• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

داعش جہاد کے نام پر فساد پھیلا رہی ہے: علماء

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
داعش جہاد کے نام پر فساد پھیلا رہی ہے: علماء

دنیا کے 126 ممتاز علماء نے داعش کی خلافت مسترد کر دی​
العربیہ ڈاٹ نیٹ: جمعہ 2 ذوالحجہ 1435هـ - 26 ستمبر 2014م

اسلامی دُنیا میں خلافت علی منہاج النبوہ کی دعویدار تنظیم دولت اسلامی "داعش" کو جہاں عالمی برادری کی جانب سے جنگ کا سامنا ہے وہیں اسے اعتدال پسند اسلامی دنیا کے جید علمائے کرام کی جانب سے بھی کسی قسم کی حمایت نہیں مل سکی ہے۔ اہل سنت والجماعت مسلک کے 126 جید علمائے کرام نے اپنے ایک متفقہ اور مشترکہ پیغام میں داعش کا فلسفہ جہاد وخلافت مستر کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش جہاد کے نام پر دنیا میں فتنہ وفساد پھیلا رہی ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب اور اسلامی دنیا کے سوا سو ممتاز علمائے کرام کی جانب سے جاری ایک مشترکہ بیان میں داعش کے سربراہ ابراہیم عواد البدری المعروف ابوبکر البغدادی کے نام پیغام میں کہا ہے کہ وہ طاقت کے ذریعے اپنے مخصوص خیالات اور نظریات دوسروں پر مسلط کرنے کا راستہ ترک کریں کیونکہ تلوار کے ذریعے غصے اور رحمت وشفقت میں مساوات قائم نہیں کی جا سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کے لیے رحمت کو لازم کیا ہے اور آپ تلوار کے ذریعے یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ صرف طاقت کے ذریعے اسلام غالب کیا جاسکتا ہے۔ طاقت کے استعمال کا فلسفہ امن وآشتی کے پیغام دینے والے اسلام کی پہچان ہر گز نہیں ہے۔

علمائے کرام نے داعش کی طریقہ جہاد کی کھلی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کے جنگجو ایک جانب اہل سنت والجماعت کی پیروی کے دعوے دار ہیں اور دوسری جانب اسی مسلک کی تعلیمات کی صریح خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ علماء نے اپنے پیغام میں قرآن سنت کی روشنی میں داعش کا فلسفہ جہاد اور خلافت مسترد کیا اور کہا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بلا جواز کسی کے خلاف اعلان جنگ کرنے اور تلوار اٹھانے کا حکم نہیں دیا۔ داعش کے جنگجو جسے مقدس جہاد قرار دے رہے ہیں وہ جہاد نہیں بلکہ جرم ہے۔

علماء نے اسلام کے تصور جہاد اور اس کے شرعی طریقہ کار پر بھی روشنی ڈالی ہے اور بتایا ہے کہ اسلامی طریقہ جنگ میں کون کون سی قیود اور شرائط ہیں جن کی پابندی ناگزیر ہے۔ اسلام جنگ میں سفیروں، عورتوں، بچوں، اہل کتاب کے قتل کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ لاشوں کا مثلہ کرنے کو حرام قرار دیتا ہے۔ تکفیری فتووں کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔ انبیاء کرام اور صحابہ جیسی بزرگ ہستیوں کے مزارات کو مسمار کرنے کی ممانعت کرتا ہے۔ یہ کونسا سا جہاد اور اسلامی خلافت ہے جس میں ان تمام ممانعتوں کی کھلی اجازت دی گئی ہے۔

اسلام دنیا میں تلوار کے ذریعے نہیں بلکہ دعوت وتبلیغ کے ذریعے پھیلا۔ اس کی زندہ مثالیں انڈونیشیا۔ ملائیشیا اور مغربی اور مشرقی افریقا کی صورت میں ہمارے سامنے ہیں۔ نیز جہاد کی اصطلاح کسی ایسے اسلام دشمن کے خلاف جنگ کے لیے استعمال کی جاتی ہے جس سے مسلمانوں کو خطرہ لاحق ہو۔ مسلمانوں کے خلاف جنگ کونسا جہاد ہے۔

