• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جنگ بدر میں شریک ہونے والوں کا شمار

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
حدیث نمبر: 3955
حدثنا مسلم،‏‏‏‏ حدثنا شعبة،‏‏‏‏ عن أبي إسحاق،‏‏‏‏ عن البراء،‏‏‏‏ قال استصغرت أنا وابن،‏‏‏‏ عمر‏.‏

ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے ابواسحاق نے اور ان سے حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ (بدرکی لڑائی کے موقع پر) مجھے اور ابن عمر رضی اللہ عنہما کو ”نابالغ“ قرار دے دیا گیا تھا۔


حدیث نمبر: 3956
وحدثني محمود،‏‏‏‏ حدثنا وهب،‏‏‏‏ عن شعبة،‏‏‏‏ عن أبي إسحاق،‏‏‏‏ عن البراء،‏‏‏‏ قال استصغرت أنا وابن،‏‏‏‏ عمر يوم بدر،‏‏‏‏ وكان المهاجرون يوم بدر نيفا على ستين،‏‏‏‏ والأنصار نيفا وأربعين ومائتين‏.‏

(دوسری سند) امام بخاری فرماتے ہیں اور مجھ سے محمود بن غیلان نے بیان کیا، ہم سے وہب بن جریرنے بیان کیا، ان سے شعبہ نے، ان سے ابواسحاق نے اور ان سے براء رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ بدر کی لڑائی میں مجھے اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو نابالغ قرار دے دیا گیا تھا اور اس لڑائی میں مہاجرین کی تعدادساٹھ سے کچھ زیادہ تھی اور انصار دو سو چالیسں سے کچھ زیادہ تھے۔


حدیث نمبر: 3957
حدثنا عمرو بن خالد،‏‏‏‏ حدثنا زهير،‏‏‏‏ حدثنا أبو إسحاق،‏‏‏‏ قال سمعت البراء ـ رضى الله عنه ـ يقول حدثني أصحاب،‏‏‏‏ محمد صلى الله عليه وسلم ممن شهد بدرا أنهم كانوا عدة أصحاب طالوت الذين جازوا معه النهر،‏‏‏‏ بضعة عشر وثلاثمائة‏.‏ قال البراء لا والله ما جاوز معه النهر إلا مؤمن‏.

ہم سے عمرو بن خالد نے بیان کیا، ہم سے زہیر بن معاویہ نے بیان کیا، ہم سے ابواسحاق نے بیان کیا، کہا کہ میں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ نے جو بدر میں شریک تھے مجھ سے بیان کیا کہ بدر کی لڑائی میں ان کی تعداد اتنی ہی تھی جتنی حضرت طالوت علیہ السلام کے ان اصحاب کی تھی جنہوں نے ان کے ساتھ نہر فلسطین کو پار کیا تھا۔ تقریباً تین سو دس۔ حضرت براء رضی اللہ عنہ نے کہا، نہیں، خدا کی قسم! حضرت طالوت کے ساتھ نہر فلسطین کو صرف وہی لوگ پار کر سکے تھے جو مومن تھے۔


حدیث نمبر: 3958
حدثنا عبد الله بن رجاء،‏‏‏‏ حدثنا إسرائيل،‏‏‏‏ عن أبي إسحاق،‏‏‏‏ عن البراء،‏‏‏‏ قال كنا أصحاب محمد صلى الله عليه وسلم نتحدث أن عدة أصحاب بدر على عدة أصحاب طالوت الذين جاوزوا معه النهر،‏‏‏‏ ولم يجاوز معه إلا مؤمن،‏‏‏‏ بضعة عشر وثلاثمائة‏.

ہم سے عبداللہ بن رجاء نے بیان کیا، ہم سے اسرائیل نے بیان کیا، ان سے اسحاق نے، انہوں نے براء رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ ہم اصحاب محمد صلی اللہ علیہ وسلم آپس میں یہ گفتگو کرتے تھے کہ اصحاب بدر کی تعداد بھی اتنی ہی تھی جتنی اصحاب طالوت کی، جنہوں نے آپ کے ساتھ نہر فلسطین پار کی تھی اور ان کے ساتھ نہر کو پار کرنے والے صرف مومن ہی تھے یعنی تین سو دس سے کچھ زیادہ آدمی۔


حدیث نمبر: 3959
حدثني عبد الله بن أبي شيبة،‏‏‏‏ حدثنا يحيى،‏‏‏‏ عن سفيان،‏‏‏‏ عن أبي إسحاق،‏‏‏‏ عن البراء،‏‏‏‏ ‏.‏ وحدثنا محمد بن كثير،‏‏‏‏ أخبرنا سفيان،‏‏‏‏ عن أبي إسحاق،‏‏‏‏ عن البراء ـ رضى الله عنه ـ قال كنا نتحدث أن أصحاب بدر ثلاثمائة وبضعة عشر،‏‏‏‏ بعدة أصحاب طالوت الذين جاوزوا معه النهر،‏‏‏‏ وما جاوز معه إلا مؤمن‏.‏

مجھ سے عبداللہ بن ابی شیبہ نے بیان کیا، ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا، ان سے سفیان ثوری نے، ان سے ابواسحاق نے اور ان سے براء رضی اللہ عنہ نے (دوسری سند) اور ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا، انہیں سفیان نے خبر دی، انہیں ابواسحاق نے اور ان سے براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ ہم آپس میں یہ گفتگو کیا کرتے تھے کہ جنگ بدر میں اصحاب بدر کی تعداد بھی تین سو دس سے اوپر، کچھ اوپر تھی، جتنی ان اصحاب طالوت کی تعداد تھی جنہوں نے ان کے ساتھ نہر فلسطین پار کی تھی اور اسے پار کرنے والے صرف ایماندار ہی تھی۔

صحیح بخاری
کتاب المغازی
 
Top