• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حدیث کی صحت کے بارے میں رائے درکار ہے ؟

فیصل ناصر

مبتدی
شمولیت
نومبر 09، 2011
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
0
درج ذیل حدیث کی صحت کے بارے میں صاحبان علم کیا فرماتے ہیں ؟؟

حدثنا أبو سلمة يحيی بن خلف حدثنا عبد الأعلی عن محمد بن إسحق عن عبد الله بن أبي بکر عن عمرة عن عاشة و عن عبد الرحمن بن القاسم عن أبيه عن عاشة قالت لقد نزلت آية الرجم ورضاعة الکبير عشرا ولقد کان في صحيفة تحت سريري فلما مات رسول الله صلی الله عليه وسلم وتشاغلنا بموته دخل داجن فأکلها

سنن ابن ماجہ:جلد دوم:حدیث نمبر 101 حدیث موقوف مکررات 15

ابوسلمہ ، یحییٰ بن خلف، عبدالاعلی، محمد بن اسحاق ، عبداللہ بن ابی بکر، عمرہ، عائشہ، عبدالرحمن بن قاسم، حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رجم کی آیت اور بڑی عمر کے آدمی کو دس بار دودھ پلانے کی آیت نازل ہوئی اور وہ میرے تخت تلے تھی۔ جب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وصال ہوا اور ہم آپ کی وفات کی وجہ سے مشغول ہوئے تو ایک بکری اندر آئی اور وہ کاغذ کھاگئی۔

It was narrated that 'Aishah said: "The Verse of stoning and of breastfeeding an adult ten times was revealed, and the paper was with me under my pillow. When the Messenger of Allah P.B.U.H died, we were preoccupied with his death, and a tame sheep came in and ate it" (Hasan)

پاک نیٹ پر محدث فورم سے ایک "شکاری صاحب " تشریف لائے تھے
کیا ان سے تعارف ہوسکتا ہے ؟؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
یہ دونوں قسم کی آیات پہلے قرآن میں موجود تھیں، پھر منسوخ ہو گئی تھیں۔ تو اگر منسوخ آیات کے اوراق کو بکری نے کھا لیا تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ کیونکہ کئی منسوخ آیات ہیں جن کا ذکر صحیح احادیث مثلاً بخاری وغیرہ میں ملتا ہے، جو موجودہ مصاحف میں موجود نہیں ہیں۔ سیدنا ابو بکر صدیق﷜ اور پھر سیدنا عثمان﷜ کے دَور میں جب قرآن کریم محفوظ کیا گیا ہے، تو اس میں غیر منسوخ شدہ تمام آیات حفاظ کرام سے (ان کے سینوں سے) اور گواہی کے ساتھ صحیفوں سے حاصل کر لی گئی تھیں۔ اور جو مصاحف میں قراءات سمیت قرآن پاک جمع کیا گیا تھا، اس کے قرآن ہونے پر ١٢ ہزار صحابہ کرام کا اِجماع ہوا تھا۔
تمام مسلمانوں کا اتفاق ہے کہ پوری دنیا میں مسلمانوں کے پاس جو قرآن پاک کے مصاحف موجود ہیں ان میں کسی قسم کی کوئی کمی بیشی نہیں ہے، کیونکہ قرآن کریم کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ تعالیٰ نے لی ہے، جس میں کسی قسم کی کوئی کمی وکوتاہی نہیں ہوئی، فرمانِ باری ہے:
﴿ إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ‌ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ ﴾ ... سورة الحجر: 9

جمع قرآنی اور قراءات کے حوالے سے ماہنامہ رشد کے قراءات نمبر (تین حصوں تقریباً تین ہزار صفحات) کا مطالعہ کرنے کیلئے یہ لنک دیکھیں!
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
یہ دونوں قسم کی آیات پہلے قرآن میں موجود تھیں، پھر منسوخ ہو گئی تھیں۔
آیت رجم کی تلاوت رسول اللہ ﷺ کے زمانے ہی میں منسوخ ہو گئی تھی۔ دیکھئے، تفسیر ابن ابی حاتم (۲۰۰/۱ ح 1057 و سندہ حسن عن اسماعیل بن عبدالرحمٰن السدی رحمہ اللہ وھو صدوق حسن الحدیث) لیکن شادی شدہ زانی کے لئے رجم کا حکم باقی رہا۔
رضاعۃ الکبیر عشراً والی آیت بھی رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں منسوخ ہو گئی تھی۔ دیکھئے صحیح مسلم (۱۴۵۲، دارالسلام: ۳۵۹۷)، موطا امام مالک (۶۰۸/۲ ح ۱۳۳۰)۔ اس آیت کا حکم بھی منسوخ ہو گیا تھا۔

تفصیل: صحیح بخاری پر اعتراضات کا علمی جائزہ از شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ
 

فیصل ناصر

مبتدی
شمولیت
نومبر 09، 2011
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
0
رجم کی آیت منسوخ اور حکم باقی رہا ؟
رضاعۃ الکبیر عشراً کی آیت منسوخ اور حکم بھی منسوخ ؟

کس بھی آیت کو منسوخ کرنے کے بعد اسکا حکم باقی رکھنے میں کیا حکمت ہوسکتی ہے ؟
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
رجم کی آیت منسوخ اور حکم باقی رہا ؟
رضاعۃ الکبیر عشراً کی آیت منسوخ اور حکم بھی منسوخ ؟