علماء نے داعش کا تکفیری فلسفہ بھی غیر اسلامی قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں جس شخص نے کلمہ طیبہ پڑھا ہے وہ صاحب ایمان ہے اور فقہی اعتبار سے اسے کافر نہیں قرار دیا جا سکتا ہے۔

داعش اور اس سے وابستہ لوگوں نے اسلام کی مرضی کی تفسیر کر رکھی ہے۔ مسلمان صرف وہی ہے جسے وہ مسلمان ہونے کا سرٹیفکیٹ جاری کریں اور باقی تمام دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا واضح فرمان موجود ہے کہ جس نے ایک مرتبہ لا الہ الا اللہ کہہ دیا اس کی تکفیر جائز نہیں ہے۔

ح
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام علیکم و رحمت الله -

ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا جنہوں نہیں کبھی جہاد کی نیت سے ہاتھ میں تلوار (ہتھیار ) نہیں پکڑی -
ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا جنھیں کبھی یہود و نصاریٰ کی دی گئی اذیتوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا -
ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا جن کے بچوں اور عورتوں کو یہود و نصاریٰ نے بے دردی سے موت سے ہمکنار نہیں کیا
ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا جو یہود و نصاریٰ کے پھیلاہے گئے فحاشی و عریانی کے سیلاب کو نہ روک سکے -
ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا جو خود کبھی ایک مسلک (یعنی قرآن و سنّت رسول صل الله علیہ وسلم ) پر نہ ٹھر سکے -
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم ورحمۃ اللہ

معلوم نہیں آپ طالب ہیں یا فاضل، مراسلہ غیر متعلقہ ھے پھر بھی جواب حاضر ھے، ایسے غیر متعلقہ شارٹ کٹ اضافی سوالات آپ کے ہر مراسلہ میں اگر لگا دئے جائیں تو ۔۔۔۔۔؟ سمائل!

السلام علیکم و رحمتہ الله -

ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا

ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا

ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا

ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا

ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا
بسم اللہ الرحمن الرحیم

إِنَّكَ لَا تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَكِنَّ اللَّهَ يَهْدِي مَن يَشَاءُ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ

آپ جسے چاہیں ہدایت نہیں کر سکتے بلکہ اللہ تعالیٰ ہی جسے چاہے ہدایت کرتا ہے۔ ہدایت والوں سے وہی خوب آگاه ہے

28:36
 

ضدی

رکن
شمولیت
اگست 23، 2013
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
275
پوائنٹ
76
السلام علیکم ورحمۃ اللہ

معلوم نہیں آپ طالب ہیں یا فاضل، مراسلہ غیر متعلقہ ھے پھر بھی جواب حاضر ھے، ایسے غیر متعلقہ شارٹ کٹ اضافی سوالات آپ کے ہر مراسلہ میں اگر لگا دئے جائیں تو ۔۔۔۔۔؟ سمائل!



بسم اللہ الرحمن الرحیم

إِنَّكَ لَا تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَكِنَّ اللَّهَ يَهْدِي مَن يَشَاءُ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ

آپ جسے چاہیں ہدایت نہیں کر سکتے بلکہ اللہ تعالیٰ ہی جسے چاہے ہدایت کرتا ہے۔ ہدایت والوں سے وہی خوب آگاه ہے

28:36
سورۃ القصص آیت نمبر 56 ہے تصحیح کرلیجئے۔ دوسری بات یہ آیات کا شان نزول بھی ساتھ ہی ملاحظہ کیجئے۔

