• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم - موضوع رمضان مبا رک !!!

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
بھائی کیا "اللھم انی لک صمت وعلی رزقک افطرت" واقعی میں ضعیف روایت ہے؟ میں نے سنا ہے کہ یہ الفاظ صحیح ہیں، البتہ ان میں جو اضافہ شدہ الفاظ ہیں "وبک امنت وعلیک توکلت" یہ کسی حدیث سے ثابت نہیں؟
افطاری کے وقت دعا

ہمیں روزہ افطار کرتے وقت کونسی دعا پڑھنی چاہیۓ ؟


الحمد للہ:

عمر رضي اللہ تعالی فرماتے ہيں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب افطار کرتے تو مندرجہ ذيل دعا پڑھا کرتے تھے :
( ذهب الظمأ وابتلت العروق وثبت الأجر إن شاء الله )

پیاس تی رہی ، اوررگیں تر ہوگئيں ، اوران شاء اللہ اجرثابت ہوگيا ۔

سنن ابوداود حدیث نمبر ( 2357 ) سنن الدار قطنی حدیث نمبر ( 25 ) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی نے التلخيص الحبیر ( 2 / 202 ) میں کہا ہے کہ دارقطنی نے اس کی سند کو حسن قرار دیا ہے ۔

لیکن وہ دعا جو اس وقت لوگوں میں عام ہے اورافطاری کے وقت مندرجہ ذيل دعا پڑھی جاتی ہے وہ صحیح نہیں وہ حدیث مرسل اور ضعیف ہے :

( اللهم لك صمت وعلى رزقك أفطرت )

اے اللہ میں نے تیرے لیے ہی روزہ رکھا اورتیرے رزق پر ہی افطار کیا ۔

سنن ابوداود حدیث نمبر ( 2358 )

علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے ضعیف سنن ابو داود ( 510 ) میں اسے ضعیف قرار دیا ہے ۔

لھذا اس دعا کے بدلے میں دوسری دعا جواس سے پہلے بیان کی گئی ہے وہ پڑھنی چاہیے کیونکہ وہ صحیح ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت بھی ہے ۔

اورعبادات بجالانے کےبعد دعا کرنا شریعت اسلامیہ میں اصل چيز ہے مثلا فرض نمازوں کےبعد دعا کرنا ، اوراسی طرح مناسک حج وعمرہ ادا کرنے کے بعد دعا اسی طرح روزہ بھی ان شاء اللہ دعا سے باہر نہیں رہتا ، بلکہ اللہ تعالی نے روزں کا ذکر کرتےہوئے درمیان میں ہی دعا کا ذکر کرتے ہوئے کچھ اس طرح فرمایا ہے :

{ جب میرے بندے میرے بارے میں آپ سے سوال کریں تو آپ کہہ دیں کہ میں بہت ہی قریب ہوں ہر پکارنے والے کی پکار کو جب کبھی وہ مجھے پکارے میں اس کی پکار قبول کرتا ہوں ، اس لیے لوگوں کو بھی چاہۓ کہ وہ میری بات مان لیا کریں ، اورمجھ پر ایمان رکھیں ، یہی ان کی بھلائي کا باعث ہے } البقرۃ ( 186 ) ۔

اس آیت میں اس ماہ مبارک میں دعا کرنے کی اہمیت واضح ہورہی ہے ۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی فرماتےہیں :

اللہ سبحانہ وتعالی نے اس آیت میں یہ بتایا ہے کہ وہ اپنے بندوں کے قریب ہے اوردعا کرنے والے کی دعا کوسنتا ہے وہ جب بھی پکارے اللہ تعالی اسے قبول کرتا ہے ، اس میں اللہ تعالی اپنے بندوں کو ربوبیت کی خبردے رہا ہے اورانہيں اس کا سوال اوران کی دعا کی قبولیت کا شرف بخش رہا ہے کیونکہ جب بندے اپنے رب سے دعا کرتے ہيں تو وہ اس کی ربوبیت پر ایمان لا کرایسا کرتے ہیں ۔۔۔
اس کے بعد اللہ سبحانہ وتعالی نے یہ فرمایا کہ :

{ اس لیے انہیں بھی چاہۓ کہ وہ بھی میری بات تسلیم کریں اورمجھ پر ایمان لائيں تا کہ وہ راہ راست پر آجائيں }
البقرۃ ( 186 ) ۔

