• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حافظ عبداللہ بہاولپوري رحمہ اللہ پرلگايا گيا بہتان اور اس كى حقيقت

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
حافظ عبداللہ بہاولپوري رحمہ اللہ پرلگايا گيا بہتان اور اس كى حقيقت

محمد زبير صادق آبادي​

محمد الياس گھمن ديوبندي کے چہيتے امجد سعيد ديوبندي نے اپني کتاب سيف حنفي ميں اہل حديث کے خلاف زہر اگلتے ہوئے پروفيسر حافظ عبد اللہ بہاولپوري رحمہ اللہ (متوفي 1991 ) کے بارے ميں لکھا :'' غير مقلدين کي بري عادت :

نام نہاد اہل حديث حضرات کي عادت ہے کہ ہر ايک ان ميں مجتہد ہوتا ہے اور پھر ايسي مجتہدانہ فراست سے کام ليتا ہے کہ بڑے بڑے اللہ والوں پر کيچڑ اچھال ديتا ہے ـ چنانچہ بہاولپور کے ايک پروفيسر صاحب نے ايک کتاب لکھي جس کا نام '' مسئلہ رفع يدين '' رکھا اس ميں وہ کہتے ہيں کہ :'' ميں کہتا ہوں کہ مقلد جاہل ہوتا ہے کوئي بھي ہو ـ اگر جاہل نہ تو تقليد کيوں کرے ـتقليد ہے بھي جاہلوں کے لئے اور کرتا بھي جاہل ہي ہے ـ جو عقل والا ہے وہ تقليد کيوں کرے ؟ ليکن آپ نے (يعني احناف نے ) اپنے اندھے اماموں کي تقليد کي ـ'' ــــ( مسئلہ رفع اليدين ص 40 )

اس عبارت کي ايک دفعہ پھر پڑھيں اور دل پر ہاتھ رکھ کر فيصلہ فرمائيں کہ کيا پروفيسر صاحب نے جو لکھا وہ صحيح ہے ؟ اس عبارت ميں پروفيسر صاحب نے جہاں مقلدين کو جاہل کہا ہے وہاں آئمہ مجتہدين کو بھي '' اندھا '' کے لقب سے نوازا ہے ـ حالانکہ آئمہ مجتہدين ، دين کے پھيلانے والے قرآن و سنت کے مسائل سے امت کو آگاہ کرنے والے ہيں "ـ (سيف حنفي ص 288 )

مولنا حافظ عبد اللہ بہاولپوري رحمہ اللہ کے متعلق اس سے ملتي جلتي بات ماسٹر امين اوکاڑوي نے بھي لکھي ہے ــ ديکھئے تجيليات صفدر ( 620/3، 348/2)



قارئين کرام ! مذکورہ ديوبنديوں نے يہ تاثر دينے کي کوشش کي ہے کہ حافظ عبد اللہ بہاولپوري رحمہ اللہ نے آئمہ مذاہب اربعہ کو اندھا کہا ہے !!! ــ ليکن حقيقت ميں يہ حافظ بہاولپوري رحمہ اللہ پر بہت برا بہتان باندھا گيا ہے ـ يقين جانئے ! انھوں نے يہ بات ہي بلکل نہيں کہي بلکہ ديوبنديوں نے بديانتي کرتے ہوئے ان پر يہ الزام لگا ديا ہے ـ امجد سعيد نے دو مختلف عبارتوں کو ملا کر يہ مفہوم بنايا ہے ، حالانکہ يہ کام خود آل ديوبند کے نزديک ظلم ہے ـ ( ديکھئے فتوحات صفدر 567/1 ، دوسرا نسخہ 525/1)



قارئين کي معلومات کے لئے عرض ہے کہ حافظ عبد اللہ بہاولپوري رحمہ اللہ رسالہ '' مسئلہ رفع دين '' رسائل بہاولپوري ( ص 169 تا 264، دوسرا نسخہ ص 219تا 313 ) ميں درج ہے ـ

امجد سعيد نے ايک عبارت ( جو رسائل بہاولپوري کے صفحہ 183 ( دوسر ا نسخہ 233 پر ہے ) وہاں سے لي ہے ـ جہاں جہاں مقلد کو جاہل کہا گيا ہے ـ



حافظ عبد اللہ بہاولپوري رحمہ اللہ فرمايا '' ميں کہتا ہوں مقلد کوئي بھي ہو جاہل ہي ہوتا ہے ـ اگر جاہل نہ ہو تو تقليد کيوں کرے ـ تقليد ہے ہي جاہلوں کے لئے اور کرتا بھي جاہل ہي ہے ـ جو علم و عقل والا ہوتا وہ تو تقليد کيوں کرے ـ'' ( رسائل بہاولپوري ص 183 ، دوسرا نسخہ ص 233 )

تو اس ميں ناراض ہونے والي کوئي بات نہيں کيونکہ آل ديوبند کے امام سرفراز صفدر نے بھي لکھا ہے :'' تقليد جاہل ہي کے لئے ہے " الخ ( الکلام المفيد 234 )



