• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حضور اکرم سے پہلے حضور کا وسیلہ

شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
اگر آپ کی بات بالفرض مان لی جائے ۔تو اس طرح تو آپ یہودیوں کے بھی باب نکلے ۔وہ تو پھر بھی اللہ سے دعا کر کے کہ رہے ہیں ۔کہ رسول کے ذریعے سے ہماری مدد فرما اور آپ تو براہ راست یا رسول اللہﷺ ٖٖٖ،یاغوث عظیم کے نعرے لگاتے ہو
یہ بھی توسل ہے۔اور اگلی بات میری پوسٹ کردہ دلائل کا کوئی جواب نہیں بس ادھر ادھر کیباتیں ہی کیں ہیں۔دوسری بات جو مدد قاضی شوکانی سے نواب صدیق حسن نے مانگی ہے وہ یہودیوں کے باپ ہیں دادا ذارا یہ بھی بتائیں۔

97.jpg
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
ان ساری باتوں کے دلائل دکھانا قادری رانا کے زمے ہے۔کہ قرآن و حدیث سے ثابت کریں۔کہ کسی صحابی نے نبیﷺ کے بعد
نبیﷺ کا وسیلہ لیا ہو۔کسی تابعی نے یا تبع تابعین میں سے ہی دکھا دیں۔میں نے صحیح بخاری کی حدیث پیش کی دبارہ پیش کرتا ہوں۔
ہم سے حسن بن محمد بن صباح نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے محمد بن عبداللہ بن مثنی انصاری نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے میرے باپ عبداللہ بن مثنی نے بیان کیا، ان سے ثمامہ بن عبداللہ بن انس رضی اللہ عنہ نے، ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ جب کبھی عمر رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں قحط پڑتا تو عمر رضی اللہ عنہ عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کے وسیلہ سے دعا کرتے اور فرماتے کہ اے اللہ! پہلے ہم تیرے پاس اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا وسیلہ لایا کرتے تھے۔ تو، تو پانی برساتا تھا۔ اب ہم اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا کو وسیلہ بناتے ہیں تو، تو ہم پر پانی برسا۔ انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ چنانچہ بارش خوب ہی برسی۔

کیا یہ حدیث آپ کو دکھائی نہیں دیتی۔
اس حدیث کے کونسے الفاظ اس چیز پر دلالت کرتے ہیں کہ بعد از وفات وسیلہ شرک ہے؟دوسری بات اس سے تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ صالحین کا توسل بھی جائز ہے۔اور میں نے جو باقی صحابہ کا عمل پیش کیا ہے اس کا جواب کس نے دینا ہے؟اور مان جاو بھائی وسیلہ حق ہے حق ہے حق ہے۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
یہ بھی توسل ہے۔اور اگلی بات میری پوسٹ کردہ دلائل کا کوئی جواب نہیں بس ادھر ادھر کیباتیں ہی کیں ہیں۔دوسری بات جو مدد قاضی شوکانی سے نواب صدیق حسن نے مانگی ہے وہ یہودیوں کے باپ ہیں دادا ذارا یہ بھی بتائیں۔

16261 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
یہ کون سی زبان ہے؟ شاہد فارسی لگتی ہے
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
اوپر والئ سکین میں نذیر حسین نے جاہ کا توسل دیا ۔اب آگے ایک اور حوالہ پیش خدمت ہے جس میں وہ رسول اللہ کی حرمت کا وسیلہ دیتے ہیں۔اور ہاں اب حق پرستی کا ثبوت دیں اور ابن قدامہ بھائی ان کو یہودی کہیں۔اور یہودیوں کا باپکون ہے۔اسپر بھی صبر کریں وہ بھی بتاتے ہیں۔16259 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
میں نذیر حسین ف ہلوی صاحب کا مقلد نہیں ہوں
 
Last edited:
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
میں نذیر حسین ف ہلوی صاحب کا مقلد نہیں ہوں
پہلی بات تو آپ نے کہاکہ یہودی وسیلہ لیتے تھے اور یہ کام یہ یہودیوں کا ہے تو میں نے الزامی جواب دیتے ہوئے کہاتھا کہ نذیر حسین نے بھی وسیلہلیا ہے اس کوبھی یہودی کہو جو آپ نے ابھی تک نہیں کہا اور انشا اللہ قیامت کی صبح تک نہیں کہیں گئے۔یہی ہمارے حق پر ہونے کی واضح دلیل ہے۔اگلی بات عرض نورانوار اور روح المعانی وغیرہ میں تصریح ہے کہ سابقہ امتوں کے ایسے احکام جن کوہماری شریعت نے منسوخ نہیں کیا جائز ہیں۔
اگلی بات عرض ہے کہ غار والا واقعہ جو آپ لوگ بھی پیش کرتے ہو وہ بھی تو بنی اسرائیل کے اولیا تھے۔تو اعمال کا وسیلہ لینا بھی تو یہودیوں والا فعل ہوا؟
پھر جیسے اللہ نے ان کے اس عمل کی تردیدی نہیں کی اسی طرح حدیث میں بھی غار والے واقعے کے حوالے سے اعمالکے وسیلہ کی تردید نہیں۔لہذا یہ دونوں جائز ہیں۔
اور جہاں تک حضرت آدم والی حدیث کی بات تو حضرت عرض ہے کہ آپ کے اعتراضات کے جوابمیں ہی ابن تیمیہ کا قولپیش کیا گیا تھا کہ اسنے بھی اس کی سند کو صحیح کہا ہے۔جبکہ ابن تیمیہ کی پیروی میں اھادیث کو ضعیف کہتے ہو تو صحیح کیوںنہیں مانت۔
اب تک آپ پر دو چیزیں قرض ہیں چکائیں۔
ایک نذیر حسین کو یہودی کہے۔
اور صدیق حسن صاحب کو یہودیوں کا باپ۔
اللہ ہدایت دے
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
اگلی بات عرض نورانوار اور روح المعانی وغیرہ میں تصریح ہے کہ سابقہ امتوں کے ایسے احکام جن کوہماری شریعت نے منسوخ نہیں کیا جائز ہیں۔
أُولَـٰئِكَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَىٰ رَ‌بِّهِمُ الْوَسِيلَةَ أَيُّهُمْ أَقْرَ‌بُ وَيَرْ‌جُونَ رَ‌حْمَتَهُ وَيَخَافُونَ عَذَابَهُ ۚ إِنَّ عَذَابَ رَ‌بِّكَ كَانَ مَحْذُورً‌ا ﴿٥٧
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
باقی باتیں بعد میں یہودی تو کہو؟؟؟؟؟؟؟؟؟یا کم از کم اپنے الفاظ تو واپس لو آپ
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
اور جہاں تک حضرت آدم والی حدیث کی بات تو حضرت عرض ہے کہ آپ کے اعتراضات کے جوابمیں ہی ابن تیمیہ کا قولپیش کیا گیا تھا کہ اسنے بھی اس کی سند کو صحیح کہا ہے۔جبکہ ابن تیمیہ کی پیروی میں اھادیث کو ضعیف کہتے ہو تو صحیح کیوںنہیں مانت۔
انہوں کا اس حدیث کو کہا صحیح کہا ہے ۔ ؟
 
Top