• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جہری نماز میں کبھی سورہ ’’لھب‘‘ نہیں پڑھی ،وجہ؟

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
السلام علیکم
آج میری طبیعت خراب ہے مگر آپ کی اس بات نے مجھے فورم پر آنے لیے مجبور کردیا ماشاء بہت اچھی بات کہی ۔جزاک اللہ خیر اً فی الدارین اللہم زد فی علمک
لا بأس طهور إن شا الله!

وإياك فزد
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
اسلام و علیکم

اس میں کوئی شک نہیں کہ الله نے اپنے نبی مکرم صل الله علیہ وسلم کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا -اور آپ صل الله علیہ وسلم خود بھی انتہائی نرم خو اور ملنساری اور رحمت و شفقت کا پیکر تھے -آپ صل الله علیہ وسلم نے اپنی ذات کے لئے کبھی کسی سے بدلہ نہیں لیا -لیکن یہ بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ جہاں بھی آپ صل الله علیہ وسلم الله کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی دیکھتے یا دیکھتے کہ کوئی دین اسلام کو نقصان پنہچا رہا ہے تو آپ صل الله علیہ وسلم اس پر غضبناک بھی ہوتے اور لعنت و ملامت بھی کرتے -جیسے اکثر روایات سے ثابت ہے -

جہاں تک سوره لہب کی تلاوت کا تعلق ہے -ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ قرآن کا ہر ہر لفظ الله کی طرف سے نازل ہونے کے بعد نبی کریم صل الله علیہ وسلم کی زبان سے ہی لوگوں تک پنہچا- یہ کیسے ممکن ہے کہ یہ سوره نازل ہونے اور لوگوں تک پہنچنے کے بعد اس کی تلاوت موقوف ہو گئی ہو -یا از خود نبی کریم صل الله علیہ وسلم نے نماز میں موقوف کر دی ہو جب کہ کہ اس سوره میں تو واضح الفاظ میں آپ صل الله علیہ وسلم کے حقیقی چچا اور اس کی بیوی پر الله کی طرف سے لعنت کی گئی ہے - الله سے بڑھ کر کون رحیم و کریم ہو گا -جب الله نے اس شخص پر لعنت و ملامت کی ہے تو الله کےنبی خود سے اس کی تلاوت کیسے موقوف کر سکتے ہیں ؟؟ اور قرآن کا تو ایک ایک لفظ تلاوت کرنا با ءث ثواب ہے تو از خود اس کی تلاوت کیسے چھوڑی جا سکتی ہے ؟؟
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
اسلام و علیکم

اس میں کوئی شک نہیں کہ الله نے اپنے نبی مکرم صل الله علیہ وسلم کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا -اور آپ صل الله علیہ وسلم خود بھی انتہائی نرم خو اور ملنساری اور رحمت و شفقت کا پیکر تھے -آپ صل الله علیہ وسلم نے اپنی ذات کے لئے کبھی کسی سے بدلہ نہیں لیا -لیکن یہ بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ جہاں بھی آپ صل الله علیہ وسلم الله کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی دیکھتے یا دیکھتے کہ کوئی دین اسلام کو نقصان پنہچا رہا ہے تو آپ صل الله علیہ وسلم اس پر غضبناک بھی ہوتے اور لعنت و ملامت بھی کرتے -جیسے اکثر روایات سے ثابت ہے -

جہاں تک سوره لہب کی تلاوت کا تعلق ہے -ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ قرآن کا ہر ہر لفظ الله کی طرف سے نازل ہونے کے بعد نبی کریم صل الله علیہ وسلم کی زبان سے ہی لوگوں تک پنہچا- یہ کیسے ممکن ہے کہ یہ سوره نازل ہونے اور لوگوں تک پہنچنے کے بعد اس کی تلاوت موقوف ہو گئی ہو -یا از خود نبی کریم صل الله علیہ وسلم نے نماز میں موقوف کر دی ہو جب کہ کہ اس سوره میں تو واضح الفاظ میں آپ صل الله علیہ وسلم کے حقیقی چچا اور اس کی بیوی پر الله کی طرف سے لعنت کی گئی ہے - الله سے بڑھ کر کون رحیم و کریم ہو گا -جب الله نے اس شخص پر لعنت و ملامت کی ہے تو الله کےنبی خود سے اس کی تلاوت کیسے موقوف کر سکتے ہیں ؟؟ اور قرآن کا تو ایک ایک لفظ تلاوت کرنا با ءث ثواب ہے تو از خود اس کی تلاوت کیسے چھوڑی جا سکتی ہے ؟؟
السلام علیکم
آپ نے میرے مراسلہ کو ٹھیک طرح سے نہیں پڑھا اصل مقصد تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کریمانہ کو اجاگر کرنا تھا وہ تو چلا گیا پس پشت اور نئی نئی بار شروع ہوگئیں۔
آپ صل الله علیہ وسلم اس پر غضبناک بھی ہوتے اور لعنت و ملامت بھی کرتے -جیسے اکثر روایات سے ثابت ہے -
جہاں تک لعنت کا معاملہ ہے وہ من جانب اللہ ہے ،اس لیے آپ صل الله علیہ وسلم تو ناقل لعنت ہوئے طالب لعنت نہیں ہوئے اور یہ پیش نظر رہے ’’وما ینطق عن الھوا ان ھوا الا وحی یوحیٰ‘‘ جب اللہ تعالیٰ کی جانب سے کوئی فرمان نازل ہوتا ہے تو لازماً آپ صل الله علیہ وسلم کو ’’فالو‘‘(عمل کرنا)
جہاں تک سوره لہب کی تلاوت کا تعلق ہے -ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ قرآن کا ہر ہر لفظ الله کی طرف سے نازل ہونے کے بعد نبی کریم صل الله علیہ وسلم کی زبان سے ہی لوگوں تک پنہچا- یہ کیسے ممکن ہے کہ یہ سوره نازل ہونے اور لوگوں تک پہنچنے کے بعد اس کی تلاوت موقوف ہو گئی ہو -یا از خود نبی کریم صل الله علیہ وسلم نے نماز میں موقوف کر دی ہو جب کہ کہ اس سوره میں تو واضح الفاظ میں آپ صل الله علیہ وسلم کے حقیقی چچا اور اس کی بیوی پر الله کی طرف سے لعنت کی گئی ہے - الله سے بڑھ کر کون رحیم و کریم ہو گا -جب الله نے اس شخص پر لعنت و ملامت کی ہے تو الله کےنبی خود سے اس کی تلاوت کیسے موقوف کر سکتے ہیں ؟؟ اور قرآن کا تو ایک ایک لفظ تلاوت کرنا با ءث ثواب ہے تو از خود اس کی تلاوت کیسے چھوڑی جا سکتی ہے ؟؟
اس بارے میں آپ نے غلط تجزیہ کیا ہے میں نے کب کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تلاوت موقوف فرمادی میں نے یہ کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہری فرض نماز میں اس کی تلاوت نہیں فرمائی
اگر آپ کے پاس اس بارے میں کچھ معلومات ہیں تو مجھے ضرور آگاہ کرنا چاہئے مجھے رجوع کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ اور میں کہہ چکا ہوں کہ مجھے اپنی بات پر اصرار بھی نہیں ہے تو آپ بھی بلا وجہ بات کو طول نہ دیں
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
لا بأس طهور إن شا الله!