کس بھی آیت کو منسوخ کرنے کے بعد اسکا حکم باقی رکھنے میں کیا حکمت ہوسکتی ہے ؟
مَا نَنسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ مِنْهَا أَوْ مِثْلِهَا‏.‏ أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ۔
اگر ہم کسی آیت کو منسوخ کر دیں یا بھلا دیں تو ہم اس سے بہتر یا ویسی ہی آیت لے آتے ہیں۔ کیا تم نہیں جانتے کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔ (البقرہ2: 106 )
ویسے مزید سوالات سے ناسخ منسوخ کے نئے موضوع کو شروع کرنے سے قبل اگر آپ یہ بتا دیں کہ آپ کے پہلے سوال کا تسلی بخش جواب مل گیا یا نہیں؟ تو ممنون رہوں گا۔تاکہ پہلے اسی ایک موضوع ہی پر بات کر لی جائے۔ تسلی ہونے کے بعد کسی نئے موضوع کو شروع کیا جائے ورنہ سمجھنا مشکل ہو جائے گا۔
 

فیصل ناصر

مبتدی
شمولیت
نومبر 09، 2011
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
0
دیکھئے بھائی میرا کوئی موضوع نہیں ہے
کچھ ادھر ادھر سے جو باتیں ذہن میں چبھتی ہیں انہیں کلیئر کرنے یہاں آگیا ہوں
کسی نے بتایا اس فورم پر علماء ہوتے ہیں . ناسخ اور منسوخ کے بہت سے تھریڈ میں نے دیکھے ہیں جس میں کام کی باتیں کم اور بے کار کی لڑائیاں خوب تھیں
اوپر جو آیت آپ نے پیش کی ہے اس کے بارے میں کچھ اور آراء بھی میں نے پڑھی ہیں

فلحال میرا سوال صرف یہ ہے
کس بھی آیت کو منسوخ کرنے کے بعد اسکا حکم باقی رکھنے میں کیا حکمت ہوسکتی ہے ؟
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
وَإِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالَ الَّذِينَ لَا يَرْجُونَ لِقَاءَنَا ائْتِ بِقُرْآنٍ غَيْرِ هَذَا أَوْ بَدِّلْهُ‏.‏ قُلْ مَا يَكُونُ لِي أَنْ أُبَدِّلَهُ مِنْ تِلْقَاءِ نَفْسِي؛ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَى إِلَيَّ‏.‏ إِنِّي أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ۔
جب انہیں ہماری صاف صاف آیات سنائی جاتی ہیں تو وہ لوگ جو ہم سے ملنے کی توقع نہیں رکھتے، کہتے ہیں، "اس کی بجائے کوئی اور قرآن لاؤ یا اسی میں کوئی ترمیم کر لو۔" اے پیغمبر! آپ کہیے، "میرا یہ کام نہیں کہ میں اس میں اپنی طرف سے کوئی تغیر و تبدل کر لوں۔ میں تو بس اسی وحی کا پیروکار ہوں جو میرے پاس بھیجی جاتی ہے۔ اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو مجھے ایک بڑے ہولناک دن کے عذاب کا ڈر ہے۔" (یونس 10:15 )

وَإِذَا بَدَّلْنَا آيَةً مَكَانَ آيَةٍ، وَاللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا يُنَزِّلُ‏:‏ قَالُوا‏:‏ إِنَّمَا أَنْتَ مُفْتَرٍ۔
جب ہم ایک آیت کی جگہ دوسری نازل کرتے ہیں اور اللہ ہی یہ بہتر جانتا ہے کہ وہ کیا نازل کرے تویہ لوگ کہتے ہیں کہ تم خود قرآن گھڑتے ہو ۔ (النحل 16:101)

باقی مصلحت کا جہاں تک تعلق ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔۔

يَمْحُو اللَّـهُ مَا يَشَاءُ وَيُثْبِتُ ۖ وَعِندَهُ أُمُّ الْكِتَابِ ﴿٣٩﴾
اللہ جو چاہے مٹا دے اور جو چاہے ثابت رکھے، لوح محفوظ اسی کے پاس ہے۔

کئی احکام صرف سنت ہی میں موجود ہیں۔ قرآن میں ذکر ہی نہیں۔ مثلاً نماز جنازہ۔ اسی طرح حدیث کی ایک قسم حدیث قدسی اللہ تعالیٰ کے فرامین پر مشتمل ہے۔ اب یہ احادیث قرآن میں کیوں نہیں، حدیث ہی میں کیوں ہیں؟ تو بات یہ ہے کہ اللہ جو چاہے؟ مصلحت مل جائے تو بہت عمدہ ، نہ ملے تو اس کی جستجو کرنے سے کیا حاصل؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
فی الحال میرا سوال صرف یہ ہے
کس بھی آیت کو منسوخ کرنے کے بعد اسکا حکم باقی رکھنے میں کیا حکمت ہوسکتی ہے ؟
میرا خیال میں کہ رجم کی آیت منسوخ کرنے کے بعد اس کا حکم باقی رکھنے کی حکمت جاننے سے زیادہ آپ کو اعتراض اس حدیث پر ہے جس میں یہ کہا گیا ہے؟؟؟

بھائی! اگر میں غلط ہوں تو میری اصلاح کردیں!

پہلے یہ واضح ہونا چاہئے کہ کیا آپ ان احادیث مبارکہ کو تسلیم کرتے ہیں جن میں رجم کی آیت کی تلاوت کے نسخ اور اس کے حکم باقی رکھنے کا ذکر ہے؟؟؟
 
Top