• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حلال جانوروں کا پیشاب.

شمولیت
نومبر 21، 2013
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
38
پوائنٹ
37
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ t قَالَ: قَالَ رَسُولُ اَللَّهِ r :

- { اِسْتَنْزِهُوا مِنْ اَلْبَوْلِ, فَإِنَّ عَامَّةَ عَذَابِ اَلْقَبْرِ مِنْهُ } رَوَاهُ : اَلدَّارَقُطْنِيّ ، وَلِلْحَاكِم :
دیوبندی اس حدیث کو پیش کرتے ہیں کہ پاک جانوروں کے پیشاب اور پاخانہ نجس ہے اس کے بارے میں دلیل کے ساتھ جواب دیں
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ t قَالَ: قَالَ رَسُولُ اَللَّهِ r :
- { اِسْتَنْزِهُوا مِنْ اَلْبَوْلِ, فَإِنَّ عَامَّةَ عَذَابِ اَلْقَبْرِ مِنْهُ } رَوَاهُ : اَلدَّارَقُطْنِيّ ، وَلِلْحَاكِم :
دیوبندی اس حدیث کو پیش کرتے ہیں کہ پاک جانوروں کے پیشاب اور پاخانہ نجس ہے اس کے بارے میں دلیل کے ساتھ جواب دیں
دار قطنی والی روایت کو خود امام دارقطنی نے مرسل قرار دیا ہے ، البتہ اس حدیث کے دیگر شواہد ہیں جن کی بنا پر علماء کرام نے اس کو صحیح قرار دیا ہے ۔
اس حدیث کے معنی کے متعلق علامہ عبد الرحمن مبارکپوری رحمہ اللہ نے نقل کیا ہے کہ اس سے مراد انسان کا پیشاب ہے نہ کہ جانوروں کا ۔(تحفۃ الاحوذی ج 1 ص 206 )
اس کی دلیل صحیح بخاری وغیرہ میں موجود وہ روایات بھی ہیں جن میں آپ نے اونٹوں کے پیشاب کو بطور دوائی پینے کے لیے کہا تھا ، اگر ماکول اللحم جانوروں کا بول نجس ہوتا تو آپ اس کو پینے کا حکم نہ دیتے ۔ واللہ اعلم ۔
مزید تفصیل
 
Top