• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خراسان کی طرف سے کالے جھنڈوں کا نکلنا

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
یہ بات اپنی جگہ درست ہے اور حضرت علی ہی کا ایک قول ہے کہ حق بات سے باطل استدلال کرنے والے بھی ہوتے ہیں۔سوال یہ ہے کہ علماے حق کے مقابلے میں ایک بدعتی کا قول جو ہو بھی بدعت پر مبنی ،اسے اپنا لینا کہاں کی دانش مندی ہے؟؟بدعتی کی روایت کی روایت کے مقبول ہونے کی لازمی شرط یہ ہے کہ اس سے بدعت کی تائید نہ ہوتی ہو۔
رہا ابن خلدون کا قول تو وہ اصلا ایک مورخ اور ماہر سماجیات تھا، علم حدیث میں اس کا قول حجت نہیں؛اس نکتے کی وضاحت اسی کتاب میں ملے گی جس کا میں نے حوالہ دیا ہے؛کاش آپ اس کے مطالعے کی زحمت گوارا فرما لیں!

ہو سکتا ہے جن کو آپ علماء حق سمجھ رہے ہوں وہ حقیقت میں علماء حق نہ ہوں- ویسے بھی بدعت کا تعلق عمل سے ہوتا ہے - تاریخ نویسی دوسری چیز ہے - جس میں روایات کو مختلف حالات و واقعات کی روشنی میں پرکھا جاتا ہے - اور اس میں راوی کی اپنی حیثیت اور اس کا حافظہ و سماع وغیرہ دیکھا جاتا ہے - علامہ ابن جریر طبری شیعہ مسلک سے تعلق رکھتے تھے - لیکن محدثین ان کی اکثر روایات کو صحیح تسلیم کرتے ہیں- بلکہ اکثراہل سنّت کے محدثین و آئمہ اپنی روایات میں علامہ ابن جریر طبری کی تاریخ طبری کے حوالے دینے کے پابند ہی نظر آ ے - اس لئے کہ ان کی اکثر روایات پایا ثبوت کو پہنچی ہوئی تھیں-

بات یہاں تک نہیں رکتی بلکہ امام بخاری رحمللہ اور امام مسلم رحمللہ جسے جلیل القدر محدثین نے مہدی کی روایات کو اپنی کتابوں میں جگہ نہیں دی -

مزید تفصیل کا لئے مولانا حبیب الرحمان کاندھلوی صاحب کی کتاب "عقیدہ ظہور مہدی قرآن و حدیث کی روشنی میں" کا لنک آپ کے لئے یہاں موجود ہے -

http://therealislam1.files.wordpress.com/2009/06/zuhuremahdi.pdf
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
اسلام و علیکم

میں نے کچھ مراسلے اور مضامین امام مہدی رحمللہ کی آمد سے متعلق پڑھیں ہیں - ان کے مطابق امام مہدی رحمللہ سے متعلق صحاح ستہ میں کل ٢١ روایات ہیں جو سب کے سب ضعیف ہیں -

١٠ ابو داود میں
٧ ابن ماجہ میں
٤ ترمزی میں

سنن نسائی اور صحیین یعنی صحیح بخاری اور صحیح مسلم مہدی کی روایات سے خالی ہیں -

مزید جاننے کے لئے اس معاملے میں میں یہ کتابیں پڑھنی مفید ہیں -

تحقیق سیّد و سادات : مصنف محمود احمد عباسی
مذہبی داستانیں اور ان کی حقیقت جلد دوئم : مصنف حبیب الرحمان کاندھلوی
اگر آپ اہل بیت علیہ السلام کی محبت میں ڈوب کر امام مہدی علیہ السلام سے معتلق احادیث تلاش کریں گے تو آپ کو کئی صحیح احادیث مل جائیں گی اور لیکن اس کے آپ کو کتب حدیث میں تلاش کرنا پڑے گا نہ کہ ان مولویوں کے مضامین میں
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
جہاں تک بات ہے ابن خلدون کی تو اس کے بارے میں مفتی شامزئی اپنی کتاب عقیدہ ظہور مہدی علیہ السلام میں لکھتے ہیں کہ
ابن خلدون ناصبی تھا


