہ سمجھ کر ؟

رانا جی کا جواب : شرعیت کا حکم ہے کہ جب روح پرواز کر جائے تو تدفین کرو۔اور قبر کی زندگی خود احادیث سے ثابت ہے
یہاں بھی جناب جواب دینے سے گھبرا رہے ہیں کیوں؟ بندہ نے پوچھا ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے آپ ﷺ کے وجود مسعود کو " میت " سمجھ کر دفن کیا تھا یا (نعوذ باللہ )زندہ سمجھ کر ؟ صاف لکھیں کہ آپ کے وجود مسعود کو صحابہ کرام نے " میت سمجھ کر دفن کیا یا زندہ سمجھ کر؟؟؟

سوال (10) کیا آپ ﷺ قبر مبارک میں سب ازواج مطہرات سے (نعوذباللہ ) شب باشی فرماتے ہیں؟

رانا جی کا جواب : اوپر میں نے ایک حدیث پیش کی ہے کہ حضور نے خود فرمایا کہ تم میں سے پہلے مجھ سے وہ ملے گی جس کے ہاتھ لمبے ہونگے۔کیفیت اللہ جانے
جناب سے ابھی دلیل نہیں مانگی عقیدہ کی تنقیح کا پوچھا ہے ؟ یہاں ازواج مطہرات جمع کا صیغہ ہے اس لئے پوچھا ہے کہ سب ازواج سے شب باشی فرماتے ہیں ؟ ہاں کرو یا ناں کرو ؟
یہاں جناب نے لکھا کہ کیفیت اللہ جانے جناب من جب خان صاحب کے بقول حیات حقیقی حسی دنیاوی ہے تو شب باشی حقیقی کیوں نہیں؟؟؟

جناب نے اس سوال کا جواب نہیں دیا؟ (11) صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے آپ ﷺ کے وجود مسعود کو " میت " سمجھ کر غسل کفن دیا تھا یا نعوذ باللہ زندہ سمجھ کر؟
اسکا جواب لکھیں۔۔۔۔۔۔۔۔

سوال : (12)امام بدعت و ضلالت کے اس مذعومہ عقیدہ کے منکر کا کیا حکم ہے؟

رانا جی کا جواب : حیات النبی اجماعی عقیدہ ہے کہ حضور اکرم اپنی قبر میں زندہ ہیں اور قبر پر پڑھنے والا درود خود سنتے ہیں اور دور سے پڑھا جانے والا درود اللہ چاہے تو آپ کو سنوا دیتا ہے یا فرشتے پیش کرتے ہیں۔اس اجماعی عقیدہ کا منکر بدعتی ہے اس کے پیشھے نماز مکروہ تحریمی ہے۔
رانا جی بندہ نے جناب کا عقیدہ نہیں پوچھا بلکہ خان صاحب کے اس عقیدہ ( "انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کی حیات حقیقی،حسی،دنیاوی ہے ۔ان پر تصدیق وعدہ الٰہیہ کے لئے محض ایک آن کو موت طاری ہوتی ہے، پھر فورا اُن کو ویسے ہی حیات عطا فرما دی جاتی ہے۔ اس حیات پر وہی احکام دنیویہ ہیں۔ان کا ترکہ نہیں بانٹا جائے گا ،ان کی ازواج کو نکاح حرام نیز ازواج مطہرات پر عدت نہیں ہے وہ اپنی قبور میں کھاتے پیتے اور نماز پڑھتے ہیں،بلکہ سیدی محمد عبدالباقی زرقانی یہ فرماتے ہیں کہ انبیاء علیہم السلام کی قبور مطہرہ میں ازواج مطہرات پیش کی جاتی ہیں ، وہ اُن سے شب باشی کرتے ہیں " (ملفوظات حصہ سوم صفہ 362) ۔ کے منکر کا حکم پوچھا ہے
ان کا جلدی اور صاف صاف جواب لکھیں تاکہ اس کے بعد اصول طے ہو جائی اور جناب اس مذعومہ عقیدہ پر دلائل دے سکیں
خان صاحب کے مندرجہ بالا عقیدہ کی من وعن تنقیح کروئیں کیونکہ جناب نے یہی عقیدہ من وعن دلائل قطعی سے ثابت کرنا ہے
 
Top