• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حدیث زہر تھوک کر اندھا کر دینے والا سانپ اور منکرین حدیث

رانا اویس سلفی

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
387
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
109
رسول اللہ ﷺ کے ایک فرمان کا مطلب یہ ہے کہ دو طرح کے سانپ ایسے ہیں سفید دھاریوں والا دم کٹا کہ وہ انسان کی آنکھوں کو دیکھ کر اسے اندھا کردیتے ہیں ۔

صاحبو ! ایسا کوئی سانپ دنیا میں موجودنہیں ۔ (امام مسلم حدیث: 2223کتاب الاسلام اورتشریح امام ابن القیم ) (اسلام کے مجرم صفحہ :58)

ازالہ: ۔

ڈاکٹر شبیرنے نجانے کن معلومات کے بل بوتے پر ایسا عجیب وغریب دعویٰ کیا ہے ؟ حالانکہ اس وقت جب حشرات الارض پر تحقیق جاری ہے اور اس کام پر تحقیق کرنے والوں نے بھی ابھی تک کوئی ایسا دعویٰ نہیں کیا کہ دنیا میں موجودتمام جانوروں کے بارے میں معلومات حاصل کرلی گئی ہیں ۔ مگر ڈاکٹر شبیردعویٰ کررہے ہیں کہ ایسا کوئی سانپ موجود نہیں ہے حالانکہ صرف امریکہ وافریقہ میں سانپوں کی دوسو سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں جو مختلف قسم کے عادات واطوار کے مالک (COBRAسانپ کی ایک قسم )انتہائی خطرناک ہے جو دور سے انسان کی آنکھوں پر زہر آلود مواد پھیکتا ہے تو انسان اس کے زہر کی شدت سے اندھا ہوجاتاہے شاید ڈاکٹر شبیرکواس بارے میں علم ہوگا ۔ اس سانپ کے متعلق مزید معلومات کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھیں۔قرآن کریم میں بھی اللہ رب العالمین نے ایک جانور کا ذکر کیا ہے :

وَإِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَیْہِمْ أَخْرَجْنَا لَہُمْ دَآبَّۃً مِّنَ الْأَرْضِ تُکَلِّمُہُمْ لا أَنَّ النَّاسَ کَانُوْا بِٰایٰتِنَا لَا یُوْقِنُوْنَ (سورۃ النمل ۔آیت :82)

ترجمہ ’’اور بات پوری ہونے کا وقت آجائے گا تو ہم ان کے لئے زمین سے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے کلام کرے گا ۔‘‘

اب یہاں ایسے جانور کا ذکر موجود ہے کہ جو کلام کر گا تو کیا اس پر ایسے تبصرے نہیں ہوسکتے کہ صاحبو ! ’’ ایسا کوئی جانور دنیا میں موجودنہیں ۔‘‘ویسے تو ہمارے زمانے میں یہ سانپ موجود ہے جسے (spitting snake)کانام دیا گیا ہے ۔ لیکن اگر پھر بھی ڈاکٹر صاحب اس کا انکار کریں کہ ایسے سانپ نہیں تو اس کا جواب یہ بھی دیا جاسکتا ہے کہ یہ سانپ نبی کریم ﷺ کے وقت میں موجود ہو لیکن اب موجود نہیں کیونکہ ایک عام سائنس کا طالب بھی یہ جانتا ہے کہ کتنے ایسے جانور اس دنیا میں تھے جو اب موجود نہیں۔ لہٰذا حدیث پر اعتراض مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ ضعیف ہے۔

اس کا جواب صرف یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے تو یقینا ہوکر ہی رہے گا اسی طرح اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا کہ سانپ ہے تو وہ یقینا ہے اور یہی ہمارا ایمان ہے ۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
اسلام و علیکم

مَا ضَلَّ صَاحِبُكُمْ وَمَا غَوَىٰ وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْهَوَىٰ إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَىٰ
تمہارا رفیق نہ گمراہ ہوا ہے اورنہ بہکا ہے اور نہ وہ اپنی خواہش سے کچھ کہتا ہے یہ تو وحی ہے جو اس پر آتی ہے
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
[SUP] How have the scholars explained this hadith (Sahih Muslim (5544
where Salim relates on the authority of his father. that Allah's Messenger (peace be upon him) said
"Kill the snakes having stripes over them and short-tailed snakes, for these two types cause miscarriage and they affect the eyesight adversely"
So Ibn Umar used to kill every snake that he found. Abu Lubaba b. 'Abd Al- Mundhir and Zaid b. Khattab saw him pursuing a snake,
whereupon he said
"They were forbidden (to kill) those snakes who live in houses."

The Fatwa Department Research Committee - chaired by Sheikh `Abd al-Wahhâb al-Turayrî
Al-Nawawî writes about this hadîth in his commentary on Sahîh Muslim, entitled al-Minhâj

This is a call from the Prophet (peace be upon him) to kill these types of snakes

Some scholars said the Muslim may kill any snake, except for what is found in the houses of Madînah

Other scholars said the exception is for snakes found in houses, whether in Madînah or elsewhere. These should not be killed as a general rule

However, the types of snakes mentioned in this hadîth should be killed wherever they are found

The reason for killing such snakes is as said in the hadîth, they may cause miscarriage. This is because when a woman sees them, she will be frightened and may lose her pregnancy due to the fear

Al- Nawawî also discusses the question of blindness, He mentions that some people take this literally, that merely looking at the snake can expose someone to the danger of blindness, while others take it as a consequence of a snake’s attack. Al-Nawawî writes

In this regard, there are two sayings for the people of knowledge; the first was mentioned by al-Khattâbî and others that these snakes have the ability of causing blindness merely by looking at them for a remarkable ability Allah has made in their sights if confronted by the human’s sight. This is supported by the narration of Muslim that these snakes “steal human sight". The other saying is that these snakes will threaten the human’s sight by stinging or biting

He finally seems to make a reference to the spitting cobra (a snake he calls al-nâzir). The term “spitting cobra” refers to a number of snakes of the genus Naja that can project their venom and often aim for the eyes. If its venom reaches the eyes, it can sometimes be fatal for the victim, but it usually causes permanent blindness.

Also, the The Rinkhals cobra (Hemachatus haemachatus), which does not belong to the genus Naja, is closely related and can spit venom. The Rinkhals is one of the most effective venom spitting snakes

And Allah knows best


----------------------

Naje snake

Rinkhals Snake

[/SUP]​
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک فرمان کا مطلب یہ ہے کہ دو طرح کے سانپ ایسے ہیں سفید دھاریوں والا دم کٹا کہ وہ انسان کی آنکھوں کو دیکھ کر اسے اندھا کر دیتے ہیں ۔
[SUP](امام مسلم حدیث: 2223 کتاب الاسلام اورتشریح امام ابن القیم)[/SUP]

صاحبو ! ایسا کوئی سانپ دنیا میں موجود نہیں۔
[SUP](اسلام کے مجرم صفحہ: 58)[/SUP]
السلام علیکم

اگر ممکن ہو تو دھاگہ کی عبارت میں حوالہ کی درستگی فرما لیں، جزاک اللہ خیر!

والسلام
 
Top