ناصبی وہ ہوتا ہے جس کے دل میں آل محمد کے لئے کینہ اور بغض بھرا ہوتا ہے
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
امام مہدی علیہ السلام در کتب حدیث اہل سنت


كيف أنتم إذا نزل ابنُ مريمَ فيكم ، وإمامُكم منكم .
الراوي: أبو هريرة المحدث:البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 3449
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]


كيف أنتم إذا نزل ابنُ مريمَ فيكم وأمَّكم؟.
الراوي: أبو هريرة المحدث:مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 155
خلاصة حكم المحدث: صحيح


''حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تم لوگوں کا اس وقت (خوشی سے) کیا حال ہو گا جب تم میں عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام (آسمان سے) اُتریں گے اور تمہارا امام تمہیں میں سے ہو گا۔ ''

لا تَزالُ طائِفةٌ من أُمَّتي يُقاتِلونَ على الحقِّ ظاهِرينَ إلى يومِ القيامَةِ. قال، فيَنْزِلُ عيسَى ابنُ مَريَمَ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم فيقولُ أميرُهُم: تَعالَ صَلِّ لنا . فيقول : لا . إن بَعضَكُم علَى بعضٍ أُمَراءُ. تَكرِمَةَ اللهِ هذه الأُمَّةَ
الراوي: جابر بن عبدالله المحدث:مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 156
خلاصة حكم المحدث: صحيح

''حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا : میری امت میں سے ایک جماعت قیام حق کے لیے کامیاب جنگ قیامت تک کرتی رہے گی حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ان مبارک کلمات کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : آخر میں حضرت عیسیٰ ابن مریم علیھما السلام آسمان سے اتریں گے تو مسلمانوں کا امیر ان سے عرض کرے گا : تشریف لائیں ہمیں نماز پڑھائیں اس کے جواب میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام فرمائیں گے : (اس وقت) میں امامت نہیں کراؤں گا۔ تم ایک دوسرے پر امیر ہو (یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام اس وقت امامت سے انکار فرما دیں گے) اس فضیلت و بزرگی کی بناء پر جو اللہ تعالیٰ نے اس امت کو عطا کی ہے۔ ''
يلي رجل من أهل بيتي يواطئ اسمه اسمي . قال عاصم بن بهدلة : أخبرنا أبو صالح عن أبي هريرة ، قال : لو لم يبق من الدنيا إلا يوما لطول الله ذلك اليوم حتى بلي
الراوي: عبدالله بن مسعود المحدث:الترمذي - المصدر: سنن الترمذي - الصفحة أو الرقم: 2231
خلاصة حكم المحدث: حسن صحيح

''حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میرے اہلِ بیت سے ایک شخص خلیفہ ہو گا جس کا نام میرے نام کے موافق ہو گا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک روایت میں ہے کہ اگر دنیا کا ایک ہی دن باقی رہ جائے تو اللہ تعالیٰ اسی ایک دن کو اتنا دراز فرما دے گا کہ وہ شخص (یعنی مہدی علیہ السلام) خلیفہ ہو جائے۔ ''
يلي رجلٌ من أهل بيتي ، يُواطِئُ اسمُه اسمي ، لو لم يَبْقَ من الدينا إلا يومٌ لطوَّلَ اللهُ ذلك اليومَ حتى يَلِيَ
الراوي: أبو هريرة و ابن مسعود المحدث:الألباني - المصدر: صحيح الجامع - الصفحة أو الرقم: 8160
خلاصة حكم المحدث: حسن


لو لَم يبقَ مِنَ الدُّنيا إلَّا يومٌ لطوَّلَ اللَّهُ ذلِكَ اليومَ حتَّى يَلي رجُلٌ مِن أَهلِ بَيتي يواطِئُ اسمُه اسمي
الراوي: أبو هريرة المحدث:ابن كثير - المصدر: نهاية البداية والنهاية - الصفحة أو الرقم: 1/39
خلاصة حكم المحدث: حسن صحيح


لا تقومُ الساعةُ حتى يلي رجلٌ من أهلِ بيتي يُواطئُ اسمُهُ اسمي
الراوي: عبدالله بن مسعود المحدث:أحمد شاكر - المصدر: مسند أحمد - الصفحة أو الرقم: 5/197
خلاصة حكم المحدث: إسناده صحيح

''حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : دنیا اس وقت تک ختم نہ ہو گی جب تک کہ میرے اہل بیت میں سے ایک شخص عرب کا بادشاہ نہ ہو جائے جس کا نام میرے نام کے مطابق (یعنی محمد) ہو گا۔ ''
''حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میرے اہلِ بیت سے ایک شخص خلیفہ ہو گا جس کا نام میرے نام کے موافق ہو گا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک روایت میں ہے کہ اگر دنیا کا ایک ہی دن باقی رہ جائے تو اللہ تعالیٰ اسی ایک دن کو اتنا دراز فرما دے گا کہ وہ شخص (یعنی مہدی علیہ السلام) خلیفہ ہو جائے۔ ''

المَهْديُّ منِّي، أجلى الجبهةِ، أقنى الأنفِ، يملأُ الأرضَ قسطًا وعدلًا، كما مُلِئت جَورًا وظلمًا، يملِكُ سبعَ سنينَ
الراوي: أبو سعيد الخدري المحدث:الألباني - المصدر: صحيح أبي داود - الصفحة أو الرقم: 4285
خلاصة حكم المحدث: حسن

''حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : مہدی مجھ سے (یعنی میری نسل سے) ہوں گے ان کا چہرہ خوب نورانی، چمک دار اور ناک ستواں و بلند ہو گی۔ زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے، جس طرح پہلے وہ ظلم و جور سے بھری ہو گی۔ (مطلب یہ ہے کہ امام مہدی کی خلافت سے پہلے دنیا میں ظلم و زیادتی کی حکمرانی ہو گی اور عدل و انصاف کا نام و نشان تک نہ ہو گا اور وہ سات سال تک بادشاہت (خلافت) کریں گے۔ ''
المهديُّ مِنَّا أهلَ البيتِ يصلحُهُ اللهُ في ليلةٍ
الراوي: علي بن أبي طالب المحدث:أحمد شاكر - المصدر: مسند أحمد - الصفحة أو الرقم: 2/58
خلاصة حكم المحدث: إسناده صحيح

''حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : (امام) مہدی میرے اہلِ بیت سے ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ انہیں ایک ہی رات میں صالح بنا دے گا (یعنی اپنی توفیق و ہدایت سے ایک ہی شب میں ولایت کے اس بلند مقام پر پہنچا دے گا جو ان کے لئے مطلوب ہو گا)۔ ''
المهديُّ من عِتْرتي من ولدِ فاطمةَ
الراوي: أم سلمة هند بنت أبي أمية المحدث:ابن تيمية - المصدر: منهاج السنة - الصفحة أو الرقم: 8/255
خلاصة حكم المحدث: صحيح


المهدي من عترتي من ولد فاطمة
الراوي: أم سلمة هند بنت أبي أمية المحدث:السيوطي - المصدر: الجامع الصغير - الصفحة أو الرقم: 9241
خلاصة حكم المحدث: صحيح


المهديُّ من عِترتي، من ولدِ فاطمةَ
الراوي: أم سلمة هند بنت أبي أمية المحدث:الألباني - المصدر: تخريج مشكاة المصابيح - الصفحة أو الرقم: 5381
خلاصة حكم المحدث: إسناده جيد


المهدي من عترتي من ولد فاطمة
الراوي: أم سلمة هند بنت أبي أمية المحدث:الألباني - المصدر: صحيح الجامع - الصفحة أو الرقم: 6734
خلاصة حكم المحدث: صحيح


المَهْديُّ من عِترتي من ولدِ فاطمةَ
الراوي: أم سلمة هند بنت أبي أمية المحدث:الألباني - المصدر: صحيح أبي داود - الصفحة أو الرقم: 4284
خلاصة حكم المحدث: صحيح

''ام المؤمنین حضرت ام سلمہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : مہدی میری نسل اور فاطمہ ( رضی اﷲ عنہا ) کی اولاد میں سے ہو گا۔ ''

