• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حضرت ابوبکرصدیق﷜ زمین کے جس ٹکڑے میں مدفون ہیں وہ کس کی ملکیت تھا ؟۔۔( انتظامیہ)

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
با عرض سلام
میرے ذھن میں اسی موضوع سے متعلق ایک سوال ہے کہ حضرت ابوبکر زمین کے جس ٹکڑے میں دفن ہوئے وہ کس کی ملکیت تھا؟
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
سلام ورحمۃ اللہ۔۔۔
ہر سوال کے پیچھے ایک وجہ ہوتی ہے۔۔۔
اس پر تھوڑی روشنی ڈالنا چاہیں گے ۔۔۔
کہ یہ سوال آپ کے ذہن میں آنے کی وجہ کیا ہے؟؟؟۔۔۔
والسلام۔
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
بهائی وجہ یہ ہے کہ جب آپ اس طرح کی اجازت کے منکر ہیں جیسے محل تھی تو پھر بھی وہاں پر کیسے دفن ہوئے؟

آپ فقط یہاں پر یہ بتائیں کہ کس کی ملکیت تھا؟​
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
با عرض سلام

شاید میرا بلکل صاف اور واضح ہے۔۔۔

فقط علمی بحث والوں سے ہی استدعا ہے باقی حضرات سے معذرت۔۔۔۔
 
شمولیت
نومبر 10، 2012
پیغامات
112
ری ایکشن اسکور
237
پوائنٹ
49
میں نے پڑھا تو کہیں نہیں البتہ سنا علماء سے سنا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے اجازت لی ےتھی اسکا مطلب ہے کہ وہ ٹکڑا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کا تھا ۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
السلام علیکم
جس جگہ مسجد نبوی ﷺ ہے یہ جگہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کیلئے منتخب فرمائی یہ جگہ دو یتیم بچوں سہل اور سہیل کی تھی انکے سرپرست حضرت اسعد بن زرارہ تھے بعض روایات میں ہے کہ سرپرست حضرت معاذ بن غفراء تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ
تم یہ جگہ مسجد کیلئے فروخت کردو
یہ سن کر حضرت ابوایوب انصاری نے عرض کیا کہ اسکی قیمت میں ادا کردیتا ھوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار فرمایا اور دس دینار میں زمین کا وہ ٹکڑا خرید لیا زمین کی قیمت حضرت ابوبکر کے مال سے ادا کی گئی
ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں یتیم بچوں کو بلایا اور ان سے زمین فروخت کرنے کی بات کی ان دونوں نے عرض کیا کہ ھم یہ زمین ھدیہ کرتے ہیں مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان یتیموں سے ھدیہ قبول کرنے سے انکار فرمادیا اور دس دینار میں وہ ٹکڑا خرید لیا ۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے قیمت ادا کی
مسجد نبوی کی تعمیر کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دو حجرے اپنی بیویوں کے لئے بنوائے ایک سیدہ عائشہ کے لئے دوسرا سیدہ سودہ کے لئے ۔ باقی حجرے ضرورت کے مطابق بعد میں بنائے گئے یہ حجرے کچے تھے کھجور کی شاخوں پتوں اور چھال سے بنا کر ان پر مٹی لیپی گئی تھی۔
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے کچھ پہلے خواب میں تین چانداپنے حجرہ میں گرتے دیکھے،انہوں نے حضرت ابوبکر ؓ سے اس کا تذکرہ کیا تو اس وقت خاموش رہے ؛لیکن جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی اوران کے حجرے میں مدفون ہوئے تو فرمایا"عائشہ ؓ‘‘یہ تمہارے حجرہ کا پہلا اورسب سے بہتر چاند ہے"
(موطاامام مالک : ۱۸۰)
 

عبد الوکیل

مبتدی
شمولیت
نومبر 04، 2012
پیغامات
142
ری ایکشن اسکور
604
پوائنٹ
0
السلام علیکم
جس جگہ مسجد نبوی ﷺ ہے یہ جگہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کیلئے منتخب فرمائی یہ جگہ دو یتیم بچوں سہل اور سہیل کی تھی انکے سرپرست حضرت اسعد بن زرارہ تھے بعض روایات میں ہے کہ سرپرست حضرت معاذ بن غفراء تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ
تم یہ جگہ مسجد کیلئے فروخت کردو
یہ سن کر حضرت ابوایوب انصاری نے عرض کیا کہ اسکی قیمت میں ادا کردیتا ھوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار فرمایا اور دس دینار میں زمین کا وہ ٹکڑا خرید لیا زمین کی قیمت حضرت ابوبکر کے مال سے ادا کی گئی
ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں یتیم بچوں کو بلایا اور ان سے زمین فروخت کرنے کی بات کی ان دونوں نے عرض کیا کہ ھم یہ زمین ھدیہ کرتے ہیں مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان یتیموں سے ھدیہ قبول کرنے سے انکار فرمادیا اور دس دینار میں وہ ٹکڑا خرید لیا ۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے قیمت ادا کی
مسجد نبوی کی تعمیر کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دو حجرے اپنی بیویوں کے لئے بنوائے ایک سیدہ عائشہ کے لئے دوسرا سیدہ سودہ کے لئے ۔ باقی حجرے ضرورت کے مطابق بعد میں بنائے گئے یہ حجرے کچے تھے کھجور کی شاخوں پتوں اور چھال سے بنا کر ان پر مٹی لیپی گئی تھی۔
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے کچھ پہلے خواب میں تین چانداپنے حجرہ میں گرتے دیکھے،انہوں نے حضرت ابوبکر ؓ سے اس کا تذکرہ کیا تو اس وقت خاموش رہے ؛لیکن جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی اوران کے حجرے میں مدفون ہوئے تو فرمایا"عائشہ ؓ‘‘یہ تمہارے حجرہ کا پہلا اورسب سے بہتر چاند ہے"
(موطاامام مالک : ۱۸۰)
اب رافضیوں کے منہ میں آگ پڑ گئی کیونکہ اس طرح کے جواب کی امید نہ تھی
اللہ تعالی عابد بھائی کے علم و عمل میں برکت عطا فرمائے
اور سائل کو راہ ہدایت نصیب ہو
آمین
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
میں نے پڑھا تو کہیں نہیں البتہ سنا علماء سے سنا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے اجازت لی ےتھی اسکا مطلب ہے کہ وہ ٹکڑا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کا تھا ۔
نحن معاشر الانبياء لانرث ولانورث۔۔۔۔۔۔۔۔!
ما ترکناہ صدقۃ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
اب رافضیوں کے منہ میں آگ پڑ گئی کیونکہ اس طرح کے جواب کی امید نہ تھی
اللہ تعالی عابد بھائی کے علم و عمل میں برکت عطا فرمائے
اور سائل کو راہ ہدایت نصیب ہو
آمین
اللہ آپ کو ہدایت دے ذرا سنبھل کر بات کیا کریں شکرا
 
Top