ابو عبدالله
مشہور رکن
- شمولیت
- نومبر 28، 2011
- پیغامات
- 723
- ری ایکشن اسکور
- 448
- پوائنٹ
- 135
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہُ۔
شیخ محترم میں نے پچھلے دنوں مندرجہ ذیل مفہوم کی ایک حدیث سنی تھی، اسکی صحت و سند پر کیا حکم ہے؟
اگر یہ صحیح ہے تو اس کی مختصر تشریح بھی بیان فرمادیں۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا
مفہوم حدیث:۔
حشر کے میدان میں جب لوگ جمع ہونگے تو حساب شروع ہونے سے پہلے ہی جہنم سے ایک گردن نمودار ہوگی جو 3 قسم کے لوگوں کو چن چن کر جہنم میں پھینکنا شروع کردی گی، وہ 3 قسم کے لوگ یہ ہیں۔
1۔ تکبر کرنے والا
2۔ جھوٹے خواب سنانے والا
3۔ تصویر کشی کرنے والا
شیخ محترم میں نے پچھلے دنوں مندرجہ ذیل مفہوم کی ایک حدیث سنی تھی، اسکی صحت و سند پر کیا حکم ہے؟
اگر یہ صحیح ہے تو اس کی مختصر تشریح بھی بیان فرمادیں۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا
مفہوم حدیث:۔
حشر کے میدان میں جب لوگ جمع ہونگے تو حساب شروع ہونے سے پہلے ہی جہنم سے ایک گردن نمودار ہوگی جو 3 قسم کے لوگوں کو چن چن کر جہنم میں پھینکنا شروع کردی گی، وہ 3 قسم کے لوگ یہ ہیں۔
1۔ تکبر کرنے والا
2۔ جھوٹے خواب سنانے والا
3۔ تصویر کشی کرنے والا