جبکہ امجد سعيد صاحب نے دوسري عبارت جہاں سے لي ہے وہ رسائل بہاولپوري کے صفحہ 201 (دوسرا نسخہ ص 251 – 250 ) ميں ہے ـ ہم قارئين کي معلومات کے لئے وہ عبارت مکمل نقل کر ديتے ہيں جو انھوں نے مقلدين ميں سے افغاني اور نعماني نام کے ديوبند يوں کے اعتراض کا جواب ديتے ہوئے لکھي ہے :



'' چور اپني ہيرا پھيري سے ہي پہچانا جاتا ہے ـ نہ سيدھي بات نہ سيدھي چال ، بلکل وہي کام آپ کر رہے ہيں ـ سارے رسالے ميں آپ نے نہ ہي ہم سے رفع يدين کا ثبوت طلب کيا نہ خود نسخ کا ثبوت ديا ـ روايتوں کے مطالبے ميں ہي قريبا آدھا رسالہ بھر ديا ہے حالانکہ اگر يہ ساري روايات ثابت نہ بھي ہوں تو بھي نفس ثبوت پرتو کوئي اثر نہيں پڑتا ـ وہ توصحاح ستہ کي احاديث سے بھي ثابت ہے پھر کمال يہ ہےکہ ہم سے پوچھتے ہيں کہ اتني جرات تمہيں کيسے ہو گئي ـ ہم کہتے ہيں تمہيں ديکھ کر ـ تم نے جو کہا کہ امام صاحب کے پاس اتنا ذخيرہ تھا کہ چاليس ہزار ميں آثار چھانٹي اور صندوق بھرتے رہتے ـ

آپ نے لکھا ہے '' اچھا ان بارہ حضرات کو تو چھوڑئيے ـ کہ ان کي روايات کا سرے سے کوئي وجود ہي نہيں ـ ميں کہتا ہوں ـ يہ آپ کي کس قدر غلط بياني اور ديدہ دليري ہے ـآخر کچھ تو شرمائيے ـ ہم باربار کہ رہے ہيں کہ ان بارہ حضرات کي روايت صحيح ابي حنيفہ اور مسند حنفيہ اصلي ميں موجود ہيں ـ آپ کہتے ہيں سرے سے وجود ہي نہيں ـ آخر امام صاحب کي کسي کتاب کا کوئي وجود ہے يا نہيں ـ ؟؟ اگر نہيں تو پھر آپ کي تو لٹيا ڈوب گئي ـ اگر ہے تو آخر ان کتابوں ميں حديثيں ہي تو ہے ـ نکاليے ـ ہم آپ کو ان بارہ کي کيا سب کي روايات دکھا ديں گئے ـ آپ نے لکھا ہے کہ ان حضرات کے اسماء گرامي تو آپ نے شاہ اسماعيل شہيد کي اندھي تقليد ميں جکڑ بند ہو کر لکھے ہيں '' شکرہے آپ کو بھي پتہ لگ گيا کہ تلقيد اندھي ہوتي ہے ـ اگر صرف تقليد اندھي ہو تو اتنا خطرہ نہيں جتنا کہ امام اندھا ہو تو خطرہ ہوتا ہے اگر تقليد بھي اندھي اور امام بھي اندھا ہو تو بيڑہ ہي غرق ـ بقول آپ کے ہم نے شاہ شہيد کي اندھي تقليد کي ـ ليکن کم ازکم سنت رسول سے تو نہيں ہٹے ـ ليکن آپ نے اندھے اماموں کي اندھي تقليد کي تو سنت کے دشمن اور اس کے مٹانے والے بن گئے ـ اسي لئے تو ہم باربار کہتے ہيں ـ کہ اگر موجودہ حنفي امام صاحب کے ہي مقلد رہتے تو اتنے گمراہ نہ وہتے ـ کيونکہ اگر تقليد اندھي تھي تو امام صاحب تو اندھے نہ تھے وہ تو بہت دوربين تھے '' اب جو حنفيوں نے معتزليوں ، کلابيوں اور کراميوں کي تقليد کي ـان کو اپنا امام بنايا ـتو يہاں تک نوبت آ گئي کہ سنتوں کے دشمن اور بدعتوں کے عاشق بن گئے '' رسائل بہاولپوري ص 201—200 ، دوسرا نسخہ 250-251 )



قارئين کرام ! مذکورہ عبارت سے بلکل واضح ہو گيا کہ حافظ عبد اللہ بہاولپوري نے آئمہ اربعہ ميں کسي کو اندھا نہيں کہا اور نہ آل ديوبند کے گمراہ کن عقائد آئمہ اربعہ سے ثابت ہيں۔ بلکہ حافظ صاحب نے تو معتزليوں ، کلابيوں اور کراميوں کو اندھا امام کہا ہے ۔


مقالہ نگار: محمد زبير صادق آبادي
 
Top