تراجم احادیث از ڈاکٹر طاہرالقادری
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
اگر آپ اہل بیت علیہ السلام کی محبت میں ڈوب کر امام مہدی علیہ السلام سے معتلق احادیث تلاش کریں گے تو آپ کو کئی صحیح احادیث مل جائیں گی اور لیکن اس کے آپ کو کتب حدیث میں تلاش کرنا پڑے گا نہ کہ ان مولویوں کے مضامین میں
جناب حدیث کو پرکھنے کے لئے اصول حدیث کو دیکھنا پڑتا ہے نا کہ جذبات کو -اہل بیت سے ہمیں بھی بہت محبّت ہے لیکن دین کے کچھ اصول بھی ہوتے ہیں - ویسے شیخین حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ و حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور دوسرے بہت سے صحابہ کرام سے متعلق احادیث میں آپ کا یہ محبّت کا جزبہ کہاں غائب ہو جاتا ہے؟؟؟ ان کی روایات میں تو آپ کے قلم کی دھار ان مبارک ہستیوں کی عزت کا ذرا بھی خیال نہیں کرتی - اور ان پاک ہستیوں کی عزت و بزرگی پر ایسے ایسے حملے کرتی ہے کہ الله کی پناہ -
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
جناب حدیث کو پرکھنے کے لئے اصول حدیث کو دیکھنا پڑتا ہے نا کہ جذبات کو -اہل بیت سے ہمیں بھی بہت محبّت ہے لیکن دین کے کچھ اصول بھی ہوتے ہیں - ویسے شیخین حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ و حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور دوسرے بہت سے صحابہ کرام سے متعلق احادیث میں آپ کا یہ محبّت کا جزبہ کہاں غائب ہو جاتا ہے؟؟؟ ان کی روایات میں تو آپ کے قلم کی دھار ان مبارک ہستیوں کی عزت کا ذرا بھی خیال نہیں کرتی - اور ان پاک ہستیوں کی عزت و بزرگی پر ایسے ایسے حملے کرتی ہے کہ الله کی پناہ -
جناب عالیٰ ان احادیث کی تحسین اہل سنت کے محدیثین نے ہی کی ہے اور میرے خیال سے وہ آپ کے اصول حدیث سے اچھی طرح باخبر ہونگے یا نہیں ؟
 

Mohammad Haris

مبتدی
شمولیت
جولائی 01، 2018
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
2
Arabic
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ صَالِحٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَقْبَلَ فِتْيَةٌ مِنْ بَنِي هَاشِمٍ فَلَمَّا رَآهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْرَوْرَقَتْ عَيْنَاهُ وَتَغَيَّرَ لَوْنُهُ قَالَ فَقُلْتُ مَا نَزَالُ نَرَی فِي وَجْهِکَ شَيْئًا نَکْرَهُهُ فَقَالَ إِنَّا أَهْلُ بَيْتٍ اخْتَارَ اللَّهُ لَنَا الْآخِرَةَ عَلَی الدُّنْيَا وَإِنَّ أَهْلَ بَيْتِي سَيَلْقَوْنَ بَعْدِي بَلَائً وَتَشْرِيدًا وَتَطْرِيدًا حَتَّی يَأْتِيَ قَوْمٌ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ مَعَهُمْ رَايَاتٌ سُودٌ فَيَسْأَلُونَ الْخَيْرَ فَلَا يُعْطَوْنَهُ فَيُقَاتِلُونَ فَيُنْصَرُونَ فَيُعْطَوْنَ مَا سَأَلُوا فَلَا يَقْبَلُونَهُ حَتَّی يَدْفَعُوهَا إِلَی رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي فَيَمْلَؤُهَا قِسْطًا کَمَا مَلَئُوهَا جَوْرًا فَمَنْ أَدْرَکَ ذَلِکَ مِنْکُمْ فَلْيَأْتِهِمْ وَلَوْ حَبْوًا عَلَی الثَّلْجِ
Urdu
عثمان بن ابی شیبہ، معاویہ بن ہشام، علی بن صالح، یزید بن ابی زیاد ابراہیم، علقمہ، عبداللہ بن ابی زیاد، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ بنو ہاشم کے چند نوجوان آئے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو دیکھا تو آپ کی آنکھیں بھر آئیں اور رنگ متغیر ہوگیا۔ میں نے عرض کیا ہم مسلسل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ انور میں ایسی کیفیت دیکھ رہے ہیں جو ہمیں پسند نہیں (یعنی ہمارا دل دکھتا ہے) فرمایا ہم اس گھرانے کے افراد ہیں جس کے لئے اللہ تعالیٰ نے دنیا کی بجائے آخرت کو پسند فرمالیا ہے اور میرے اہل بیت میرے بعد عنقریب ہی آزمائش اور سختی و جلاوطنی کا سامنا کریں گے۔ یہاں تک کہ مشرق کیجانب سے ایک قوم آئے گی جس کے پاس سیاہ جھنڈے ہوں گے وہ بھلائی (مال) مانگیں گے انہیں مال نہ دیا جائے گا تو وہ قتال کریں گے انہیں مدد ملے گی اور جو (خزانہ) وہ مانگ رہے تھے حاصل ہو جائے گا لیکن وہ اسے قبول نہیں کریں گے بلکہ میرے اہل بیت میں سے ایک مرد کے حوالہ کر دیں گے وہ (زمین کو) عدل وانصاف سے بھردے گا جیسا کہ اس سے قبل لوگوں نے زمین کو جور و ستم سے بھر رکھا تھا سو تم میں سے جو شخص ان کے زمانہ میں ہو تو ان کے ساتھ ضرور شامل ہو اگر برف پر گھٹنوں کے بل گھسٹ کر جانا پڑے۔
Hadees No=4086

