عرفان محمود
رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 26
- ری ایکشن اسکور
- 110
- پوائنٹ
- 52
محترم شیخ کفایت اللہ صاحب!
آپ کی طرف سے شروع کیا گیا ایک تھریڈ
خانہ کعبہ میں آگ لگنا ، ذمہ دار کون؟؟؟
اس میں یہ بات لکھی ہوئی دیکھی ہے
"جس مقدس گھر’’بیت اللہ‘‘ کا ہاتھیوں کا جتھا کچھ نہ بگاڑ سکا ، جس کی ایک اینٹ کو بدنیتی سے ہلانے کی جرأت پوری تاریخ انسانیت میں کوئی نہ کرسکا ، کیونکر ممکن ہے ایک مسلمان نہ صرف یہ کہ ایسا خطرناک اقدام کرلے بلکہ اسے کامیابی بھی مل جائے۔ سبحان اللہ ھذا بہتان عظیم۔"
لیکن تاریخ کی کسی کتاب میں میں نے یہ بھی پڑھا ہےکہ
"8 ذی الحجہ سنہ 317 ہجری قمری کو ابوطاہرقرمطی نے بڑے بے رحمانہ طریقے سے مکہ مکرمہ پر حملہ کیا اور اس شہر پر قبضہ کرنے کے بعد حاجیوں کو لوٹا اور ان کا قتل عام کیا وہ حجر اسود کو قیدیوں کے ہمراہ بحرین لے گیا۔خانۂ کعبہ سے حجر اسود کا ہٹایا جانا مسلمانوں کے لئے شدید غم و غصے کا باعث بنا ۔حجر اسود 22 سال تک قرامطہ کے قبضے میں رہا ۔سنہ 339 ہجری قمری میں فاطمی حکمرانوں کے توسط سے حجر اسود کو دوبارہ مکہ واپس لایا گيا ۔"
دیکھیے وکیپیڈیا قرامطہ
تو کیا یہ قرامطیوں والی بات تاریخی طور پر غلط ہے؟
یا وہ نیک نیتی سے حجر اسود کو لے کر گئے تھے؟
جزاک اللہ
آپ کی طرف سے شروع کیا گیا ایک تھریڈ
خانہ کعبہ میں آگ لگنا ، ذمہ دار کون؟؟؟
اس میں یہ بات لکھی ہوئی دیکھی ہے
"جس مقدس گھر’’بیت اللہ‘‘ کا ہاتھیوں کا جتھا کچھ نہ بگاڑ سکا ، جس کی ایک اینٹ کو بدنیتی سے ہلانے کی جرأت پوری تاریخ انسانیت میں کوئی نہ کرسکا ، کیونکر ممکن ہے ایک مسلمان نہ صرف یہ کہ ایسا خطرناک اقدام کرلے بلکہ اسے کامیابی بھی مل جائے۔ سبحان اللہ ھذا بہتان عظیم۔"
لیکن تاریخ کی کسی کتاب میں میں نے یہ بھی پڑھا ہےکہ
"8 ذی الحجہ سنہ 317 ہجری قمری کو ابوطاہرقرمطی نے بڑے بے رحمانہ طریقے سے مکہ مکرمہ پر حملہ کیا اور اس شہر پر قبضہ کرنے کے بعد حاجیوں کو لوٹا اور ان کا قتل عام کیا وہ حجر اسود کو قیدیوں کے ہمراہ بحرین لے گیا۔خانۂ کعبہ سے حجر اسود کا ہٹایا جانا مسلمانوں کے لئے شدید غم و غصے کا باعث بنا ۔حجر اسود 22 سال تک قرامطہ کے قبضے میں رہا ۔سنہ 339 ہجری قمری میں فاطمی حکمرانوں کے توسط سے حجر اسود کو دوبارہ مکہ واپس لایا گيا ۔"
دیکھیے وکیپیڈیا قرامطہ
تو کیا یہ قرامطیوں والی بات تاریخی طور پر غلط ہے؟
یا وہ نیک نیتی سے حجر اسود کو لے کر گئے تھے؟
جزاک اللہ