• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حسن خاتمہ اس کے وسائل وعلامات نیزسوء خاتمہ پرتنبیہ

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
ب- قبروں کی زیارت:
رہی قبروں کی زیارت تویہ دلوں کیلئے ایک مؤثرنصیحت ہے کیونکہ انسان تاریک اوراندھیرے گڈھوں کودیکھتا ہے اوراس آخری مرحلہ کودیکھتا ہے کہ اس مردے کوایک تنگ لحد میں داخل کرنے اورکچی اینٹوں سے اس کوبندکرنے کے بعد مردے کے اعزاء واقرباء اس پرمٹی ڈال دیتے ہیں ,پھرواپس ہوکراسکامال تقسیم کرلیتے ہیں اوراسکی ذاتی چیزوں کے مالک ہوجاتے ہیں,اسکی عورتوں کی دوسروں سے شادی ہوجاتی ہے اورمعمولی مدت کے بعد اسے بھلا دیا جاتا ہے,حالانکہ زندگی میں وہ گھرمیں با اثرشخص تھا,حکم دیتا توفرمانبرداری کی جاتی اورکسی چیزسے روکتا تو کسی میں نافرمانی کی جرأت نہیں ہوتی تھی-
جب مومن قبرستان کی زیارت کرتا ہے اوراس سلسلے میں غوروفکرکرتا ہے تووہ نبی صلى اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کا فائدہ جان لیتا ہے:
"قبروں کی زیارت کرتے رہو,کیونکہ وہ موت کویاد دلاتی ہے "(صحیح مسلم)
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
ج- مردوں کوغسل دینا اورجنازہ کے ساتھ چلنا:
نہلائے جانے والے تخت پرمیت کے جسم کوالٹنے پلٹنے میں مؤثرنصیحت ہے ,جب وہ اپنی زندگی اورطاقت کی حالت میں تھا کوئی شخص اسکو الٹنے پلٹنے اوربغیراسکی اجازت کے اسکے قریب ہونے کی جرأت نہیں کرتا تھا,بسا اوقات وہ بڑی ہیبت اوررعب ودبدبہ کا مالک رہا ہوگا,لیکن وہ موت کے بعد ایک پڑا ہوا جسم ہے جس میں کوئی حرکت نہیں,غسل دینے والا جیسے چاہتا ہے الٹ پلٹ کرتا ہے-
مکحول دمشقی جب کوئی جنازہ دیکھتے توفرماتے کہ تم چلو ہم تمہارے بعد آنے والے ہیں ,کتنی ہی مؤثرنصیحت ہے اورکتنی بڑی غفلت ,اگلا جا رہا ہے لیکن پچھلے شخص کو سمجھ نہیں آرہی ہے.
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ جب کسی جنازے کے ساتھ جاتے توقبرکے پاس کھڑے ہوتے اورروپڑتے ,آپ سے کہا گیا کہ جنت وجہنم کا تذکرہ کرتے ہیں تونہیں روتے اورجب قبرکے پاس کھڑے ہوتے ہیں توروپڑتے ہیں ,کہا:میں نے رسول صلى اللہ علیہ وسلم کوفرماتے ہوئے سنا ہے:
"قبرآخرت کی پہلی منزل ہے ,قبرمیں جانے والا اگراس سے نجات پاگیا تواسکے بعد کے مراحل اورآسان ہوں گے,اوراگراس سے نجات نہیں پاسکا تواسکے بعد کے مراحل اورسخت ہوں گے" اسے امام احمد,ترمذی,ابن ماجہ اورحاکم نے روایت کیا ہے,نیزترمذی نے اسے حسن اورحاکم نے صحیح قراردیا ہے-
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
د- صالحین سے ملاقات:
صالحین سے ملاقات دلوں کوبیدارکرتی اورعزم وہمت پیداکرتی ہے ,کیونکہ ملاقات کرنے والا صالحین کودیکھتا ہے کہ وہ اللہ کی اطاعت وبندگی میں بڑی جدوجہد کرتے ہیں, انکا مقصد صرف اللہ کی رضا مندی اورجنت کا حصول ہے, دنیا کے پیچھے پڑنے اوردنیاوی امورمیں مشغول ہونے سے اعراض کرتے ہیں, کیونکہ دنیا اس عظیم راستہ پرچلنے سے مانع ہے, اوراللہ تعالى نے اپنے نبی کویہ رہنمائی فرمائی ہے کہ وہ اپنے آپ کو صالح بندوں کے ساتھ رکھا کریں ,ارشاد ہے:
{وَاصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُم بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ وَلَا تَعْدُ عَيْنَاكَ عَنْهُمْ تُرِيدُ زِينَةَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَلَا تُطِعْ مَنْ أَغْفَلْنَا قَلْبَهُ عَن ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوَاهُ وَكَانَ أَمْرُهُ فُرُطًا} (سورة الكهف : 28)
