رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ مکر و فریب والے سال آئیں گے، ان میں جھوٹے کو سچا سمجھا جائے گا اور سچے کو جھوٹا، خائن کو امانت دار اور امانت دار کو خائن، اور اس زمانہ میں «رويبضة» بات کرے گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا: «رويبضة» کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حقیر اور کمینہ آدمی، وہ لوگوں کے عام انتظام میں مداخلت کرے گا۔‘‘
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إِنَّهَا سَتَأْتِي عَلَى النَّاسِ سِنُونَ خَدَّاعَةٌ، يُصَدَّقُ فِيهَا الْكَاذِبُ، وَيُكَذَّبُ فِيهَا الصَّادِقُ، وَيُؤْتَمَنُ فِيهَا الْخَائِنُ، وَيُخَوَّنُ فِيهَا الْأَمِينُ، وَيَنْطِقُ فِيهَا الرُّوَيْبِضَةُ» قِيلَ: وَمَا الرُّوَيْبِضَةُ؟ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ: «السَّفِيهُ يَتَكَلَّمُ فِي أَمْرِ الْعَامَّةِ ». (مسند امام احمد،حدیث :7912)
اس حدیث کی تشریح درکار ہے. کئی محدثین نے اس کی تشریح کیا بیان کی ہے جو کہ اس کے حدیث کے آخری حصے میں الفاظ ہیں اس کے بارے میں علماء نے کیا کہا ہے. اور کیا کوئی ایسی ویب سائٹ موجود ہے جہاں سے ہم حدیث کی تشریح معلوم کرسکیں,?.?
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إِنَّهَا سَتَأْتِي عَلَى النَّاسِ سِنُونَ خَدَّاعَةٌ، يُصَدَّقُ فِيهَا الْكَاذِبُ، وَيُكَذَّبُ فِيهَا الصَّادِقُ، وَيُؤْتَمَنُ فِيهَا الْخَائِنُ، وَيُخَوَّنُ فِيهَا الْأَمِينُ، وَيَنْطِقُ فِيهَا الرُّوَيْبِضَةُ» قِيلَ: وَمَا الرُّوَيْبِضَةُ؟ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ: «السَّفِيهُ يَتَكَلَّمُ فِي أَمْرِ الْعَامَّةِ ». (مسند امام احمد،حدیث :7912)
اس حدیث کی تشریح درکار ہے. کئی محدثین نے اس کی تشریح کیا بیان کی ہے جو کہ اس کے حدیث کے آخری حصے میں الفاظ ہیں اس کے بارے میں علماء نے کیا کہا ہے. اور کیا کوئی ایسی ویب سائٹ موجود ہے جہاں سے ہم حدیث کی تشریح معلوم کرسکیں,?.?