• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

داؤد علیہ السلام پر غیر عورت سے محبت کی بدترین تہمت

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436

دوائے شافی --- ابن قیم --- داؤد علیہ السلام پر غیر عورت سے محبت کی بدترین تہمت


یہ ایک جھوٹا و اسرائیلی روایات پر مبنی واقعہ ہے جس کی کوئی حیثیت نہیں اور یہ الله کے نبی داؤد علیہ السلام کی شان میں بدترین گستاخی ہے اور ان پر ایک بہت بڑی تہمت - لیکن ابن قیم صاحب نے عورتوں سے عشق ہو جانے کے استدلال میں اس کو پیش کیا ہے -


dwaya shafi.jpg


اس کی تحقیق @ابوالحسن علوی بھائی سے درکار ہے - ماشاء الله اہل علم میں سے ہیں -
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
صفحہ نمبر ٥٦١ پر بھی یہی لکھا ہے


dwaya shafi-1.jpg
 
شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
بھائی جان اوپر لکھتے ہیں
"
یہ ایک جھوٹا و اسرائیلی روایات پر مبنی واقعہ ہے جس کی کوئی حیثیت نہیں ا"

اب جب آپکو معلوم کے کہ یہ ایک جھاٹا واقعہ اور "موضوع" روایت ہے تو " ابو الحسن علوی" بھائی کو تحقیق کی تکلیف کیوں دے رہے ہیں،

"صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں "
 

محمد فراز

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 26، 2015
پیغامات
536
ری ایکشن اسکور
151
پوائنٹ
116
صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں
کیسا پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھے ہوں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
کیسا پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھے ہوں
شعر تھوڑا غلط ہو گیا ہے ، اصل شعر یوں ہے ـ

خوب پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھے ہیں
صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
یہ شعر مرزا داغ دہلوی کا ہے ، پورا نام نواب مرزا محمد ابراہیم خاں اور تخلص داغ تھا۔ 25 مئی 1831ء کو دہلی میں پیدا ہوئے ،
ابھی چھ سال ہی کے تھے کہ ان کے والد نواب شمس الدین خاں کاانتقال ہو گیا۔ آپ کی والدہ نے بہادر شاہ ظفر کے بیٹے مرزا فخرو سے شادی کر لی۔ 1905ء میں فالج کی وجہ سے حیدر آباد میں وفات پائی ۔
پوری غزل پیش خدمت ہے

عذر آنے میں بھی ہے اور بلاتے بھی نہیں
باعث ترک ملاقات بتاتے بھی نہیں

منتظر ہیں دمِ رخصت کہ یہ مرجائے تو جائیں
پھر یہ احسان کہ ہم چھوڑ کے جاتے بھی نہیں

سر اٹھاؤ تو سہی آنکھ ملاؤ تو سہی
نشہء مے بھی نہیں نیند کے ماتے بھی نہیں

کیا کہا؟، پھر تو کہو، “ہم نہیں سنتے تیری“
نہیں سنتے تو ہم ایسوں کو سناتے بھی نہیں

خوب پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھے ہیں
صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں

مجھ سے لاغر تری آنکھوں میں کھٹکتے تو رہے
تجھ سے نازک مری نظروں میں سماتے بھی نہیں

دیکھتے ہی مجھے محفل میں یہ ارشاد ہوا
کون بیٹھا ہے اسے لوگ اٹھاتے بھی نہیں

ہوچکا قطع تعلق تو جفائیں کیوں ہوں
جن کو مطلب نہیں رہتا وہ ستاتے بھی نہیں

زیست سے تنگ ہو اے داغ تو کیوں جیتے ہو؟
جان پیاری بھی نہیں، جان سے جاتے بھی نہیں

 
Last edited:
Top