وإياك فزد
جزاک اللہ خیراً
اَللّہُمّ زِدْ فَزد فی عِلمکَ و عَملکَ و عُمرِکَ،اللّٰہُمَّ الرحم عَلَیْکَ ،یَااخِی اَضْحَکَ اللہُ سنّکَ دَائِماً
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام علیکم
آپ نے میرے مراسلہ کو ٹھیک طرح سے نہیں پڑھا اصل مقصد تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کریمانہ کو اجاگر کرنا تھا وہ تو چلا گیا پس پشت اور نئی نئی بار شروع ہوگئیں۔

جہاں تک لعنت کا معاملہ ہے وہ من جانب اللہ ہے ،اس لیے آپ صل الله علیہ وسلم تو ناقل لعنت ہوئے طالب لعنت نہیں ہوئے اور یہ پیش نظر رہے ’’وما ینطق عن الھوا ان ھوا الا وحی یوحیٰ‘‘ جب اللہ تعالیٰ کی جانب سے کوئی فرمان نازل ہوتا ہے تو لازماً آپ صل الله علیہ وسلم کو ’’فالو‘‘(عمل کرنا)

اس بارے میں آپ نے غلط تجزیہ کیا ہے میں نے کب کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تلاوت موقوف فرمادی میں نے یہ کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہری فرض نماز میں اس کی تلاوت نہیں فرمائی
اگر آپ کے پاس اس بارے میں کچھ معلومات ہیں تو مجھے ضرور آگاہ کرنا چاہئے مجھے رجوع کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ اور میں کہہ چکا ہوں کہ مجھے اپنی بات پر اصرار بھی نہیں ہے تو آپ بھی بلا وجہ بات کو طول نہ دیں
اسلام و علیکم

اس میں تو کوئی شک نہیں کہ نبی کریم صل الله علیہ وسلم کی اخلاق کریمانہ کو اجاگر کرنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے -لیکن آخر جہری نمازوں میں سوره لہب کی تلاوت نہ کرنے سے اس کا کیا تعلق ہے - کیا آپ کا مطلب یہ ہے کہ جس پر الله نے لعنت بھیجی اس پر آپ صل الله علیہ وسلم اپنی رحیم و کریم طبیعت کی وجہ سے لعنت بھیجنا پسند نہیں کرتے تھے ؟؟؟ اور کیا سری نمازوں میں اس سوره کی تلاوت کرتے تھے یا اس کو برا سمجھتے تھے ؟؟

آپ نے فرمایا ہے "میں نے کب کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تلاوت موقوف فرمادی میں نے یہ کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہری فرض نماز میں اس کی تلاوت نہیں فرمائی اگر آپ کے پاس اس بارے میں کچھ معلومات ہیں تو مجھے ضرور آگاہ کرنا چاہئے مجھے رجوع کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی" لیکن آپ نے اس سلسلے میں کوئی روایت پیش نہیں کی کہ نبی کریم صل الله علیہ وسلم جھری نمازوں میں سوره لہب نہیں پڑھتے تھے -آپ روایت پیش کریں گے تب ہی اس کو قبول یا رد کیا جاسکے گا -۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
جزاک اللہ خیرا محترم شیخ. الحمد للہ علم میں اضافہ ہوا. اور کئ قسم کے شکوک وشبہات کا ازالہ ہوا.
 
شمولیت
نومبر 23، 2013
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
43
جزاك اللهُ خيرًا. دو بھائیوں کے علمی اختلاف کےباوجود انکے یہ مضامین ہمارےعلم میں اضافے کا سبب بنے.
الْحَمْدُ للَّهِ

Sent from my MotoG3 using Tapatalk
 
Top