• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حملے کی مذمت نہ کرنے پر سعودی اماموں کے خلاف تحقیقات

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
حملے کی مذمت نہ کرنے پر سعودی اماموں کے خلاف تحقیقات​
ایک سعودی اخبار نے خبر دی ہے کہ ملک بھر میں 100 سے زائد پیش اماموں نے وزارتِ اسلامی امور کی طرف سے شارورہ میں ہونے والے حملے کی مذمت کرنے کی ہدایت کو نظر انداز کیا

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں17 پیش اماموں کو سعودی سرحد پر ہونے والے شدت پسند حملے کی جمعہ کے خطبوں میں مذمت کرنے کے سرکاری احکامات کو نظر انداز کرنے کے الزامات کے تحت تحقیقات کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ چار جولائی کو شارورہ میں سعودی سرحدی چک پوسٹ پر شدت پسندوں نے حملہ کیا تھا۔

سعودی عرب کی اسلامی امور و مذہبی رہنمائی کی وزارت نے ملک کی مساجد کے تمام پیشِ اماموں کو کہا تھا کہ وہ اپنے جمعے کے خطبوں کے دوران شدت پسندکے حملے پر بات کرتے ہوئے اس کی مذمت کریں۔

یہ حکم ملک بھر میں ’دہشت گردی اور شدت پسندی‘ کے خلاف لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کا حصہ تھا۔ تاہم مقامی عربی اخبار الوطن نے وزارتِ اسلامی امور کے ایک اعلیٰ اہلکار توافق الصدری کے حوالے سے بتایا کہ ریاض کی 17 مساجد کے پیش اماموں نے وزارتِ اسلامی کی طرف سے جاری ہدایت پر عمل نہ کرتے ہوئے القاعدہ کی طرف سے کیے گئے حملے کی مذمت نہیں کی۔

الصدری نے کہا کہ ’مذمت نہ کرنے والے اماموں کی تعداد بہت کم ہے اور بہت سے اماموں نے کھل کر اس حملے کی مذمت کی۔‘

انھوں نے کہا کہ ’حملے کی مذمت کرنے کی ہدایت پر مذہبی لوگوں کا ردِ عمل مثبت تھا اور انھوں نے اس حملے کو مجرمانہ فعل قرار دیتے ہوئے دہشت گردوں کے اصل عزائم کو بے نقاب کیا۔‘

دریں اثنا ایک سعودی اخبار نے خبر دی ہے کہ ملک بھر میں 100 سے زائد پیش اماموں نے وزارتِ اسلامی امور کی طرف سے شارورہ میں ہونے والے حملے کی مذمت کرنے کی ہدایت کو نظر انداز کیا۔

وزارتِ اسلامی امور وہ مذہبی رہنمائی کا کہنا ہے کہ اگر یہ الزامات ثابت ہو گئے تو وہ ان اماموں کو سزائیں دے گی۔

سعودی بادشاہت کے جنوبی صوبے شارورہ میں دو ہفتے پہلے القاعدہ کے شدت پسندوں نے یمن کے ساتھ سعودی عرب کی وادا سرحدی چوکی پر حملہ کیا تھا۔

حملے میں شدت پسندوں نے سعودی کمانڈر کو ہلاک کر دیا تھا جبکہ سکیورٹی فورسز کی طرف سے جوابی کاررائی میں حملہ آوروں میں سے تین کو ہلاک جبکہ دو کو گرفتار کر لیا تھا۔

اس حملے سے پہلے اس سرحد پر واقع یمن کی چوکی پر شدت پسندوں نے کار بم حملہ کیا تھا جس میں ایک یمنی فوجی ہلاک اور ایک زخمی ہوا تھا۔

سعودی پوسٹ پر حملہ کر کے القاعدہ کے مشتبہ شدت پسند یمن کی طرف سے سعودی عرب میں داخل ہونا چاہتے تھے جن کا مقصد شاید سعودی عرب میں مزید حملے کرنا تھے۔

سعودی سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کے زیرِ استعمال گاڑی سے راکٹ سے داغے جانے والے گرینیڈ اور سٹین گنیں برآمد کی تھیں۔

ہفتہ 19 جولائ 2014
 
Top