عثمانی
مبتدی
- شمولیت
- جون 24، 2017
- پیغامات
- 11
- ری ایکشن اسکور
- 2
- پوائنٹ
- 13
اسلام علیکم
یہ ایک بھائی کی تحقیق ہے کیا یہ بات سہی ہے ؟
جزاءکللہ
" اگر ميرے بعد كوئى نبى ہوتا تو وه عمر بن خطاب رضي الله عنہ ہوتے "
یہ روايت ترمذي ، مسند احمد ، مستدرک حاكم ميں مشرح بن هاعان عن عقبة بن عامر رضى الله عنہ کے طريق سے ہے۔
یہ روايت منكر ہے۔ اس میں مشرح بن هاعان راوى كا تفرد ہے اگرچہ اس کى توثيق بهى منقول ہے مگر اس كى غلطيوں کا بهى ذكر ہے۔
امام ابن حبان رحمہ اللہ نے المجروحين ميں اس طرف اشاره كيا ہے کہ یہ عقبہ بن عامر سے منكر احاديث روايت كرتا ہے جس پر اس كى متابعت نہیں کى جاتى اور اس كے متعلق درست رائے یہى ہے کہ اس كى ايسى روايات ترک کردى جائيں جس ميں یہ منفرد ہے اور ان كا اعتبار كيا جائے جس ميں اس نے ثقات كى موافقت كى ہے۔
اسى طرح امام احمد رحمه الله نے اس حديث منكر قرار ديا. اضرب عليه , فإنه عندي منكر(المنتخب من علل الخلال)
مشرح بن هاعان كى متابعت ابي عشانہ سے ملتى ہے مگر وه درست نہیں کیوں کہ اس ميں ابن لهيعة ضعيف ہے اور پھر اس كا اضطراب ہے کہ ایک مرتبہ ابي عشانہ عن عقبہ بن عامر سے روايت كى اور ايک مرتبہ مشرح بن هاعان عن عقبہ بن عامر سے جو كہ صحيح ہے اور يہ روايت مشرح بن هاعان كى ہے جيسے امام ترمذي رحمه الله نے کہا : ہم اسے صرف مشرح بن هاعان كى روايت سے جانتے ہیں۔
@خضر حیات بھائی
یہ ایک بھائی کی تحقیق ہے کیا یہ بات سہی ہے ؟
جزاءکللہ
" اگر ميرے بعد كوئى نبى ہوتا تو وه عمر بن خطاب رضي الله عنہ ہوتے "
یہ روايت ترمذي ، مسند احمد ، مستدرک حاكم ميں مشرح بن هاعان عن عقبة بن عامر رضى الله عنہ کے طريق سے ہے۔
یہ روايت منكر ہے۔ اس میں مشرح بن هاعان راوى كا تفرد ہے اگرچہ اس کى توثيق بهى منقول ہے مگر اس كى غلطيوں کا بهى ذكر ہے۔
امام ابن حبان رحمہ اللہ نے المجروحين ميں اس طرف اشاره كيا ہے کہ یہ عقبہ بن عامر سے منكر احاديث روايت كرتا ہے جس پر اس كى متابعت نہیں کى جاتى اور اس كے متعلق درست رائے یہى ہے کہ اس كى ايسى روايات ترک کردى جائيں جس ميں یہ منفرد ہے اور ان كا اعتبار كيا جائے جس ميں اس نے ثقات كى موافقت كى ہے۔
اسى طرح امام احمد رحمه الله نے اس حديث منكر قرار ديا. اضرب عليه , فإنه عندي منكر(المنتخب من علل الخلال)
مشرح بن هاعان كى متابعت ابي عشانہ سے ملتى ہے مگر وه درست نہیں کیوں کہ اس ميں ابن لهيعة ضعيف ہے اور پھر اس كا اضطراب ہے کہ ایک مرتبہ ابي عشانہ عن عقبہ بن عامر سے روايت كى اور ايک مرتبہ مشرح بن هاعان عن عقبہ بن عامر سے جو كہ صحيح ہے اور يہ روايت مشرح بن هاعان كى ہے جيسے امام ترمذي رحمه الله نے کہا : ہم اسے صرف مشرح بن هاعان كى روايت سے جانتے ہیں۔
@خضر حیات بھائی