القول السدید
رکن
- شمولیت
- اگست 30، 2012
- پیغامات
- 348
- ری ایکشن اسکور
- 970
- پوائنٹ
- 91
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللہ سبحانہ وتعالی سورۃ فاطر میں اِرشاد میں فرماتا ہے:
اَفَمَنْ زُيِّنَ لَهُ سُوْءُ عَمَلِه فَرَاٰهُ حَسَنًا.
فاطر، 35 : 8
’’بھلا جِس شخص کے لیے اس کا برا عمل آراستہ کر دیا گیا ہو اور وہ اسے (حقیقتاً) اچھا سمجھنے لگے (کیا وہ مومنِ صالح جیسا ہو سکتا ہے)۔‘‘
علامہ ابو حفص الحنبلی اِس آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں :
فقال قتادة : منهم الخوارج الذين يستحلون دماء المسلمين وأموالهم.
ابو حفص الحنبلي، اللباب فی علوم الکتاب، 13 : 175
’’حضرت قتادہ نے فرمایا : ایسے لوگوں میں سے خوارج بھی ہیں جو مسلمانوں کا خون بہانا اور ان کے اموال لوٹنا حلال سمجھتے ہیں۔‘‘
یہی وطیرہ آج کے جدید خوارج کا ہے۔ وہ جہاد کے نام پر مسلمانوں کے جان و مال کے درپے ہیں مگر ان کی یہ کرتوتیں شیطان نے ان کے لئے ایسی آراستہ کر رکھی ہیں کہ وہ اسکو "حق" سمجھ کر اس پر باطل تاویلات اور تلبیسات کا لبادہ چڑھا کر اپنی گمراہی کے سفر کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کوئی لاکھ انکے غیر شرعی افعال انکے سامنے رکھ دے انکی جہادی بدعتیں نمایاں کر دے مگر وہ بضد ہوتے ہیں کہ یہ تو عظیم "جہاد" ہے، بہت بڑا نیک عمل ہے۔۔ اللہ ایسے شر پسندوں سے مسلمانوں کو محفوظ فرمائے۔ آمین