• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خبر کی سچ اور جھوٹ ہونے کے اعتبار سے تقسیم:

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
خبر کی سچ اور جھوٹ ہونے کے اعتبار سے تقسیم:

سچ اور جھوٹ ہونے کے اعتبار سے خبر تین اقسام میں منقسم ہوتی ہے:

1 ایسی خبر جو یقینی طور پر سچی ہو۔ اس کی کچھ اقسام ہیں:

۱۔ وہ خبر جس کے راویوں کی تعداد تواتر کی حد تک پہنچی ہوئی ہو۔

۲۔ اللہ اور اس کے رسولﷺ کی دی ہوئی خبر۔

۳۔ ایسی خبر کی سچائی استدلال کے ذریعے معلوم ہو، جیسے اہل حق کا کہنا ہے کہ عام حادث ہے۔

2 ایسی خبر جو یقینی طور پر جھوٹی ہو۔ اس کی بھی کچھ اقسام ہیں:

۱۔ جس کا جھوٹا ہونا ہر بندہ ضروری طور پر جانتاہو، جیسا کہ کسی کہنے والا کا قول ہے کہ : آگ ٹھنڈی ہوتی ہے۔

۲۔ وہ خبر کہ اگر صحیح ہوتی تو اس کو نقل کرنے کے اسباب متواتر طور پر جمع تھے۔ یا تو اس خبر کے اصول ِشریعت میں سے ہونے کی وجہ سے یا پھر اس کاعجیب وغریب معاملہ ہونے کی وجہ سے ۔ مثال کے طور پر خطیب کا خطبہ دیتے وقت منبر سے گر پڑنا۔

۳۔ بغیر معجزہ کے رسالت کا دعویٰ کرنے والے کی خبر۔

3 وہ خبر جس کے سچا یا جھوٹا ہونے کا قطعی فیصلہ نہ کیا جاسکے۔ اس کی تین اقسام ہیں:

۱۔ جس خبر کے متعلق ظن غالب اس کے سچ ہونے کا ہو جیسے کسی عادل آدمی کی دی ہوئی خبر۔

۲۔ جس خبر کے متعلق ظن غالب اس کے جھوٹ ہونے کا ہو جیسے کسی فاسق کی دی ہوئی خبر۔

۳۔ جس میں شک ہو، جیسے کسی مجہول الحال آدمی کی دی ہوئی خبر ، کیونکہ اس میں ترجیح دینے والے اسباب کی عدم موجودگی کی بناء پر دونوں احتمال برابر برابر پائے جاتے ہیں۔

ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
 
Top