• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خرچ کرنے کے اسلامی آداب :

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
@محمد نعیم یونس بھائی اس امیج کی حدیث میں لے تلاش کی مجھے نہیں ملی کیا آپ میری اس حدیث کی تلاش میں میری مدد کر سکتے ہے
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
حیرت انگیز اتفاق ہے، میں آپ کا یہی مراسلہ پڑ رہا تھا اور اسی حدیث کو تلاش کر رہا تھا کہ ٹیگ ہونے کی اطلاع ملی۔۔بہرحال ابھی تک تو نہیں ملی۔۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
میں بھی جب سے اس کو تلاش کر رہا ہو مجھے بھی ابھی تک نہیں ملی -

اگر حدیث مل جائے تو ضرور پوسٹ کر دے

@اسحاق سلفی بھائی کیا آپ ھماری مدد کر سکتے ہیں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
میں بھی جب سے اس کو تلاش کر رہا ہو مجھے بھی ابھی تک نہیں ملی -

اگر حدیث مل جائے تو ضرور پوسٹ کر دے

@اسحاق سلفی بھائی کیا آپ ھماری مدد کر سکتے ہیں
قال الامام مسلم :
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا شَدَّادٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا ابْنَ آدَمَ إِنَّكَ أَنْ تَبْذُلَ الْفَضْلَ خَيْرٌ لَكَ، وَأَنْ تُمْسِكَهُ شَرٌّ لَكَ، وَلَا تُلَامُ عَلَى كَفَافٍ، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ، وَالْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى»

صحیح مسلم :حدیث نمبر (1036) بَابُ بَيَانِ أَنَّ الْيَدَ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى
’’ اے ابن آدم ! ضرورت سے زائد مال خرچ کر دینا تیرے لئے بہتر ہے،اور اس حاجت سے زائد مال کو روک لینا تیرے لئے نقصان دہ ہے،
اور بقدر حاجت مال اپنے پاس رکھنا تیرے لئے باعث ملامت نہیں،اور خرچ کی ابتدا ان سے کر جو تیری ذمہ داری میں ہیں،تیرے زیر کفالت ہیں ،
اور اوپر والا (یعنی دینے والا ) ہاتھ بہتر ہوتا ہے ،نیچے والے (یعنی لینے والے ) ہاتھ سے ‘‘
ورواه الترمذي و الامام احمد و الطبراني
 
Top