It was narrated that 'Abdullah said: "While we were with the Messenger of Allah P.B.U.H some youngsters from Banu Hashim came along. When the Prophet P.B.U.H saw them, his eyes filled with tears and his color changed. I said: 'We still see something in your face that we do like (to see).' He said: 'We are members of a Household for whom Allah has chosen the Hereafter over this world. The people of my Household will face calamity, expulsion and exile after I am gone, until some peeple will come from the east carrying black banners. They will ask for something good but will not be given it. Then they will fight and will be victorious, then they will be given what they wanted, but they will not accept it and will give leadership to a man from my family. Then they will fill it with justice just as it was filled with injustice. Whoever among you lives to see that, let him go to them even if he has to crawl over snow.''' (Daif)

Ravi
عثمان بن ابی شیبہ , معاویہ بن ہشام , علی بن
Arabic
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ صَالِحٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَقْبَلَ فِتْيَةٌ مِنْ بَنِي هَاشِمٍ فَلَمَّا رَآهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْرَوْرَقَتْ عَيْنَاهُ وَتَغَيَّرَ لَوْنُهُ قَالَ فَقُلْتُ مَا نَزَالُ نَرَی فِي وَجْهِکَ شَيْئًا نَکْرَهُهُ فَقَالَ إِنَّا أَهْلُ بَيْتٍ اخْتَارَ اللَّهُ لَنَا الْآخِرَةَ عَلَی الدُّنْيَا وَإِنَّ أَهْلَ بَيْتِي سَيَلْقَوْنَ بَعْدِي بَلَائً وَتَشْرِيدًا وَتَطْرِيدًا حَتَّی يَأْتِيَ قَوْمٌ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ مَعَهُمْ رَايَاتٌ سُودٌ فَيَسْأَلُونَ الْخَيْرَ فَلَا يُعْطَوْنَهُ فَيُقَاتِلُونَ فَيُنْصَرُونَ فَيُعْطَوْنَ مَا سَأَلُوا فَلَا يَقْبَلُونَهُ حَتَّی يَدْفَعُوهَا إِلَی رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي فَيَمْلَؤُهَا قِسْطًا کَمَا مَلَئُوهَا جَوْرًا فَمَنْ أَدْرَکَ ذَلِکَ مِنْکُمْ فَلْيَأْتِهِمْ وَلَوْ حَبْوًا عَلَی الثَّلْجِ
Urdu
عثمان بن ابی شیبہ، معاویہ بن ہشام، علی بن صالح، یزید بن ابی زیاد ابراہیم، علقمہ، عبداللہ بن ابی زیاد، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ بنو ہاشم کے چند نوجوان آئے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو دیکھا تو آپ کی آنکھیں بھر آئیں اور رنگ متغیر ہوگیا۔ میں نے عرض کیا ہم مسلسل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ انور میں ایسی کیفیت دیکھ رہے ہیں جو ہمیں پسند نہیں (یعنی ہمارا دل دکھتا ہے) فرمایا ہم اس گھرانے کے افراد ہیں جس کے لئے اللہ تعالیٰ نے دنیا کی بجائے آخرت کو پسند فرمالیا ہے اور میرے اہل بیت میرے بعد عنقریب ہی آزمائش اور سختی و جلاوطنی کا سامنا کریں گے۔ یہاں تک کہ مشرق کیجانب سے ایک قوم آئے گی جس کے پاس سیاہ جھنڈے ہوں گے وہ بھلائی (مال) مانگیں گے انہیں مال نہ دیا جائے گا تو وہ قتال کریں گے انہیں مدد ملے گی اور جو (خزانہ) وہ مانگ رہے تھے حاصل ہو جائے گا لیکن وہ اسے قبول نہیں کریں گے بلکہ میرے اہل بیت میں سے ایک مرد کے حوالہ کر دیں گے وہ (زمین کو) عدل وانصاف سے بھردے گا جیسا کہ اس سے قبل لوگوں نے زمین کو جور و ستم سے بھر رکھا تھا سو تم میں سے جو شخص ان کے زمانہ میں ہو تو ان کے ساتھ ضرور شامل ہو اگر برف پر گھٹنوں کے بل گھسٹ کر جانا پڑے۔
Hadees No=4086