یہ آیت اس وقت نازل ہوئی، جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمدرد اور غمسار چچا ابو طالب کا انتقال ہونے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوشش فرمائی کہ چچا اپنی زبان سے ایک مرتبہ لاَ اِلٰہ اِلَّا اللّٰہُ کہہ دیں تاکہ قیامت والے دن میں اللہ سے ان کی مغفرت کی سفارش کر سکوں۔ لیکن وہاں پر دوسرے رؤسائے قریش کی موجودگی کی وجہ سے ابو طالب قبول ایمان کی سعادت سے محروم رہے اور کفر پر ہی ان کا خاتمہ ہوگیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بات کا بڑا صدمہ تھا۔ اس موقع پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرما کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر واضح کیا کہ آپ کا کام صرف تبلیغ و دعوت اور راہنمائی ہے۔ لیکن ہدایت کے اوپر چلا دینا یہ ہمارا کام ہے۔ ہدایت اسے ہی ملے گی جسے ہم ہدایت سے نوازنا چاہیں نہ کہ اسے جسے آپ ہدایت پر دیکھنا پسند کریں (صحیح بخاری)
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

جزاک اللہ خیر! ٹائپنگ ایرر واقع ہو گیا۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم

إِنَّكَ لَا تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَكِنَّ اللَّهَ يَهْدِي مَن يَشَاءُ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ

آپ جسے چاہیں ہدایت نہیں کر سکتے بلکہ اللہ تعالیٰ ہی جسے چاہے ہدایت کرتا ہے۔ ہدایت والوں سے وہی خوب آگاه ہے

28:56

والسلام
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
السلام علیکم و رحمت الله -

ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا جنہوں نہیں کبھی جہاد کی نیت سے ہاتھ میں تلوار (ہتھیار ) نہیں پکڑی -
ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا جنھیں کبھی یہود و نصاریٰ کی دی گئی اذیتوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا -
ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا جن کے بچوں اور عورتوں کو یہود و نصاریٰ نے بے دردی سے موت سے ہمکنار نہیں کیا
ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا جو یہود و نصاریٰ کے پھیلاہے گئے فحاشی و عریانی کے سیلاب کو نہ روک سکے -
ایسے علماء کا فتویٰ کس کام کا جو خود کبھی ایک مسلک (یعنی قرآن و سنّت رسول صل الله علیہ وسلم ) پر نہ ٹھر سکے -
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی نے کبھی ہاتھ میں تلوار پکڑی ہو؟
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی کو یہود ونصاری کی دی گئی اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا ہو؟
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی کے بچوں اور عورتوں کو یہود ونصاریٰ نے بے دردی سے موت سے ہم کنار کیا ہو؟
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی کو یہود ونصاری کی دی گئی اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا ہو؟
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی یہود ونصاریٰ کے پھیلائے گئے فحاشی وعریانی کے سیلاب کو روکنے میں کامیاب ہوگیا ہو؟ (اگر یہ شرط ہے تو آج ہر طرف فحاشی وعریانی ہے۔ کیا آج کوئی شخص فتویٰ نہیں دے سکتا؟)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی نے کبھی ہاتھ میں تلوار پکڑی ہو؟
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی کو یہود ونصاری کی دی گئی اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا ہو؟
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی کے بچوں اور عورتوں کو یہود ونصاریٰ نے بے دردی سے موت سے ہم کنار کیا ہو؟
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی کو یہود ونصاری کی دی گئی اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا ہو؟
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی یہود ونصاریٰ کے پھیلائے گئے فحاشی وعریانی کے سیلاب کو روکنے میں کامیاب ہوگیا ہو؟ (اگر یہ شرط ہے تو آج ہر طرف فحاشی وعریانی ہے۔ کیا آج کوئی شخص فتویٰ نہیں دے سکتا؟)
بھائی کے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ دوسری طرف کی صورتحال بھی سامنے رکھی جائے، جو لوگ ظلم کے خلاف کھڑے ہو گئے ہیں ان پر کیا بیتی ہے؟ کون سی چیز ہے جو آج انہیں روافض یہود و نصاری اور اس کے ایجنٹوں کے گلے کاٹنے پر مجبور کر گئی ہے؟ یہی 126 علماء اس شخص کے بارے میں کیا کہیں گے جس کی حکومت میں حرم میں عیسائیوں کے خلاف بددعا نہیں کر سکتے؟ اس کے بارے میں کیا کہیں گے جس نے سینکڑوں لوگوں کو قتل کرنے والے کو ہزاروں کی سیکیورٹی میں حرم کا طواف کروایا، اس شخص کے بارے میں کیا کہیں گے جس نے 600 کلمہ گو مسلمانوں کو غیروں کے تسلط میں دے دیا، اس شخص کے بارے میں کیا کہیں گے جس نے گوروں کی خوشنودی کی خاطر اپنی اذانوں کے گلے گھونٹ دئیے۔

