• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شکایت حالات حاضرہ سیکشن پر مشکل!

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
2۔ جس کو طاغوت کہہ دیا جائے اس کو شیطان کا ہم معنی بنا دیا جاتا ہے
آپ بتائیں کہ پھر طاغوت کون ہے، کیا شام کا صدر بشار الاسد جس کے فوجی اس کو الہ نہ ماننے پر لوگوں کو مارتے ہیں( نعوذباللہ، لا الہ الا اللہ) تو کیا وہ طاغوت ہے یا نہیں؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
3۔ کسی کے ظاہر عقائد کو دیکھ کر کفر کا فتویٰ نہ لگائیں ہو سکتا ہے کہ وہ توبہ کر لے اور اس کی توبہ آپ کو معلوم نہ ہو
فتویٰ ظاہر پر ہی لگتا ہے، باطن اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے، اگر کوئی مزاروں پر جا کر مردوں سے مافوق الاسباب مدد مانگے، ان کو حاجت روا، مشکل کشا سمجھے تو وہ مشرک کہلائے گا (یاد رہے شیخ ابن باز نے ایسے لوگوں کو کافر کہا ہے) چاہے وہ کلمہ ہی کیوں نہ پڑھے، جب تک وہ شرک سے توبہ نہیں کرے گا تب تک اسے مشرک ہی سمجھا جائے گا، ہم جن لوگوں کو قبروں پر سجدہ ریز دیکھ کر بھی ان کو مسلمان مانتے رہیں تو یہ نظریہ آپ کو مبارک رہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
4۔ کسی کا گناہ کتنا بھی شدید ہو جیسا کہ اصحاب الاخدود کا گناہ تھا لیکن توبہ کرنے پر وہ معاف ہو جائے گا
متفق
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
5۔ حکمرانوں کو نصیحت کی جائے گی نہ کہ ان کی تکفیر
یہ تو ایک علیحدہ موضوع ہے اور سد پر الحمدللہ دلائل بھی موجود ہیں، لیکن خیر ابھی نصیحت کو ہی لے لیں، 7-8 سال مشرف کی حکومت، 5 سال زرداری کی حکومت، اور اب 1 سال نواز کی حکومت کو ہو چکے ہیں، تقریبا یہ 13-14 سال بنتے ہیں ان میں کتنی بار نصیحت کی گئی ہے۔ یا صرف نصیحت کہہ دینے سے ہو جاتی ہے۔

اب تو نوبت یہاں تک جا پہنچی ہے کہ آپ لوگ کھلے عام دعوت توحید بھی اس (غیر) اسلامی ملک پاکستان میں نہیں دے سکتے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
7۔نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی احادیث میں موجود 'ہرج' کا لفظ اور موجودہ حالات اس پیشنگوئی کے مصداق
وضاحت کریں، سمجھ نہیں آئی اس بات کی۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
8۔کسی مشرکانہ عقائد رکھنے والے کی انا کو بھی ٹھیس نہ پہنچائیں اگر اس کو مشرک کہہ دیا تو اس کی انانیت کو ٹھیس پہنچے گی اور اس کی اصلاح نہیں ہو سکے گی
مطلب اللہ نے یہ کہہ کر ٹھیس پہنچائی (نعوذباللہ)
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ فَلَا يَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هَـٰذَا ۚ وَإِنْ خِفْتُمْ عَيْلَةً فَسَوْفَ يُغْنِيكُمُ اللَّـهُ مِن فَضْلِهِ إِن شَاءَ ۚ إِنَّ اللَّـهَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ ﴿٢٨﴾۔۔۔سورۃ التوبہ

هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَىٰ وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ ﴿٣٣﴾۔۔۔سورۃ التوبہ