It was narrated that 'Abdullah said: "While we were with the Messenger of Allah P.B.U.H some youngsters from Banu Hashim came along. When the Prophet P.B.U.H saw them, his eyes filled with tears and his color changed. I said: 'We still see something in your face that we do like (to see).' He said: 'We are members of a Household for whom Allah has chosen the Hereafter over this world. The people of my Household will face calamity, expulsion and exile after I am gone, until some peeple will come from the east carrying black banners. They will ask for something good but will not be given it. Then they will fight and will be victorious, then they will be given what they wanted, but they will not accept it and will give leadership to a man from my family. Then they will fill it with justice just as it was filled with injustice. Whoever among you lives to see that, let him go to them even if he has to crawl over snow.''' (Daif)

Ravi
عثمان بن ابی شیبہ , معاویہ بن ہشام , علی بن صالح , یزید بن ابی زیاد ابراہیم , علقمہ , عبداللہ بن ابی زیاد , ابراہیم , علقمہ , عبداللہ بن مسعود , یزید بن ابی زیاد ابراہیم , علقمہ , عبداللہ بن ابی زیاد , ابراہیم , علقمہ , عبداللہ بن مسعود
 

Mohammad Haris

مبتدی
شمولیت
جولائی 01، 2018
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
2
Arabic
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَرْوَانَ الْعُقَيْلِيُّ حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ أَبِي حَفْصَةَ عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّيِّ عَنْ أَبِي صِدِّيقٍ النَّاجِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَکُونُ فِي أُمَّتِي الْمَهْدِيُّ إِنْ قُصِرَ فَسَبْعٌ وَإِلَّا فَتِسْعٌ فَتَنْعَمُ فِيهِ أُمَّتِي نِعْمَةً لَمْ يَنْعَمُوا مِثْلَهَا قَطُّ تُؤْتَی أُکُلَهَا وَلَا تَدَّخِرُ مِنْهُمْ شَيْئًا وَالْمَالُ يَوْمَئِذٍ کُدُوسٌ فَيَقُومُ الرَّجُلُ فَيَقُولُ يَا مَهْدِيُّ أَعْطِنِي فَيَقُولُ خُذْ
Urdu
نصر بن علی جہضمی، محمد بن مروان عقیلی، عمارہ بن ابی حفصہ، زید عمی، ابی صدیق ناجی، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری امت میں ایک مہدی (ہدایت یافتہ پیدا) ہوں گے اگر وہ دنیا میں کم رہے تو بھی سات برس تک رہیں گے ورنہ نو برس تک رہیں گے۔ اس دور میں میری ایسی خوشحال ہوگی کہ اس جیسی خوشحال پہلے کبھی نہ ہوئی ہوگی زمین اس وقت خوب پھل دیگی اور ان سے بچا کر کچھ نہ رکھے گی اور اس وقت مال کے ڈھیر لگے ہوئے ہونگے ایک مرد کھڑا ہو کر عرض کرے گا اے مہدی مجھے کچھ دیجئے؟ وہ کہیں گے (جتناجی چاہے) لے لو۔
Hadees No=4087

