• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حضرت زکریا علیہ السلام کی دعا۔ تفسیر السراج۔ پارہ:3

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
فَلَمَّا وَضَعَتْہَا قَالَتْ رَبِّ اِنِّىْ وَضَعْتُہَآ اُنْثٰى۝۰ۭ وَاللہُ اَعْلَمُ بِمَا وَضَعَتْ۝۰ۭ وَلَيْسَ الذَّكَرُ كَالْاُنْثٰى۝۰ۚ وَاِنِّىْ سَمَّيْتُہَا مَرْيَمَ وَاِنِّىْٓ اُعِيْذُھَا بِكَ وَذُرِّيَّتَہَا مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ۝۳۶ فَتَقَبَّلَہَا رَبُّہَا بِقَبُوْلٍ حَسَنٍ وَّاَنْۢبَتَہَا نَبَاتًا حَسَنًا۝۰ۙ وَّكَفَّلَہَا زَكَرِيَّا۝۰ۭۚ كُلَّمَا دَخَلَ عَلَيْہَا زَكَرِيَّا الْمِحْرَابَ۝۰ۙ وَجَدَ عِنْدَھَا رِزْقًا۝۰ۚ قَالَ يٰمَرْيَمُ اَنّٰى لَكِ ھٰذَا۝۰ۭ قَالَتْ ھُوَمِنْ عِنْدِ اللہِ۝۰ۭ اِنَّ اللہَ يَرْزُقُ مَنْ يَّشَاۗءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ۝۳۷
پھرجب اس کو جنا توبولی کہ اے میرے رب میں نے تو لڑکی جنی ہے اور اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ وہ جنی۔ اور نہیں ہوسکتا بیٹا مانند بیٹی کے اور میں نے اس کا نام مریم رکھا اور میں اس کو اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتی ہوں۔(۳۶) پھر اس کے رب نے اسے اچھی طر ح کا قبول (کرنا) قبول کیا اور اسے اچھی طرح کا بڑھنا بڑھایا اور زکریا کو اس کا کفیل بنایا۔ جب کبھی اس کے پاس زکریا حجرے میں آتا تو اس کے پاس کچھ کھانا پاتا۔ زکریا نے کہا اے مریم! یہ کھانا کہاں سے تیرے پاس آیا؟ وہ بولی یہ اللہ کے پاس سے ہے۔ بے شک اللہ جس کو چاہے بے حساب رزق دیتا ہے۔(۳۷)
ھُنَالِكَ دَعَا زَكَرِيَّا رَبَّہٗ۝۰ۚ قَالَ رَبِّ ھَبْ لِيْ مِنْ لَّدُنْكَ ذُرِّيَّۃً طَيِّبَۃً۝۰ۚ اِنَّكَ سَمِيْعُ الدُّعَاۗءِ۝۳۸ فَنَادَتْہُ الْمَلٰۗىِٕكَۃُ وَھُوَقَاۗىِٕمٌ يُّصَلِّيْ فِي الْمِحْرَابِ۝۰ۙ اَنَّ اللہَ يُبَشِّرُكَ بِيَحْيٰي مُصَدِّقًۢا بِكَلِمَۃٍ مِّنَ اللہِ وَسَيِّدًا وَّحَصُوْرًا وَّنَبِيًّا مِّنَ الصّٰلِحِيْنَ۝۳۹
تواسی جگہ زکریا نے اپنے رب سے دعا کی۔ کہا۔ اے میرے رب! اپنے پاس سے مجھے پاکیزہ اولاد بخش۔ بے شک تو دعا کاسننے والا ہے ۔۱؎ (۳۸) پھر جب زکریا محراب میں کھڑا نماز پڑھ رہا تھا۔ فرشتوں نے اسے آواز دے کر کہا کہ اللہ تجھے خوشخبری دیتا ہے یحییٰ کی جو خدا کے ایک حکم ( یعنی عیسیٰ) کا ماننے والا اور سردار ہوگا اور عورت کے پاس نہ جائے گا اور نبی ہوگا نیکوں میں سے۔۲؎(۳۹)
حضرت زکریا علیہ السلام کی دعا
۱ ؎ حضرت مریم علیہا السلام کو حضرت زکریا علیہ السلام کی کفالت میں اس لیے دیا گیا، تاکہ وہ بہترین تربیت حاصل کریں اور آئندہ چل کر اخلاق کے متعلق انھیں متہم نہ کیا جائے ۔مریم علیہاالسلام ابھی بچی ہی تھیں کہ ان کا دل معرفت الہی کی تما م منزلیں طے کرچکا تھا۔ زکریا علیہ السلام نے جب ان سے پوچھا کہ بچی! یہ رزق کہاں سے آیا ہے تو آپ علیہ السلام نے جواب دیا۔ اللہ کی جانب سے۔ یہ جواب سن کر حضرت زکریا علیہ السلام نہایت محظوظ ہوئے اور دل میں اس خواہش نے چٹکی لی کہ میرے گھر میں بھی ایسی ہی روح آئے۔چنانچہ حضرت زکریا علیہ السلام نے دعا کی اے مولا! تو دعاؤں کا سننے والا اورقبول کرنے والا ہے ۔ مجھے بھی نیک اولاد عنایت کر۔اس دعاء میں یہ بات قابل ذکر ہے کہ انبیاء علیہم السلام اولاد چاہتے ہیں بھی ہیں تو ایسی جس سے نسل انسانی کا فائدہ ہو اور اولاد کے لیے صرف باری تعالیٰ کا باب اجابت کھٹکھٹاتے ہیں۔ دوسروں کے دروازوں پرجبہ سائی نہیں کرتے۔