اگر مشرک کو مشرک نہیں سمجھا جائے گا تو پھر سوال یہ ہے کہ اسے دعوت کس چیز کی دی جائے گی، ایک شخص قبر پر سجدہ ریز ہوتا ہے، ایک شخص مردہ قبر والے کا وسیلہ دے کر اللہ کی توہین کرتا ہے تو اسے کیسے سمجھایا جائے گا؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
8۔کسی مشرکانہ عقائد رکھنے والے کی انا کو بھی ٹھیس نہ پہنچائیں اگر اس کو مشرک کہہ دیا تو اس کی انانیت کو ٹھیس پہنچے گی اور اس کی اصلاح نہیں ہو سکے گی
ملاعلی قاری وحدۃ الوجود کے بارے میں لکھتے ہیں:
ہر آدمی کو چاہیے کہ ان کی فرقہ پرستی اور نفاق کو لوگوں کے سامنے بیان کردے کیونکہ علماء کا سکوت اور بعض راویوں کا اختلاف اس فتنے اور تمام مصیبتوں کاسبب بننا ہے۔(الرد علی القائلین بوحدۃ الوجود،صفحہ 156،بحوالہ تحقیقی،اصلاحی اور علمی مقالات، جلدد
وم، صفحہ468)

جیسا کہ ابوعبداللہ عبدالرحمن بن عبدالحمید المصری فرماتے ہیں: عمومی طور پر تکفیر معین سے رک جانا اور مطلقاً یہ کہنا کہ یہ کفریہ فعل تو ہے مگر جب کوئی شخص اس کفریہ فعل کا ارتکاب کرتا ہے تو ہم اسکو کافر نہیں کہہ سکتے!! یہ نظریہ لغو اور لایعنی ہے۔
یہ رائے احکام شریعت کو باطل قرار دینے کے مترادف ہے۔یہ نظریہ ایسی بدعت ہے جو طریقہ رسول ﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ، تابعینؒ اور علماء امت ؒ کے اجماع کے برعکس ہے۔(توحید سے جاہل شخص کے بارے میں شرعی حکم،صفحہ 93)


حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس شخص نے بھی کسی بھائی کو کہا کہ اے کافر! تو ان دونوں میں سے ایک کافر ہوگیا۔(صحیح بخاری، کتاب الادب)


اس حدیث کی تشریح میں مولانا داود راز رحمہ اللہ فرماتے ہیں: جس کو کافر کہا وہ واقعہ میں کافر ہے تب تو وہ کافر ہے اور جب وہ کافر نہیں تو کہنے والا کافر ہوگیا.....اس حدیث سے ان لوگوں کو سبق لینا چاہیے جو بلا تحقیق محض گمان کی بنا پر مسلمانوں کو مشرک یا کافر کہہ دیتے ہیں۔ (صحیح بخاری، ترجمہ و تشریح داود راز رحمہ اللہ، جلد 7، کتاب الادب، صفحہ 472)

یہ وہ حدیث ہے جس کا درست معنی و مطلب سمجھنے میں کئی لوگوں نے ٹھوکر کھائی ہے حتی کہ اسی حدیث کی بنا پرلوگ اس شخص کی تکفیر سے بھی رک گئے جس کا کفر شک و شبہ سے بالاتر ہے۔حالانکہ مذکور حدیث اور اسکی تشریح سے روشن ہے کہ یہ حدیث محض اس شخص کے کافر ہوجانے کے بارے میں ہے جو ناحق کسی کی تکفیر کرتا ہے ناکہ اس شخص کے بارے میں جس کی تکفیر دلائل کی بنیاد پر ہو۔

جزاک اللہ خیرا شاہد نذیر بھائی

مزید یہاں

لنک
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
’’ حالات حاضرہ ‘‘ پر پابندی تھی اور ہے اسی لیے ماحول ذرا اچھا ہے ۔ ’’ تقابل مسالک ‘‘ کا ساتھ اضافہ کرلیا جائے تو واقعتا بہت سے غیر ضروری مراسلوں سے نجات مل جائے گی ۔
میرا بھی یہی خیال ہے کہ تقابل مسالک سیکشن کو ہی بند کردیا جائے تاکہ انتظامیہ کے تمام مسائل ہی حل ہوجائیں۔
 
Top