- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
خیانت کرنے والے
اللہ رب العزت فرماتے ہیں:
{اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الْخَآئِنِیْنَ o} [الانفال:۵۸]
'' بے شک اللہ تعالیٰ خیانت کرنے والوں کو پسند نہیں فرماتا۔ ''
{اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ کُلَّ خَوَّانٍ کَفُوْرٍ o} [الحج:۳۸]
'' کوئی خیانت کرنے والا ناشکرا، اللہ تعالیٰ کو ہرگز پسند نہیں۔ ''
(خیانت) امانت کی ضد اور دھوکہ فراڈ اور کسی چیز کو چھپانے کے معنی میں مستعمل ہے۔
(خائنین) وہ لوگ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول سے اور جو ذمہ داریاں ان پر عائد ہیں مثلاً علم اور امانت وغیرہ میں خیانت کرتے ہیں، رازوں کو فاش کرتے ہیں، فراڈ سے کام لیتے ہیں، عہد کو توڑتے ہیں اور طے شدہ معاملات کی مخالفت کرتے ہیں نیز اپنی بادشاہت یا رعیت میں یا اپنے زیر سایہ افراد سے دھوکہ کرتے ہیں۔
ان کی صفات بیان کرتے ہوئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( خَیْرُکُمْ قَرْنِیْ، ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَھُمْ، ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَھُمْ۔)) قَالَ عِمْرَانُ: (( لَا أَدْرِيْ أَذَکَرَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم بَعْدُ قَرْنَیْنِ أَؤْ ثَـلَاثَۃ۔)) قَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : (( إِنَّ بَعْدَکُمْ قَوْمًا یَخُوْنُوْنَ وَلَا یُؤْتَمَنُوْنَ، وَیَشْھَدُوْنَ وَلَا یُسْتَشْھَدُوْنَ، وَیَنْذِرُوْنَ وَلَا یَفُوْنَ وَیَظْھَرُ فِیْھِمُ السَّمَنُ۔))1
'' بے شک تمہارے بعد ایسے لوگ پیدا ہوں گے خیانت کریں گے اور وہ امانت کی پاسداری کرنے والے نہیں ہوں گے۔ اور وہ گواہی دیں گے حالانکہ ان سے گواہی طلب نہیں کی جائے گی۔ اور نذریں مانیں گے مگر پوری نہیں کریں گے۔ اور ان میں موٹاپا عام ہوگا۔''
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 أخرجہ البخاري في کتاب الشہادات، باب: لا یشہد علی شہادۃ جور إذا أُشہد، رقم: ۲۶۵۱۔