طاہر اسلام
سینئر رکن
- شمولیت
- مئی 07، 2011
- پیغامات
- 843
- ری ایکشن اسکور
- 732
- پوائنٹ
- 256
مسلکی اختلافات زیادہ تر تعبیر و بیان کے قبیل سے ہین ؛ان سے گےھبرانا نہیں چاہیے27۔ مسلکی اختلافات کےبارے میں آپ کا نقطہ نظر کیا ہے ؟ جدید پیش آمدہ مسائل کے دینی حل کے لیے بہترین طریقہ کیا سمجھتے ہیں ؟
البتہ توحید و شرک سے متعلق حسا س ہونا چاہیے۔
جدید مسائل کے حل کے لیے اہل الحدیث کے تصور اجتہاد کو پیش نظر رکھنا چاہیے اور بہتر ہے کہ اہل علم کی اجتماعی مجالس ہوں جہاں غور و فکر اور بحث و تمحیص کے بعد فتوے صادر کیے جائیں تاکہ انتشار نہ ہو؛علمی اختلاف میں البتہ کوئی حرج نہیں ۔
(یاد رہے کہ علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید علیہ الرحمۃ نے اپنی زندگی کے بالکل آخری ایام میں علما کی ایک مجلس بلائی تھی اور اس میں اسی نوع کے ایک ادارے کے قیام کی تجویز پیش کی تھی؛اسی طرح استاد گرامی ڈاکٹر حافظ عبدالرحمٰن مدنی زید مجدھم نے بھی اسی مقصد کی خاطر ’’مجلس التحقیق الاسلامی‘‘قائم فرمائی تھی جو آج بھی موجود ہے،گو غالباً حضرۃ الاستاذ کی ناسازی طبع اور گوناگوں مصروفیات کی بنا پرزیادہ فعال نہیں رہی ۔استاد گرامی اہم موضوعات علمی پر مذاکرے کراتے رہے ہیں جن میں کبار علما و محققین شریک ہوتے تھے ؛ان میں سے بعض کی روداد ماہ نامہ محدث میں بھی شایع ہوتی رہی ہے؛خود مجھے کئی مذاکروں میں شرکت کا موقع ملا ہے۔)