۲؎ دعا چونکہ دل سے نکلی تھی اور بلند خواہشات کے ماتحت کی گئی تھی، اس لیے فوراً شرف قبولیت سے نوازی گئی۔ فرشتے حضرت زکریا علیہ السلام کے پاس آئے اور کہا کہ خدا تمھیں حضرت یحییٰ کے تولد کی بشارت دیتا ہے جو خدا کے کلام کی تصدیق کرے گا۔قوم میں اس کی سیادت وقیادت مسلم ہوگی۔ پاکباز اور نبی ہوگا۔
حل لغات
{المِحْرَابَ}
حجرہ۔ عبادتگاہ۔ بالاخانہ۔ {مُصَدِّقاً بِکَلِمَۃٍمِنَ اللّٰہِ} یعنی پیغام الٰہی کے مصدق{حَصُوْرٌ} پاکباز۔ مناہی سے پرہیز کرنے والا۔ اپنے آپ کو خواہشات نفس سے محفوظ رکھنے والا ۔محتاط۔ ضابطہ۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
جزاک الله خیرا
ان آیت سے معلوم ہوا کہ اللہ کے نیک بندوں یا بندیوں کے پاس اللہ سے اولاد کے لئے دعا مانگنا یہ حضرت زکریا علیہ السلام کی سنت ہے ماشاء اللہ
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
جزاک الله خیرا
ان آیت سے معلوم ہوا کہ اللہ کے نیک بندوں یا بندیوں کے پاس اللہ سے اولاد کے لئے دعا مانگنا یہ حضرت زکریا علیہ السلام کی سنت ہے ماشاء اللہ
اللہ کے نیک بندوں کے پاس جا کر ان سے اپنے لئے دعا کی درخواست کرنا، چاہے وہ اولاد کی ہو، بارش کی ہو، وغیرہ، تو بالکل بجا اور قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔
گمراہ تو وہ لوگ ہیں کہ نیک بندوں کی وفات کے بعد ان کی قبروں پر جا کر ، یا گھروں ہی سے ان کو براہ راست مدد کے لئے پکارتے ہیں۔
 

