• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جنگ یمامہ سے متعلق روایت (یا محمد) کی تحقیق درکار ہے

شمولیت
مئی 30، 2017
پیغامات
93
ری ایکشن اسکور
15
پوائنٹ
52
his HTML class. Valu

السلام وعلیکم محترم
جنگ یمامہ سے متعلق روایت کی تحقیق درکار ہے
جو البدایہ میں موجود ہے

یا محمّد کا نعرہ لگانے سے منسوب ہے
جزاک اللہ
 
Last edited by a moderator:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
his HTML class. Valu

السلام وعلیکم محترم
جنگ یمامہ سے متعلق روایت کی تحقیق درکار ہے
جو البدایہ میں موجود ہے
جزاک اللہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
اس روایت کی تحقیق شیخ کفایت اللہ حفظہ اللہ نے پہلے فورم پر پیش کر رکھی ہے ؛

جنگ یمامہ میں یا محمد کا نعرہ
امام ابن جرير الطبري رحمه الله (المتوفى310)نے کہا:
كتب إلي السري، عن شعيب، عن سيف، عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ يَرْبُوعٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي سُحَيْمٍ قَدْ شَهِدَهَا مَعَ خَالِدٍ، قَالَ: لَمَّا اشْتَدَّ الْقِتَالُ- وَكَانَتْ يَوْمَئِذٍ سِجَالا إِنَّمَا تَكُونُ مَرَّةً عَلَى الْمُسْلِمِينَ وَمَرَّةً عَلَى الْكَافِرِينَ- فَقَالَ خَالِدٌ: أَيُّهَا النَّاسُ امْتَازُوا لِنَعْلَمَ بَلاءَ كُلِّ حَيٍّ، وَلِنَعْلَمَ مِنْ أَيْنَ نُؤْتَى! فَامْتَازَ أَهْلُ الْقُرَى وَالْبَوَادِي، وَامْتَازَتِ الْقَبَائِلُ من اهل البادية واهل الحاضر، فَوَقَفَ بَنُو كُلِّ أَبٍ عَلَى رَايَتِهِمْ، فَقَاتَلُوا جَمِيعًا، فَقَالَ أَهْلُ الْبَوَادِي يَوْمَئِذٍ: الآنَ يَسْتَحِرُّ الْقَتْلُ فِي الأَجْزَعِ الأَضْعَفِ، فَاسْتَحَرَّ الْقَتْلُ فِي أَهْلِ الْقُرَى، وَثَبَتَ مُسَيْلِمَةُ، وَدَارَتْ رَحَاهُمْ عَلَيْهِ، فَعَرَفَ خَالِدٌ أنَّهَا لا تَرْكُدُ إِلا بِقَتْلِ مُسَيْلِمَةَ، وَلَمْ تَحْفَلْ بَنُو حَنِيفَةَ بِقَتْلِ مَنْ قُتِلَ مِنْهُمْ ثُمَّ بَرَزَ خَالِدٌ، حَتَّى إِذَا كَانَ أَمَامَ الصَّفِّ دَعَا إِلَى الْبِرَازِ وَانْتَمَى، وَقَالَ: أَنَا ابْنُ الْوَلِيدِ الْعود، أَنَا ابْنُ عَامِرٍ وَزَيْدٍ! وَنَادَى بِشِعَارِهِمْ يَوْمَئِذٍ، وَكَانَ شِعَارُهُمْ يَوْمَئِذٍ: يَا مُحَمَّدَاهُ! [تاريخ الطبري: 3/ 293]

"اس دن مسلمانوں کا نعرہ یَامحمداہ تھا۔"
(تاریخ الطبری: 181/2 ، البدایۃ النھایۃ لابن کثیر: 324/6
یہ روایت موضوع اور من گھڑت ہے ۔
اس کی سند میں کئی خرابیاں ہیں۔

خالدرضی اللہ عنہ سے نقل کرنے والا شخص مجہول ہے۔
ضحاک کے والد کے حالات بھی معلوم نہیں ۔
خود ضحاک بھی ضعیف ہے۔
سیف بن عمر تو مشہور ضعیف راوی ہے۔

)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
موضوع(من گھڑت): یہ روایت موضوع ہے، کیونکہ:
٭ اس میں سیف بن عمر کوفی راوی بالاتفاق "ضعیف و متروک" موجود ہے۔
٭ شعیب بن ابراہیم کوفی "مجہول" ہے۔
٭ ضحاک بن یربوع کی توثیق نہیں ملی۔
٭اس کا باپ یربوع کیسا ہے؟ معلوم نہیں ہوسکا۔
٭ رجل من سحیم کا کوئی اتہ پتہ نہیں۔
 
Top