• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حالت نشہ کی طلاق موجودہ حالات کے پس منظر میں

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,401
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
کتاب کا نام
حالت نشہ کی طلاق موجودہ حالات کے پس منظر میں

مصنف
مختلف اہل علم

ناشر
ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی


تبصرہ
نکاح دراصل میاں بیوی کے درمیان وفاداری او رمحبت کے ساتھ زندگی گزرانے کا ایک عہدو پیمان ہوتا ہے ۔ نیز نسل نو کی تربیت کی ذمہ داری بھی نکاح کے ذریعہ میاں بیوی دونوں پر عائد ہوتی ہے لیکن اگر نکاح کے بعد میاں بیوی دونوں میں سے کوئی ایک یا دونوں ہی یہ محسوس کریں کہ ان کی ازدواجی زندگی سکون وا طمینان کے ساتھ بسر نہیں ہوسکتی او رایک دوسرے سے جدائی کے بغیر کوئی چارہ نہیں تو اسلام انہیں ایسی بے سکونی وبے ا طمینانی او رنفرت کی زندگی گزارنے پر مجبور نہیں کرتا بلکہ مرد کو طلاق او ر عورت کو خلع کاحق دے کرایک دوسرے سے جدائی اختیار کر لینے کی اجازت دیتا ہے ۔لیکن اس کے لیے بھی اسلام کی حدود قیود اور واضح تعلیمات موجود ہیں۔ طلاق کے مسائل میں سے ایک مسئلہ حالت نشہ کی طلاق ہے ۔طلاق چونکہ ایک نہایت اہم اور نازک معاملہ ہے اس لیے ضروری ہے کہ پوری طرح غور وفکر کے بعد اس کا فیصلہ کیا جائے ،اور غوروفکر کے لیے ضروری ہے کہ انسان کی شعور ی کیفیت بحال ہو اسی لیے جب انسان عقل وشعور کو استعمال کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو تو اس حالت کی طلاق واقع نہیں ۔اسی بنا پر فقہاء کا اتفاق ہے کہ مجنون ،بے ہوش ،محوخواب ،نابالغ اور نشہ میں مبتلا ہونے والے شخص کی دی ہوئی طلاق واقع نہیں ہوتی ۔زیر نظر کتاب ''حالت نشہ کی طلاق موجود حالات کے پس منظر میں ''اسلامک فقہ اکیڈمی کے زیر اہتمام بارہویں فقہی سیمنیار منعقدہ فروری 2000ء میں پیش کئے گئے علمی،فقہی اور تحقیقی مقالات ومقاقشات کا مجموعہ ہے جس میں حالت نشہ میں طلاق کے حوالے سے تقریبا 68 علماء نے مقالات پیش کئے ان میں سے بعض اہل علم حالتِ نشہ میں دی جانے والی طلاق کے واقع ہونے کے قائل ہیں او ربعض قائل نہیں ہیں ۔ لیکن راجح موقف یہ ہے کہ شدید غصے او رسخت نشہ میں جب انسان کی عقل پر پردہ پڑ جائے تو ایسی صورت میں دی ہوئی طلاق واقع نہیں ہوتی۔ جیسے کہ صحیح بخاری شریف میں ہےکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حالت نشہ میں موجود انسان او ر مجبور شخص کی طلاق جائز نہیں ہے ایسی طلاق واقع نہیں ہوتی (فتاوی اصحاب الحدیث :2؍307) لیکن ایسی صورت حال میں نشہ کی کیفیت (کم یا زیادہ) کا بغور جائزہ لینا ہوگا ۔ اللہ تمام اہل اسلام کو کتاب وسنت کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق دے (آمین) (م۔ا)
 
Last edited:

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,401
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
فہرست مضامین
پیش لفظ
باب اول تمہیدی امور
سوالنامہ
اکیڈمی کا فیصلہ
تلخیص مقالات
عرض مسئلہ
باب دوم تفصیلی مقالات
طلاق سکران میں مفتی بہ قول سے رجوع
طلاق کا حکم نشہ کی وضاحت سے مشروط ہے
نشہ کی طلاق کا مسئلہ
موجودہ حالات میں نشہ کی طلاق اور تعزیری پہلو
طلاق سکران دلائل اور احکام
نشہ کی حالت میں دی ہوئی طلاق اور اس کا شرعی حکم
طلاق سکران ائمہ اور فقہاء کی آراء کی روشنی میں
حالت نشہ کی طلاق شرعی تفصیلات کی روشنی میں
نشہ والے شخص کی طلاق کا شرعی حکم
سماجی مشکلات کی وجہ سے طلاق سکران کے عدم وقوع کا حکم
شریعت کی نگاہ میں طلاق سکران
نشہ کی حالت میں طلاق
حالت نشہ کی طلاق سماجی مشکلات اور حل
نشہ آنے کے بعد دی گئی طلاق
حالت نشہ کی طلاق وقوع اور عدم وقوع کی فقہی تفصیلات
طلاق سکران چند ضروری مسائل اور حل
طلاق سکران اور سماج پر اس کے منفی اثرات
طلاق غضبان وسکران کا حکم
باب سوم مختصر تحریریں
حالت نشہ کی طلاق اور ضرر اشد اور اخف کا اصول
وقوع طلاق سکران
اجتہادی مسائل سے متعلق بعض اصولی نکات
مدہوش شخص کی طلاق کے اعتبار و عدم اعتبار کا مسئلہ
موجودہ حالات میں طلاق سکران کا نفاذ
طلاق سکران میں عدم وقوع کا فتویٰ
نشہ میں مبتلا شخص اور تکلیف احکام شرعی
نشہ میں مدہوش شخص کی طلاق
حالت نشہ کی طلاق نافذ ہوگی
عام حالت میں سکران کی طلاق واقع ہو گی
نشہ کی طلاق کا مسئلہ اور اختلاف اقوال
طلاق سکران اور چند سماجی پہلو
موجودہ سماجی حالات اور حالت نشہ کی طلاق
موجودہ مصلحت اور طلاق سکران
فقہاء کی نظر میں طلاق سکران
طلاق سکران سے متعلق نصوص پر ایک نظر
نشہ کی طلاق میں عدول عن المذہب
طلاق سکران اور اختلاف ائمہ
طلاق سکران اور ائمہ کا نقطہ نظر
نشہ کی طلاق کا وقوع اور زجر وتوبیخ
مناقشہ
 
Top