• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حنفی علماء کس طرح لوگوں کو قرآن و حدیث سے دور کرتے ہیں !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
حنفی علماء کس طرح لوگوں کو قرآن و حدیث سے دور کرتے ہیں [/H1
]



خاص مسلک کی اوربخاری،مسلم کے بجائے ہدایہ کی اقتداء کیوں؟ کیا بہشتی زیور بخاری ، مسلم سے زیادہ مستند و معتبر ہے؟



رہی یہ بات کہ ہم لوگ ایک خاص مسلک کی اقتداء کرتے ہیں، تو اس میں کیا حرج ہے؟ صحابہٴ کرام کے دور میں خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم موجود تھے اور انھوں نے اپنے کانوں سے سب کچھ سنا اور اور اگر کوئی بات نہیں سنی تو دوسرے صحابہ سے پوچھ کر ان کی اقتدا کی،کیا یہی صحابہٴ کرام جب دوسرے ملکوں میں گئے تو ان کی اقتدا نہیں کی گئی؟ پھر اقتدا کرنے کا حکم قرآن میں موجود ہے: فَاسْئَلُوْا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ ہاں آپ کو یہ اختیار ہے کہ چاروں ائمہ میں سے آپ کسی خاص امام کی اقتدا کرسکتے ہیں، البتہ ایک مسلک اختیار کرلینے کے بعد کسی خاص مسئلے میں آسانی کے لیے دوسرے مسلک پر عمل کرنا جائز نہیں، یہ تو محض کھلواڑ بن جائے گا، او راگر کوئی ایسا شخص ہے جو تمام مسائل، اصولِ تخریج، اصولِ ترجیح اور تمام علومِ عربیہ پر مہارت رکھتا ہے تو اسے بھی اجازت ہے کہ وہ براہِ راست قرآن و حدیث سے مسائل نکالے، لیکن اس امت کی محرومی ہے کہ ان چاروں ائمہ کے علاوہ آج تک کوئی ایسا شخص پیدا نہیں ہوا، البتہ کچھ لوگ اپنے ہی منھ سے امام بن بیٹھے ہیں، ان کا اعتبار ہی کیا؟

ہم یہ بات بڑے وثوق سے کہتے ہیں کہ ائمہ کرام نے جو کتابوں میں لکھا ہے وہ ان کی رائے نہیں ہے بلکہ قرآن وحدیث میں بیان کردہ مسائل و اصول کی روشنی میں انھوں نے مسائل حل کیے ہیں، امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے تو یہاں تک کہا ہے کہ:"اگر میرے قول کے خلاف کوئی ضعیف حدیث بھی مل جائے تو میرا قول چھوڑدینا"۔

جہاں تک"ہدایہ" کا سوال ہے تو اس میں کسی کی ذاتی رائے نہیں ہے بلکہ وہ فقہِ حنفی کے مسائل پر مشتمل ہے اور وہ فقہ بھی جو حدیث سے ماخوذ ہے۔ اسی طرح"بہشتی زیور"ایک نہایت ہی معتبر اور باعمل عالم کی کتاب ہے، اس میں خود ان کی رائے نہیں ہے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
حنفی علماء کس طرح لوگوں کو قرآن و حدیث سے دور کرتے ہیں


صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے معتبرہونے کے باوجوداحناف کا اس کی بہت ساری احادیث کے خلاف عمل کیوں؟



یہ بات بالکل درست ہے کہ قرآن کریم کے بعد سب سے مستند اور صحیح کتاب ?بخاری شریف? ہے،اس کتاب کی روایتیں بہت مضبوط ہیں، اورائمہ کرام بہ کثرت اس سے استدلال کرتے ہیں، البتہ اگر احناف کوئی روایت اس سے بھی مضبوط پاتے ہیں تو پھر بخاری شریف کو چھوڑدیتے ہیں، اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ بخاری شریف سب سے صحیح ہے تو کیوں چھوڑا گیا، کیوں کہ حدیث کے اندر ضعف راویوں کی وجہ سے آتا ہے، اورامام ابوحنیفہ رحمہ اللہ یہ امام بخاری سے بہت پہلے کے ہیں، اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور صحابہٴ کرام کے درمیان صرف ایک واسطہ اور کہیں کہیں براہِ راست روایت ہے، اس لیے بہت ممکن ہے کہ ایک حدیث امام صاحب کے یہاں مضبوط ہو اور امام بخاری رحمہ اللہ کے یہاں راوی بڑھ جانے کی وجہ سے ضعف آگیا ہو، اس لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے نہ لی ہو۔ اور نماز میں رفع یدین کے بارے میں جو اختلاف ہے وہ محض اولیٰ اور غیر اولیٰ کا ہے، جواز اور عدمِ جواز کا اختلاف نہیں ہے، رہا وتر کا مسئلہ تو وتر جس طرح ہم لوگ پڑھتے ہیں وہ طریقہ بخاری شریف میں مذکور ہے، اس وقت کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو محض افترا پردازی کرتے ہیں، اور سب باتوں کو سامنے نہیں لاتے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
حنفی علماء کس طرح لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں

جب حدیث موجود ہے تو پھر امام کی ضرورت کیوں ؟حدیث کے مطابق کون سا فرقہ ٹھیک ہے اور کیوں؟