It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Prophet P.B.U.H said: "The Mahdi will be among my nation. If he lives for a short period, it will be seven, and if he lives for a long period, it will be nine, during which my nation will enjoy a time of ease such as it has never enjoyed. The land will bring forth its yield and will not hold back anything, and wealth at that time will be piled up. A man will stand up and say: '0 Mahdi, give me!' He will say: 'Take." (Da'if)

Ravi
نصر بن علی جہضمی , محمد بن مروان عقیلی , عمارہ بن ابی حفصہ , زید عمی , ابی صدیق ناجی , ابوسعید خدری
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
71
موصوف کے نزدیک مہدی کی روایت اگر چہ کثرت سے احدیث کی کتب میں پائی جاتی ہیں - لیکن ان روایات میں آپس میں بہت تضاد ہے -
محترم،
آپ کو اس حوالے سے ازخود تحقیق کی ضرورت ہے مہدی کے بارے میں معتبر ترین بات یہی ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آل سے ہوں گے دیگر روایات پایہ ثبوت کو نہیں پہنچتی ہیں دوسری بات کاندلوی اور ان جیسے دیگر کا "جیسے محمود عباسی۔،چکڑالوی،غامدی وغیرہ" جن احادیث کو انہوں نے مشکوک بنانا ہوتا ہے اس میں تمام ضعیف و صحیح روایات کو ایک جگہ جمع کر کے اس کا تضاد پیش کرتے ہیں تاکہ پڑھنے والا ان کے اس سحر میں گرفتار ہو کر تمام روایات کو صحیح سمجھ کر ان میں موجود تضاد کی بنا پر اس روایات سے ہی بد زن ہو جائے جبکہ اہل سنت کا یہ منھج ہے کہ احادیث صحیحہ وحی خفی ہے اور وحی کبھی متضاد نہیں ہوتی اس حوالے سے سقم و صحیح کو الگ کرنے کی ضرورت ہے اور محدثین یہ کام کر چکے جیسا میں نے اوپر بھی کہا کہ اس حوالے سے صرف یہی بات صحیح ہے جس میں امام مھدی کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد میں سے بتایا گیا ہے۔ دیگر نسل سے ہونا ثابت نہیں ہے
دوئم آپ نے کہا کہ ایک دن میں علم و حکمت کیسے حاصل ہو گی اس قسم کی روایت میں اصلاح ہونے کے بھی الفاظ ہیں یعنی وہ علم وحکمت حاصل کریں گے اور اس کی بدولت اللہ ایک رات میں ان کی اصلاح کر دے گا
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
71
محمود احمد عباسی ناصبی تھے یا نہیں یہ تو الله بہتر جانتا ہے لیکن انہوں نے مہدی کی باطل روایات کو مضبوط تاریخی دلائل سے غلط ثابت کیا ہے - جن میں اسما ء رجال کا علم بھی شامل ہے-پہلے دور کے تمام محدثین بھی اس علم کی بنیاد پرمختلف روایات کو پرکھتے تھے -
محترم،
محمود احمد عباسی اور ان جیسے دیگر کے حوالے سے ایک مخلصانہ مشورہ دیتا ہوں ان کے حوالاجات پر بغیر
چیک کیے کبھی بھروسہ مت کریں اکثر میں کذب بیانی ہوتی ہے اس کی ایک مثال پیش کرتا ہوں
محمود احمد عباسی نے اپنی کتاب تحقیق سید السادات میں امام عبدالرزاق پر میزان الاعتدال سے جرح کا ایک قول پیش کیا کہ امام عبدالرزاق کذاب ہیں مگر اس قول کے بعد بعین ہی امام ذہبی نے جو اس کی تردید کی اور کہا کہ آئمہ اور محدثین نے ان پر اعتماد کیاہے اس کو نقل نہیں کیا کیونکہ امام ذہبی کی یہ تصدیق اس جرح کو منہدم کر دیتی ہے جو امام عبدالرزاق پر ہوئی ہے اور جس کا ذکر محمود احمد عباسی ہضم کر گئے بہرحال اگر وقت نے ساتھ دیا تو انشاء اللہ محمود احمد عباسی اور ان جیسوں کی علم الرجال کے حوالے سے جو کذب بیانیاں ہیں ان کو ایک جگہ جمع کر کے پیش کروں گا
 
Top