اویس تبسم
رکن
- شمولیت
- جنوری 27، 2015
- پیغامات
- 381
- ری ایکشن اسکور
- 136
- پوائنٹ
- 94
ثمامہ بن شفی کہتے ہیں کہ ہم فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ کے ساتھ سر زمین روم میں تھے کہ ہمارا ایک ساتھی وفات پا گیا، تو فضالہ رضی اللہ عنہ نے اس کی قبر (زمین کے برابر کرنے کا) حکم دیا، تو وہ برابر کر دی گئی ۱؎ پھر انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کے برابر کرنے کا حکم دیتے سنا ہے۔
سنن نسائی،كتاب الجنائز،حدیث نمبر: 2032
تخریج دارالدعوہ:
صحیح مسلم/الجنائز ۳۱ (۹۶۸)، سنن ابی داود/الجنائز ۷۲ (۳۲۱۹)، (تحفة الأشراف: ۱۱۰۲۶)، مسند احمد ۶/۱۸، ۲۱ (صحیح)
وضاحت: ۱؎ : یعنی کوہان کی طرح بنائی جانے کے بجائے مسطح بنائی گئی، گو وہ زمین سے کچھ اونچی ہو، واللہ اعلم۔
ابوہیاج (حیان بن حصین اسدی) کہتے ہیں کہ علی رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا میں تمہیں اس کام پر نہ بھیجوں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بھیجا تھا: تم کوئی بھی اونچی قبر نہ چھوڑنا مگر اسے برابر کر دینا، اور نہ کسی گھر میں کوئی مجسمہ (تصویر) چھوڑنا مگر اسے مٹا دینا۔
سنن نسائی،كتاب الجنائز،حدیث نمبر: 2033
تخریج دارالدعوہ:
صحیح مسلم/الجنائز ۳۱ (۹۶۹)، سنن ابی داود/الجنائز ۷۲ (۳۲۱۸)،
سنن الترمذی/الجنائز ۵۶ (۱۰۴۹)، (تحفة الأشراف: ۱۰۰۸۳)، مسند احمد ۱/۹۶، ۹۸، ۱۱۱، ۱۲۹ (صحیح)
سنن نسائی،كتاب الجنائز،حدیث نمبر: 2032
تخریج دارالدعوہ:
صحیح مسلم/الجنائز ۳۱ (۹۶۸)، سنن ابی داود/الجنائز ۷۲ (۳۲۱۹)، (تحفة الأشراف: ۱۱۰۲۶)، مسند احمد ۶/۱۸، ۲۱ (صحیح)
وضاحت: ۱؎ : یعنی کوہان کی طرح بنائی جانے کے بجائے مسطح بنائی گئی، گو وہ زمین سے کچھ اونچی ہو، واللہ اعلم۔
ابوہیاج (حیان بن حصین اسدی) کہتے ہیں کہ علی رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا میں تمہیں اس کام پر نہ بھیجوں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بھیجا تھا: تم کوئی بھی اونچی قبر نہ چھوڑنا مگر اسے برابر کر دینا، اور نہ کسی گھر میں کوئی مجسمہ (تصویر) چھوڑنا مگر اسے مٹا دینا۔
سنن نسائی،كتاب الجنائز،حدیث نمبر: 2033
تخریج دارالدعوہ:
صحیح مسلم/الجنائز ۳۱ (۹۶۹)، سنن ابی داود/الجنائز ۷۲ (۳۲۱۸)،
سنن الترمذی/الجنائز ۵۶ (۱۰۴۹)، (تحفة الأشراف: ۱۰۰۸۳)، مسند احمد ۱/۹۶، ۹۸، ۱۱۱، ۱۲۹ (صحیح)