"اوراپنے آپ کوانہیں کے ساتھ رکھا کرجواپنے پروردگارکوصبح وشام پکارتے ہیں اوراسی کے چہرے کا ارادہ رکھتے (رضامندی چاہتے ) ہیں ,خبردار! تیری نگاہیں ان سے نہ ہٹنے پائیں کہ دنیوی زندگی کے ٹھا ٹھ کے ارادے میں لگ جائیں ,اوراسکا کہنا نہ ماننا جس کے دل کو ہم نے اپنے ذکرسے غافل کردیا ہے اورجواپنی خواہش کے پیچھے پڑا ہوا ہے اورجسکا کام حد سے گزرچکا ہے-
حضرت حسن رضی اللہ عنہ سے کہا گیا کہ اے ابوسعید! ہم کیا کریں؟ کیا ایسی قوموں کے پاس بیٹھیں جوہم کوخوف دلاتے رہیں یہاں تک کہ ہمارے دل اڑنے لگیں ؟ فرمایا:اللہ کی قسم ! اگرتم ایسی قوم کے ساتھ اٹھوبیٹھو جوتمہیں خوف دلاتے رہیں یہاں تک کہ تمہیں امن حاصل ہوجائے ,تووہ تمہارے لئے اس سے بہترہے کہ تم ایسی قوم کے ساتھ رہو جو تم کو اطمینان دلاتے رہیں یہاں تک کہ تمہیں خوف لاحق ہوجائے-
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
3-معصیت سے محبت اوراسکا عادی ہوجانا :
جب انسان کسی گناہ سے مانوس ہوجائے اوراس سے توبہ نہ کرے توشیطان اسی گناہ کے ذریعہ اسکے دل پرقابض ہوجاتا ہے ,اورخود یہ گناہ اسکی زندگی کے آخری لمحہ تک اسکی فکرپرغالب رہتا ہے ,اسی لئے جب اسکے قرابت داراسکوکلمئہ شہادت کی تلقین کرتے ہیں تاکہ کلمہ لا الہ الا اللہ اسکا آخری کلام ہو, تویہی گناہ اسکی فکرپرغالب آجاتا ہے ,پھروہ شخص ایسی بات بولتا ہے جس سے اسکے معصیت میں مبتلا ہونے کا پتہ چلتا ہے –
ذیل میں ہم چند واقعات درج کرتے ہیں :
ایک آدمی بازارمیں دلالی کاکا م کرتا تھا,جب اسکی وفات کا وقت آیا تواسکے لڑکوں نے اسکو کلمہ شہادت کی تلقین کی ,وہ لوگ اس سے کہتے کہ لا الہ الا اللہ پڑھو,تووہ کہتا ساڑھے چار,ساڑھے چار-
اورایک دوسرے آدمی سے وفات کے وقت کہا گیا کہ لا الہ الا اللہ پڑھو,تواس نے یہ شعرپڑھا:
یارب قائلة یوما وقد تعبت
کیف الطریق إلى حمام منجاب
ایک دوسرے شخص کووفات کے وقت لا الہ الا اللہ کی تلقین کی گئی تووہ گانا گانے لگا-
بسا اوقات انسان کی موت نافرمانی کی حالت میں آپہنچتی ہے تووہ اللہ کو غصہ دلانے والی اسی حالت میں اللہ سے ملاقات کرتا ہے ,نبی صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جوشخص جس حالت پرمرے گا اللہ تعالى اسے اسی حالت پراٹھائے گا"اس حدیث کو حاکم نے روایت کیا ہے اورمسلم کی شرط پرصحیح قراردیا ہے اورذہبی نے حاکم کی تصحیح کی تائید کی ہے-
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
4-خودکشی:
مسلمان کوجب کوئی مصیبت پہنچتی ہے اوروہ صبرواحتساب سے کام لیتا ہے تویہ معصیت اسکے لئے باعث اجرہوتی ہے,لیکن اگروہ جزع وفزع کرتا ہے اوریہ سمجھتا ہے کہ ان امراض ومشاکل سے چھٹکارا حاصل کرنے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ خودکشی کرلے, تواسنے گناہ کوترجیح دی, اللہ کے غضب کی طرف جلدی کی اوراپنے نفس کوناحق قتل کیا-
امام بخاری نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جوشخص اپنا گلا گھونٹ کرمرے گا توجہنم میں بھی گلا گھونٹتا رہے گا ,اورجوشخص اپنے آپ کونیزہ مارکرہلاک کرے گا توجہنم میں بھی نیزہ مارتا رہے گا"-
نیزبخاری ومسلم میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ خیبرکی لڑائی میں ایک آدمی رسول صلى اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے,آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کے بارے میں , جواسلام کا دعوى کررہا تھا,فرمایا کہ وہ جہنمی ہے,جب لڑائی ہوئی تواس شخص نے زوردارلڑائی کی یہاں تک کہ زخمی ہوگیا ,تواس شخص کے بارے میں رسول صلى اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ اے اللہ کے رسول ! جس کے بارےمیں آپ نے ابھی ابھی جہنمی کہا تھا آج کے دن زبردست لڑائی کی یہاں تک کہ مرگیا ,نبی صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ جہنمی ہے ,قریب تھا کہ بعض مسلمان شک کرنے لگیں,اسی درمیان اس شخص کے بارے میں معلوم ہواکہ ابھی مرا نہیں ہے لیکن بہت زیادہ زخمی ہے ,جب رات ہوئی توزخموں کی تاب نہ لا کراس نے خود کشی کرلی, نبی صلى اللہ علیہ وسلم کواسکی خبردی گئی توآپ نے فرمایا:
"اللہ اکبر,میں گواہی دیتا ہوں کہ یقیناَ میں اللہ کا بندہ اوراسکا رسول ہوں ,پھرآپ نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ وہ لوگوں میں اعلان کردیں کہ جنت میں صرف مسلم نفس داخل ہوگی,لیکن اللہ تعالى اس دین کوفاجرشخص کے ذریعہ بھی تقویت دیتا ہے" (صحیح بخاری وصحیح مسلم)
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
حسن خاتمہ کی علامات
نبی صلى اللہ علیہ وسلم نے ان بشارتوں کوواضح فرمادیا ہے جواچھے خاتمہ پردلالت کرتی ہیں ,بندے کی وفات جب ان میں سے کسی حالت پرہوتووہ ایک اچھی فال اوربہترین خوشخبری ہوگی-
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
1-مرتے وقت بندے کا کلمہ توحید پڑھنا:
مستدرک حاکم میں معاذبن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جس کا آخری کلام لا إلہ الا اللہ ہوتووہ جنت میں داخل ہوگا" اسے ابوداؤد اورحاکم نے روایت کیا ہے اورحاکم نے اسے صحیح قراردیا ہے-
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
۲- اللہ کے کلمہ کی سربلندی کیلئے شہادت کی موت:
اللہ تعالى کا ارشاد ہے: {وَلاَ تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُواْ فِي سَبِيلِ اللّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْيَاء عِندَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ فَرِحِينَ بِمَا آتَاهُمُ اللّهُ مِن فَضْلِهِ وَيَسْتَبْشِرُونَ بِالَّذِينَ لَمْ يَلْحَقُواْ بِهِم مِّنْ خَلْفِهِمْ أَلاَّ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ {يَسْتَبْشِرُونَ بِنِعْمَةٍ مِّنَ اللّهِ وَفَضْلٍ وَأَنَّ اللّهَ لاَ يُضِيعُ أَجْرَ الْمُؤْمِنِينَ} (سورة آل عمران :169-171)
"جولوگ اللہ کی راہ میں شہید کئے گئے ہیں ان کوہرگزمردہ نہ سمجھیں ,بلکہ وہ زندہ ہیں اپنے رب کے پاس روزیاں دئے جاتے ہیں, اللہ تعالى نے اپنا فضل جوانہیں دے رکھا ہے اس سے بہت خوش ہیں ,اورخوشیاں منارہے ہیں ان لوگوں کی بابت جواب تک ان سے نہیں ملے ان کے پیچھے ہیں,اس پرکہ انہیں نہ کوئی خوف ہے اورنہ وہ غمگین ہوں گے,وہ خوش ہوتے ہیں اللہ کی نعمت اورفضل سے ,اوراس سے بھی کہ اللہ تعالى ایمان والوں کے اجرکوبرباد نہیں کرتا"-
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
3-غزوہ کرتے ہوئے یا حج میں احرام کی حالت میں مرنا:
نبی صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جواللہ کے راستہ میں قتل کیا گیا وہ شہید ہے ,اورجواللہ کے راستہ میں مرگیا وہ بھی شہید ہے"(صحیح مسلم ومسند احمد)
نیزرسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے اس محرم کے بارے میں فرمایا جسے اس کی اونٹنی نے گراکرمارڈالا تھا:
"اسے پانی اوربیرکے پتے سے غسل دواوراسکے دونوں کپڑوں ہی میں کفن دو اوراسکے سرکونہ ڈھکو,کیونکہ قیامت کے دن وہ تلبیہ پکارتا ہوا اٹھے گا"(صحیح مسلم)
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
4-مرنے والے کا آخری عمل اللہ کی اطاعت ہو:
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جس نے اللہ کی رضامندی چاہتے ہوئے لا الہ الا اللہ کہا اوراسی پراسکا خاتمہ ہوا تووہ جنت میں داخل ہوا ,اورجس نے اللہ کی رضامندی چاہتے ہوئے کسی دن روزہ رکھا اوراسی پراسکا خاتمہ ہوا تووہ جنت میں داخل ہوا,اورجس نے اللہ کی رضامندی چاہتے ہوئے کوئی صدقہ کیا اوراسی پراسکا خاتمہ ہواتووہ جنت میں داخل ہوا"(مسند احمد)
 
Top