اسحاق

مشہور رکن
شمولیت
جون 25، 2013
پیغامات
894
ری ایکشن اسکور
2,131
پوائنٹ
196
اللہ کے نیک بندوں کے پاس جا کر ان سے اپنے لئے دعا کی درخواست کرنا، چاہے وہ اولاد کی ہو، بارش کی ہو، وغیرہ، تو بالکل بجا اور قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔
گمراہ تو وہ لوگ ہیں کہ نیک بندوں کی وفات کے بعد ان کی قبروں پر جا کر ، یا گھروں ہی سے ان کو براہ راست مدد کے لئے پکارتے ہیں۔
جزاک الله خیرا
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
اللہ کے نیک بندوں کے پاس جا کر ان سے اپنے لئے دعا کی درخواست کرنا، چاہے وہ اولاد کی ہو، بارش کی ہو، وغیرہ، تو بالکل بجا اور قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔
گمراہ تو وہ لوگ ہیں کہ نیک بندوں کی وفات کے بعد ان کی قبروں پر جا کر ، یا گھروں ہی سے ان کو براہ راست مدد کے لئے پکارتے ہیں۔
ان آیات سے ایسی کو ئی بات نہیں معلوم ہوتی جس کو میں نے ہائی لائٹ کیا ہے بلکہ یہ پتہ چلتا ہے کہ حضرت زکریا علیہ السلام نے جب حضرت مریم کے پاس جب اللہ کی نشانیاں دیکھی تو انھوں نے از خود ہی اللہ سے دعا کی اولاد کے لئے جب کہ آپ یہ فرمارہے ہیں کہ اللہ کے نیک بندوں کے پاس جا کر ان سے اپنے لئے دعا کی درخواست کرنا جب کہ اس مضمون سے آپ کی اس بات کی تائید نہیں ہوتی
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
ان آیات سے ایسی کو ئی بات نہیں معلوم ہوتی جس کو میں نے ہائی لائٹ کیا ہے بلکہ یہ پتہ چلتا ہے کہ حضرت زکریا علیہ السلام نے جب حضرت مریم کے پاس جب اللہ کی نشانیاں دیکھی تو انھوں نے از خود ہی اللہ سے دعا کی اولاد کے لئے جب کہ آپ یہ فرمارہے ہیں کہ اللہ کے نیک بندوں کے پاس جا کر ان سے اپنے لئے دعا کی درخواست کرنا جب کہ اس مضمون سے آپ کی اس بات کی تائید نہیں ہوتی
ان آیات سے بے شک نہ سہی، دیگر دلائل سے اپنے لئے دعا کی درخواست کرنا ثابت ہے۔ کیا آپ کو اس سے اختلاف ہے؟
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
ان آیات سے بے شک نہ سہی، دیگر دلائل سے اپنے لئے دعا کی درخواست کرنا ثابت ہے۔ کیا آپ کو اس سے اختلاف ہے؟
مجھے اس پر کوئی اختلاف نہیں کہ اللہ کے نیک بندوں سے دعا کی درخواست کی جائے گی دنیاوی اور آخروی معاملات کے لئے
لیکن ان آیات سے جو عقیدہ ظاہر ہورہا ہے کہ اللہ کے نیک بندوں یا بندیوں کے پاس کھڑے ہوکر اللہ سے از خود بھی دعا کرنی چاہئے اس پر شاید آپ کو اختلاف ہے ایسی لئے آپ نے میری پوسٹ کا رد کرنے کی کوشش کی ہے
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
مجھے اس پر کوئی اختلاف نہیں کہ اللہ کے نیک بندوں سے دعا کی درخواست کی جائے گی دنیاوی اور آخروی معاملات کے لئے
کیا آپ کو اس بات سے بھی اتفاق ہے؟


گمراہ تو وہ لوگ ہیں کہ نیک بندوں کی وفات کے بعد ان کی قبروں پر جا کر ، یا گھروں ہی سے ان کو براہ راست مدد کے لئے پکارتے ہیں۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
کیا آپ کو اس بات سے بھی اتفاق ہے؟
پہلے ایک معاملے کو سمیٹ لیں پھر اس پر بھی بات ہوگی
کیا آپ کو اس بات پر اختلاف ہے کہ اللہ کے نیک بندوں کے پاس حاضر ہوکر اللہ سے اپنے لئے اولاد کی دعا کرنی چاہئے جیسا کہ ان قرآنی آیت سے ظاہر ہورہا ہے
 
Top