توپہلی بات یہ ہے کہ : اللہ تعالی نے عبادت واستعانت میں جس چيز کا حکم دیا ہے وہ اس میں اس کی اطاعت کرتے ہوئے اس کی بات تسلیم کریں ۔

دوسری بات یہ ہے کہ : اللہ تعالی کی ربوبیت اوراس کی الوھیت پر ایمان ، اوریہ ایمان رکھنا کہ وہ ان کا رب ہے الہ ہے ، اوراسی لیے کہا جاتا ہے کہ : دعا اس وقت قبول ہوتی ہے جب اعتقاد صحیح ہو اوراطاعت بھی مکمل پائي جاتی ہو ، اس لیے کہ اللہ تعالی نے دعا کی آيت کے آخر میں اسے اپنے اس فرمان میں کچھ اس طرح بیان کیا ہے :

{ لھذا انہيں چاہۓ کہ وہ میری بات تسلیم کریں اورمجھ پر ایمان لائيں } دیکھیں مجموع الفتاوی ( 14 / 33 ) ۔
واللہ اعلم .

الاسلام سوال وجواب


http://islamqa.info/ur/26879
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
عامر بھائی! اس حدیث کی سند پر روشنی ڈالیں، سنا ہے کہ یہ روایت سند کے لحاظ سے کمزور ہے؟
بھائی یہ تو عالم ہی بتا سکتا ہے اس حدیث کی سند کے بارے میں

احادیث میں روزہ دار کی دعا کے بارہ میں فضیلت وارد ہے :

1 - انس رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( تین دعائيں رد نہيں ہوتیں : والد کی دعا ، اورروزہ دار کی دعا ، اورمسافر کی دعا ) سنن بیہقی ( 3 / 345 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے السلسلۃ الصحیحۃ ( 1797 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔

2 - ابوامامۃ رضی اللہ تعالی عنہ مرفوعا بیان کرتے ہیں :

( ہرافطاری کے وقت اللہ تعالی آزادی دیتے ہیں ) مسند احمد حدیث نمبر ( 21698 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الترغیب ( 1 / 491 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔

3 - ابوسعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ مرفوعا بیان کرتے ہیں کہ :

( ہر دن اوررات ( یعنی رمضان میں ) میں اللہ تعالی آزادی دیتے ہیں ، اورہر دن اوررت میں مسلمان کی دعا قبول ہوتی ہے ) اسے بزار نے روایت کیا ہے ، علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الترغیب ( 1 / 491 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔

http://islamqa.info/ur/39462
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
10344791_656627477738858_9185611393800120480_n.jpg



رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

کہ جب تم میں سے کوئی روزے دار ہو اور مغرب کی نماز کی اقامت کہہ دی جائے تو چاہئے کہ وہ پہلے کھانا کھا لے اورکھانا کھانے سے پہلے کوئی کام نہ کرے

(صحیح ابن حبان : 2068 ، ، صحيح الجامع (الألباني):372)

(یعنی یہ نہ ہو کہ نماز ادا کرتے ہوئے اس کا نفس کھانے پینے کی طرف مائل رہے کیونکہ نماز مکمل توجہ اور انہماک کی متقاضی ہے)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
11391566_851540788234669_5913973235007633651_n.jpg



روزے کا اجر بے حساب

حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اللہ عزوجل فرماتا ہے کہ ابن آدم کا ہر عمل اس کیلئے ہے سوائے روزے کے ، روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزادوں گا اور روزہ (آگ سے ) ڈھال ہے ، لہذا جس روز تم میں سے کسی کا روزہ ہو اس روز وہ فحش گوئی نہ کرے اور بیہودہ کلامی نہ کرے اور اگر کوئی دوسرا اس سے گالی گلوچ کرے یا لڑائی کرے تو روزہ دار کو (صرف اتنا کہنا چاہیے) میں روزہ دار ہوں، اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی جان ہے روزہ دار کے منہ کی خوشبو قیامت کے دن اللہ تعالی کو مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ ہوگی، روزہ دار کیلئے دو خوشیاں ہیں ، جن سے وہ فرحت حاصل کرے گا، اولا جب وہ روزہ افطار کرتا ہے تو خوش ہوتا ہے ، ثانیا جب وہ اپنے رب سے ملے گا اور روزے کے بدلے میں اپنے رب سے انعام پائے گا ، تو خوش ہوگا ۔

(مسلم: مختصرصحیح مسلم، للالبانی ، رقم الحدیث : 571)
 
Top