• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم

شمولیت
نومبر 06، 2013
پیغامات
41
ری ایکشن اسکور
54
پوائنٹ
19
عنْ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أَيْضًا قَالَ: " بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه و سلم ذَاتَ يَوْمٍ، إذْ طَلَعَ عَلَيْنَا رَجُلٌ شَدِيدُ بَيَاضِ الثِّيَابِ، شَدِيدُ سَوَادِ الشَّعْرِ، لَا يُرَى عَلَيْهِ أَثَرُ السَّفَرِ، وَلَا يَعْرِفُهُ مِنَّا أَحَدٌ. حَتَّى جَلَسَ إلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه و سلم . فَأَسْنَدَ رُكْبَتَيْهِ إلَى رُكْبَتَيْهِ، وَوَضَعَ كَفَّيْهِ عَلَى فَخِذَيْهِ،
وَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ أَخْبِرْنِي عَنْ الْإِسْلَامِ.
فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه و سلم الْإِسْلَامُ أَنْ تَشْهَدَ أَنْ لَا إلَهَ إلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ، وَتُؤْتِيَ الزَّكَاةَ، وَتَصُومَ رَمَضَانَ، وَتَحُجَّ الْبَيْتَ إنْ اسْتَطَعْت إلَيْهِ سَبِيلًا.
قَالَ: صَدَقْت . فَعَجِبْنَا لَهُ يَسْأَلُهُ وَيُصَدِّقُهُ!
قَالَ: فَأَخْبِرْنِي عَنْ الْإِيمَانِ.
قَالَ: أَنْ تُؤْمِنَ بِاَللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ، وَتُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ.
قَالَ: صَدَقْت. قَالَ: فَأَخْبِرْنِي عَنْ الْإِحْسَانِ.
قَالَ: أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ كَأَنَّك تَرَاهُ، فَإِنْ لَمْ تَكُنْ تَرَاهُ فَإِنَّهُ يَرَاك.
قَالَ: فَأَخْبِرْنِي عَنْ السَّاعَةِ. قَالَ: مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ مِنْ السَّائِلِ.
قَالَ: فَأَخْبِرْنِي عَنْ أَمَارَاتِهَا؟ قَالَ: أَنْ تَلِدَ الْأَمَةُ رَبَّتَهَا، وَأَنْ تَرَى الْحُفَاةَ الْعُرَاةَ الْعَالَةَ رِعَاءَ الشَّاءِ يَتَطَاوَلُونَ فِي الْبُنْيَانِ. ثُمَّ انْطَلَقَ، فَلَبِثْنَا مَلِيًّا،
ثُمَّ قَالَ: يَا عُمَرُ أَتَدْرِي مَنْ السَّائِلُ؟.
‫‬قُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ.
قَالَ: فَإِنَّهُ جِبْرِيلُ أَتَاكُمْ يُعَلِّمُكُمْ دِينَكُمْ ". [رَوَاهُ مُسْلِمٌ]
ترجمہ:- حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ایکدن ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ ہمارے پاس ایک آدمی آیا جسکے کپڑے نہایت ہی سفید تھے،اور اسکے بال بہت ہی کالے تھے ، اور اسکے اوپر سفر کو کوئی نشانی ظاہر نہیں ہو رہی تھی، اور نہ ہی ہم میں سے کوئی اسے پھچانتا تھا ، یہاں تک کہ وہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھ گیا اور اپنے گھٹنوں کو اپکے گھٹنوں سے ملا لیا اور اپنے ہتھیلیوں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ران پر رکھ دیا
اور کہا کہ اے محمد ! مجھے اسلام کے بارے میں بتائئے؟
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسلام یہ ہے کہ تم اس بات کی گواہی دو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں، اور تم نماز ادا کرو، زکوۃ دو ، اور رمضان المبارک کے روزے رکھو، اور اگر استطاعت رکھو تو بیت اللہ کا حج کرو،
جو اس نے کہا کہ اآپنے سچ کہا ہم لوگ بہت متعجب ہئے خود ہی سوال کرتا ہے اور خود ہی تصدیق بھی کرتا ہے
پھر اسنے کہا کہ ایمان کے بارے میں بتلائئے"؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایمان یہ ہے کہ تم اللہ پر اسکے فرشتوں پر اسکی بھیجی ہوئی کتابوں پر اور اسکے بھیجے ہوئے رسولوں پر اور آخرت کے دن پر ایمان لاؤ، اور تقدیر کی بھلائی اور برائی پر ایمان لاؤ،
اسنے کہا کہ اپنے سچ کہا پھر اسنے کہا کہ احسان کے بارے میں بتلائئے"""؟
آپنے فرمایا کہ تم اللہ کی عبادت اس طرح سے کرو گویا کہ تم اللہ کو دیکھ رہے ہو اور اگر تم اسے نہیں دیکھ رہے ہو تو وہ تمہیں دیکھ رہا ہے،،،،
پھر اسنے قیامت کے بارے میں پوچھا؟
تو اپنے فرمایا کہ سائل مسؤل سے زیادہ جانتا ہے پھر اسنے پوچھا کہ آپ اسکی نشانیوں کے بارے میں بتاؤ آپ لونڈی اپنے آقا کو جنے گی اور تم دیکھو گے ننگے پیر ننگے بدن والے چرواہوں کو کہ اونچی عمارتیں بنا کر فخر کریں گے پھر وہ چلا گیا آپ تھوڑی دیر ٹہرے رہے پر آپنے فرمایا اے عمر جانتے ہو یہ کون تھا؟ حضرت عمر نے کہا کہ اللہ اور اسکے رسول زیادہ جانتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ نے فرمایا کہ یہ جبریل امین تھے جو تمکو تمہارا دین سکھلانے آئے تھے۔
 
Top