• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جنوں سے متعلق دعا اور جنت کا معاملہ

محمد فراز

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 26، 2015
پیغامات
536
ری ایکشن اسکور
151
پوائنٹ
116
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
محترم شیخ @اسحاق سلفی اور @خضر حیات بھائی آپ دونوں سے گزارش ہیں اس پر روشنی ڈالے کیا ایسی کوئی دعا ثابت ہے جو نبیﷺْ نے کی ہوں کے ہمارے(انسانوں) کے درمیان جنوں کا پردہ کردو یعنی ہم انہیں نہ دیکھ پائے یا ایسی کوئی بات کسی اور سے منقول ہوں؟
اور کیا ایسی کوئی حدیث ہے کہ جن ہمیں جنت میں نہیں دیکھ پائے گے لیکن ہم انہیں دیکھ پائے گے(یعنی وائس ورثہ)
اور ان کی صحت کا بھی بتا دیجئے گا
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
کیا ایسی کوئی دعا ثابت ہے جو نبیﷺْ نے کی ہوں کے ہمارے(انسانوں) کے درمیان جنوں کا پردہ کردو یعنی ہم انہیں نہ دیکھ پائے یا ایسی کوئی بات کسی اور سے منقول ہوں؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم بھائی ۔۔ سوال سمجھ میں نہیں آیا ،
اتنا تو سب جانتے ہی ہیں کہ :
جن ایسی مخلوق ہے جو انسانوں کو نظر نہیں آتی ،
سورۃالاعراف میں اللہ کا ارشاد ہے :
( إِنَّهُ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيلُهُ مِنْ حَيْثُ لَا تَرَوْنَهُمْ ) وہ (شیطان ) اور اس کا قبیلہ تمہیں ایسی جگہ سے دیکھتے ہیں جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھ سکتے۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
کیا ایسی کوئی دعا ثابت ہے جو نبیﷺْ نے کی ہوں کے ہمارے(انسانوں) کے درمیان جنوں کا پردہ کردو یعنی ہم انہیں نہ دیکھ پائے یا ایسی کوئی بات کسی اور سے منقول ہوں؟
بسیار کوشش کے باوجود ایسی کوئی روایت نہ مل سکی ، جس سے یہ بات ثابت ہو کہ نبی اکرم ﷺ نے یہ دعاء کی کہ جن انسانوں کی نظر سے اوجھل ہوجائیں ،
جنات کیلئے قرآن مجید میں لفظ ( جِنّ ) استعمال ہوا ہے ،اس کے معنی بتاتے ہوئے امام راغب اصفہانی ؒ (المفردات فی غریب القرآن ) میں فرماتے ہیں :
أصل الجِنِّ: ستر الشيء عن الحاسة، يقال: جَنَّه الليل وأَجَنَّهُ وجَنَّ عليه، فَجَنَّهُ: ستره،
یعنی ( لفظ )جن کی اصل : کسی شیء کو حواس سے چھپانے ، پوشیدہ کرنے کے ہیں ، جیسے کہا جاتا ہے :
رات نے اسے چھپالیا ، پس (جَنَّهُ ) کا معنی کسی چیز کو چھپانا ، نظروں سے اوجھل کرنا ہے ،
جیسے ( جنۃ ۔۔ جنت ) اس گھنے باغ کو کہا جاتا ہے جس کے درختوں اور بیل بوٹوں نے وہاں کی زمین کو چھپالیا ہو،
خلاصہ یہ کہ :
اس مخلوق کا نام جن اسی لئے ہے کہ وہ عام نظروں سے پوشیدہ ہے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوسرا سوال یہ کہ :
کیا ایسی کوئی حدیث ہے کہ جن ہمیں جنت میں نہیں دیکھ پائے گے لیکن ہم انہیں دیکھ پائے گے
تمام تر کوشش کے باوجود ایسی حدیث کا سراغ نہیں ملا ،
البتہ امام ابن تیمیہ ؒ مجموع فتاوی میں لکھتے ہیں :
وقد روي أنهم يكونون في ربضها يراهم الإنس من حيث لا يرون الإنس عكس الحال في الدنيا وهو حديث رواه الطبراني في معجمه الصغير يحتاج إلى النظر في إسناده.
یعنی جنتی جن جنت میں اس طرح ہونگے کہ وہ وہاں سے انسانوں کو نہیں دیکھ پائیں گے ، لیکن انسان انہیں دیکھ سکیں گے ،
امام صاحب فرماتے ہیں : یہ حدیث طبرانی نے المعجم الصغیر میں روایت کی ہے ، اور اس کی اسناد محتاج نظر ہے ) انتہی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن بسیار کوشش کے بعد بھی یہ حدیث کسی کتاب میں نہ مل سکی ،اسلئے اسکی اسناد کے اور وجود کے متعلق کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
 
Top