سوال: ڈیجیٹل اسکرین یا موبائل اپلیکیشن کو دورانِ خطبہ ، خطبے کے ترجمے کیلیے استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟ مقصد یہ ہے کہ جن لوگوں کو عربی زبان نہیں آتی تو وہ اپنے موبائل پر خطبے کا ترجمہ سن سکتا ہے۔
خطبہ نماز جمعہ کیلئے شرط ہے ، اس کے بغیر نماز جمعہ صحیح نہیں ہوتی ،
اور قآن مجید میں اللہ تعالی کا فرمان ہے کہ :
( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ ) ( سورہ الجمعة/9 )
اے ایمان والو : جمعہ کے دن جیسے ہی اذان دی جائے ، تو فوراً اللہ کے ذکر کی طرف لپکو ، اور خرید و فروخت چھوڑ دو ،یہ تمھارے لئے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو ‘‘
اس آیت میں ۔۔اللہ کے ذکر ۔۔سے مراد خطبہ اور نماز جمعہ دونوں ہیں ،
فاسعوا کے لفظی معنی کوشش کرنے اور دوڑنے کے آتے ہیں۔ یہاں اس سے پہلے معنی مراد ہیں یعنی نہایت اہتمام اور مستعدی سے جانا نہ کہ دوڑ کر (قرطبی) اس میں اس چیز کی قطعی دلیل ہے کہ جمعہ کی اذان ہوجائے تو مسلمان کے لئے اپنے کاروبار میں لگے رہنا حرام ہے ،اور ظاہر ہے کہ اخروی ثواب کے مقابلہ میں دنیوی فوائد کی احقیقت رکھتے ہیں۔
اور جمعہ کا خطبہ سننے کیلئے مسجد جلدی پہنچنا اور توجہ اور احترام سے خطبہ سننا بہت ضروری اور نہایت مفید ہے ،
حدثنا محمد بن حاتم الجرجرائي حبي حدثنا ابن المبارك عن الاوزاعي حدثني حسان بن عطية حدثني ابو الاشعث الصنعاني حدثني اوس بن اوس الثقفي سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " من غسل يوم الجمعة واغتسل ثم بكر وابتكر ومشى ولم يركب ودنا من الإمام فاستمع ولم يلغ كان له بكل خطوة عمل سنة اجر صيامها وقيامها ".
اوس بن اوس ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جو شخص جمعہ کے دن نہلائے اور خود بھی نہائے ۱؎ پھر صبح سویرے اول وقت میں (مسجد) جائے، شروع سے خطبہ میں رہے، پیدل جائے، سوار نہ ہو اور امام سے قریب ہو کر غور سے خطبہ سنے، اور لغو بات نہ کہے تو اس کو ہر قدم پر ایک سال کے روزے اور شب بیداری کا ثواب ملے گا“۔
سنن ابی داود ۳۴۵ ، سنن الترمذی/الصلاة ۲۳۹ (۴۹۶)، سنن النسائی/الجمعة ۱۰ (۱۳۸۲)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ۸۰ (۱۰۸۷)، (تحفة الأشراف: ۱۷۳۵) وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۸، ۹، ۱۰)، سنن الدارمی/الصلاة ۱۹۴ (۱۵۸۸)
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِذَا قُلْتَ أَنْصِتْ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ فَقَدْ لَغَوْتَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم نے امام کے خطبہ دینے کی حالت میں (کسی سے) کہا: چپ رہو، تو تم نے لغو کیا“۔
سنن ابو داود ، سنن النسائی/الجمعة ۲۲ (۱۴۰۲، ۱۴۰۳)، والعیدین ۲۱ (۱۵۷۶)، ، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجمعة ۳۶ (۳۹۴)، صحیح مسلم/الجمعة ۳ (۸۵۱)، سنن الترمذی/الصلاة
خطبہ چونکہ سمجھنے کیلئے دیا جاتا ہے ،اس لئے کسی ڈیوائس وغیرہ سے اس کا ترجمہ سننا جائز ہے ،
بس خطبہ کے وقت مسجد میں حاضر ہو کر خطبہ کی طرف متوجہ ہونا لازم ہے