• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خیبر کے دن متعہ حرام / خمینی کی ایک بچی کے ساتھ داستان متعہ

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
تھذیب الاحکام --- محمد بن الحسن بن علی الطوسی ---

خیبر کے دن متعہ حرام / خمینی کی ایک بچی کے ساتھ داستان متعہ

پہلی داستان : جب امام خمینی عراق میں مقیم تھے اور ہم ان کے پاس تحصیل علم کی غرض سے حاضر ہوے اور ان کے ساتھ ہمارا تعلق بہت گہرا ہو گیا - چناچہ ایک دفع انہوں نے کہا کہ انہیں فلاں شہر سے دعوت طعام پیش کی گئی ہے - یہ شہر مؤصل کے مغربی جانب ڈیڑھ گھنٹے کی مسافت پر واقع تھا - امام نے سفر میں مجھے بھی اپنے ساتھ کر لیا - میزبان نے ہمارا بھرپور استقبال کیا اور ہماری خوب آؤ بھگت کی - اس شہر میں شیعہ کے ایک خاندان کے پاس ہمارا قیام تھا - جب ہمارے قیام کی مدت ختم ہو گئی تو ہم واپس ہوے - ہمارے واپسی کے راستے پر بغداد تھا ، امام خمینی نے ارادہ فرمایا کہ ہم سفر کی تھکان سے کچھ آرام کریں - چناچہ وہ شہر کے ایک گھر کی طرف متوجہ ہوۓ جس میں ایرانی النسل ایک شخص رہتا تھا - اس کو سید صاحب کہتے تھے - امام صاحب کا اس سے یارانہ تھا - سید صاحب کو ہماری آمد کی بہت خوشی ہوئی - ہم اس کے پاس تقریباً ظہر کے وقت پہنچے - اس نے ہمارے لۓ پر تکلف ظہرانہ تیار کیا اور اپنے بعض رشتہ داروں کو بھی بلا بھیجا - ہماری ملاقات کی وجہ سے مکان میں کافی ہجوم ہو گیا - سید صاحب نے کہا کہ آپ آج رات میرے پاس قیام کریں گے - چناچہ رات کوعشاء کے وقت ہمیں عشائیہ پیش کیا گیا - وہاں پر موجود لوگ امام صاحب کے ہاتھ پر بوسہ دے رہے تھے اور اپنے مسائل بھی پوچھ رہے تھے - امام صاحب ان کے جواب ارشاد فرما رہے تھے - جب سونے کا وقت قریب ہو گیا اور لوگ اپنے اپنے گھروں کو چلے گۓ تو امام صاحب کی نگاہ ایک خوبرو بچی پر پڑی ، جس کی عمر چار یا پانچ سال تک ہو گی ، یہ ہمارے میزبان کی بیٹی تھی - امام صاحب نے متعہ کرنے کے لۓ اس لڑکی کو اس کے باپ کی اجازت سے طلب کیا - باپ نے بخوشی اس کی اجازت دے دی - امام خمینی نے اس لڑکی (بچی) کے ساتھ شب باشی کی - ہمیں رات کو بچی کی چیخ و پکار سنائی دیتی رہی -

(کشف الاسرار ، السید حسین الموسوی ، صفحہ ٤٠ ، عالم نجف - عراق)

یہ ہیں ہوس کے پجاری حرام کام یعنی متعہ کو حلال ٹھرا کر کس طرح لوگوں کی عزت لوٹتے ہیں - آگے کے دو واقعات اس کی حقیقت کو مزید واضح کر دیں گے -

حلانکہ سچ بات تو یہ ہے کہ اس کو خیبر کے دن نبی صلی اللہ وسلم نے حرام قرار دیا تھا -

ترجمہ : علی راضی اللہ نے فرمایا: رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے خیبر کے دن گھریلو گدھوں کے گوشت کو اور نکاح متعہ کو حرام قرار دیا تھا -

(تھذیب الاحکام ، ٧ / ٢٥١)

1.jpg


یہی بات الاستبصار میں بھی ہے کہ:

فأما ما رواه محمد بن أحمد بن يحيى عن أبي الجوزا عن الحسين بن علوان عن عمرو بن خالد عن زيد بن علي عن آبائه عن علي عليهم السلام قال: حرم رسول الله صلى الله عليه وآله لحوم الحمر الأهلية ونكاح المتعة -

(الاستبصار ، ٣ / ٥٤١)

دیکھئے ان ظالموں نے نیچے لکھ ڈالا کہ یہ تقیہ پر محمول ہے جبکہ اس کا تقیہ پر ہونا محال ہے کیونکہ ایک ہی دن میں دو چیزوں کو حرام قرار دیا گیا متعہ کو ، گدھوں کے گوشت کو - گدھے کے گوشت کو تو حرام سمجھ لیا لیکن متعہ کو حلال ہی رہنے دیا چہ خوب! - اور ویسے بھی حرمت متعہ نبی (ص) سے منقول ہے جبکہ جواز کی بات آئمہ کرتے ہیں (شیعہ نے روایات کو ان کی طرف گھڑا ہے) -

علی بہرام
ضدی
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
یہاں پر ایک اعتراض ہے۔۔۔
اور وہ یہ کہ۔۔۔
چناچہ رات کوعشاء کے وقت ہمیں عشائیہ پیش کیا گیا
شیعوں کے ہاں عشاء کی نماز کا تصور نہیں ہے۔۔۔
اس کی وضاحت کیا ہوگی؟؟؟۔۔۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
یہاں پر ایک اعتراض ہے۔۔۔
اور وہ یہ کہ۔۔۔

شیعوں کے ہاں عشاء کی نماز کا تصور نہیں ہے۔۔۔
اس کی وضاحت کیا ہوگی؟؟؟۔۔۔
ویسے یہاں “نماز عشاء” کا تو ذکر ہی نہیں ہوا۔ صرف لکھا ہے کہ “عشاء کے وقت عشائیہ دیا گیا” یعنی “رات کے وقت رات کا کھانا دیا گیا”۔ عشاء کا اصل مطلب “رات” ہی ہے۔ اسے اصطلاحاً “رات والی نماز” سمجھا اورکہا جاتا ہے۔ جیسے “عشائیہ” کے لغوی معنی “رات والا” ہے جسے “رات والا کھانا” مراد لیا جاتا ہے۔
http://www.urduencyclopedia.org/urdudictionary/index.php?title=عشا دیکھئے۔

عِشا {عِشا} (عربی)
ع ش ا، عِشا
عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے 1769ء کو "آخر گشت" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم کیفیت (مؤنث - واحد)
معانی
1. رات کی اندھیری، تاریکِ شب۔ (فرہنگ آصفیہ)
2. سوتے وقت کی نماز، رات کی نماز جو مغرب کی نماز کے بعد پڑھی جاتی ہے، نمازِ خفتن۔
انگریزی ترجمہ
Nightfall, evening; the first watch of the night; the prayer of sunset or nightfall
 
Top