یہ سوال کہ حدیث کے موجود ہوتے ہوئے تقلید امام کی ضرورت کیوں ہے؟

تو اس کا جواب یہ ہے کہ دین اسلام کے بہت سے امور تو ایسے ہیں جن میں نہ کسی کا اختلاف ہے، نہ اختلاف کی گنجائش ہے، لیکن بہت سے امور ایسے ہیں کہ ان کا حکم صاف قرآن یا حدیث میں مذکور نہیں، ایسے امور کا شرعی حکم دریافت کرنے کے لیے گہرے علم، وسیع نظر، اور اعلی درجہ کی دیانت وامانت درکار ہے، یہ چاروں ائمہ (امام ابوحنیفہ، امام شافعی، امام مالک اور امام احمد رحمہم اللہ) ان اوصاف میں پوری امت کے نزدیک معروف و مسلم تھے، اس لیے ان کے فیصلوں کو بحیثیت قانون کے تسلیم کیا جاتا ہے۔ جس طرح کہ عدالت عالیہ کی تشریح قانون مستند ہوتی ہے، اس لیے یہ تصور صحیح نہیں کہ لوگ اللہ ورسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کے بجائے ان بزرگوں کی اطاعت کرتے ہیں، بلکہ صحیح یہ ہے کہ اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمودات کی جو تشریح ان بزرگوں نے فرمائی ہے اس کو مستند سمجھتے ہیں، قانون کی تشریح کو کوئی عاقل، قانون سے انحراف نہیں سمجھا کرتا، اور قانون کی فہم وتشریح کے لیے جس علمی بصیرت اور اجتہادی شان کی ضرورت ہے، وہ عام لوگوں میں موجود نہیں، اور ان چاروں ائمہ میں بوری طرح موجود ہے، اس لیے تقلید کی ضرورت پڑتی ہے۔

جو فرقہ صحیح ہوگا وہ وہ ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کے طریقے پر قائم ہوگا، حدیث میں ہے: ما أنا علیہ وأصحابي اور علیکم بسني وسنة الخلفاء الراشدین المھدیین، حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کے طریقے کے علاوہ پر جو چلے گا وہ غلط ہوگا، اہل حدیث صحابہ کے طریقے پر قائم نہیں، اس لیے وہ راہِ اعتدال اور صراط مستقیم سے ہٹے ہوئے ہیں۔


@اشماریہ بھائی آپ یہاں کیا کہے گے
@شاہد نذیر بھائی
 
شمولیت
جولائی 05، 2014
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
27
حنفی علماء کس طرح لوگوں کو قرآن و حدیث سے دور کرتے ہیں


صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے معتبرہونے کے باوجوداحناف کا اس کی بہت ساری احادیث کے خلاف عمل کیوں؟



یہ بات بالکل درست ہے کہ قرآن کریم کے بعد سب سے مستند اور صحیح کتاب ?بخاری شریف? ہے،اس کتاب کی روایتیں بہت مضبوط ہیں، اورائمہ کرام بہ کثرت اس سے استدلال کرتے ہیں، البتہ اگر احناف کوئی روایت اس سے بھی مضبوط پاتے ہیں تو پھر بخاری شریف کو چھوڑدیتے ہیں، اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ بخاری شریف سب سے صحیح ہے تو کیوں چھوڑا گیا، کیوں کہ حدیث کے اندر ضعف راویوں کی وجہ سے آتا ہے، اورامام ابوحنیفہ رحمہ اللہ یہ امام بخاری سے بہت پہلے کے ہیں، اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور صحابہٴ کرام کے درمیان صرف ایک واسطہ اور کہیں کہیں براہِ راست روایت ہے، اس لیے بہت ممکن ہے کہ ایک حدیث امام صاحب کے یہاں مضبوط ہو اور امام بخاری رحمہ اللہ کے یہاں راوی بڑھ جانے کی وجہ سے ضعف آگیا ہو، اس لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے نہ لی ہو۔ اور نماز میں رفع یدین کے بارے میں جو اختلاف ہے وہ محض اولیٰ اور غیر اولیٰ کا ہے، جواز اور عدمِ جواز کا اختلاف نہیں ہے، رہا وتر کا مسئلہ تو وتر جس طرح ہم لوگ پڑھتے ہیں وہ طریقہ بخاری شریف میں مذکور ہے، اس وقت کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو محض افترا پردازی کرتے ہیں، اور سب باتوں کو سامنے نہیں لاتے۔
 
شمولیت
جولائی 05، 2014
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
27
یہ بات بلکل فضول ہے کہ اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور صحابہٴ کرام کے درمیان صرف ایک واسطہ اور کہیں کہیں براہِ راست روایت ہے، اس لیے بہت ممکن ہے کہ ایک حدیث امام صاحب کے یہاں مضبوط ہو اور امام بخاری رحمہ اللہ کے یہاں راوی بڑھ جانے کی وجہ سے ضعف آگیا ہو، اس لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے نہ لی ہو۔
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی کو نسی کتاب ہے جس میں انہوں نے احادیث جمع کی ہوں، اور دوسری بات صحیفہ امام بن منبہ اور موطا کی بہت سی روایات بخاری شریف کی روایات کی تصدیق کرتی ہیں۔
 
Top