داعش چاہے لاکھ اختلافات سہی، یہ کون سا طریقہ ہے کہ مسلمانوں کے خلاف یہود و نصاریٰ کا ساتھ دیا جائے، کیا یہ ظلم کے خلاف کھڑے قال اللہ و قال الرسول کی صدائیں بلند کرنے والے اس قدر بھی اہمیت کے حامل نہیں کہ ان کو صلیب کے پجاری اور انبیاء کے دشمن یہودیوں پر ترجیح دی جائے، بلکہ الٹا اپنے ہی کلمہ گو بھائیوں کے خلاف کوئی زبان سے لڑ رہا ہے تو کوئی بمباری کر وا رہا ہے، کسی شخص نے لکھا کہ داعش کو سعودیہ عرب کی جانب پیش قدمی سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ دونوں کا منہج اہل حدیث ہے، لہذا کافروں کی طرف پیش قدمی کرنی چاہئے اور سعودی حکومت کے اقدامات کا خیر مقدم کیا جانا چاہئے، لیکن یہ کیوں نہیں کہا جاتا کہ سعودیہ، اردن، دبئی، کے عیاش حکمران امریکہ کا ساتھ دینے کی بجائے اپنے کلمہ گو بھائیوں کا ساتھ کیوں نہیں دیتے؟ بلکہ نہتے لوگوں پر سعودیہ، اردو، دبئی کے پائلٹ نے بمباری کر کے بچوں تک کو مار ڈالا، بے فکر رہیں یہ دنیا ہے یہاں سب پچ پچا ہو جاتا ہے لیکن ایک انصاف کا میدان عنقریب آنے والا ہے جہاں سب کے پتے پانی ہو جانے ہیں، فانتظرو انی معکم من المنتظرین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی نے کبھی ہاتھ میں تلوار پکڑی ہو؟
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی کو یہود ونصاری کی دی گئی اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا ہو؟
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی کے بچوں اور عورتوں کو یہود ونصاریٰ نے بے دردی سے موت سے ہم کنار کیا ہو؟
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی کو یہود ونصاری کی دی گئی اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا ہو؟
کیا فتویٰ دینے کیلئے ضروری ہے کہ مفتی یہود ونصاریٰ کے پھیلائے گئے فحاشی وعریانی کے سیلاب کو روکنے میں کامیاب ہوگیا ہو؟ (اگر یہ شرط ہے تو آج ہر طرف فحاشی وعریانی ہے۔ کیا آج کوئی شخص فتویٰ نہیں دے سکتا؟)
فتویٰ دینے کے لئے یہ تمام چیزیں غیر ضروری سمجھی جا رہی ہیں، لیکن جو چیز ضروری تھی اس کو مدنظر کیا جا رہا ہے، فتویٰ دینے کے لئے مفتی کو مکمل صورتحال کا جائزہ لینا چاہئے، جن لوگوں کے بچے قتل ہو رہے ہیں، عورتوں کی عزتیں لٹ رہی ہیں، دین کے معاملے میں وہ فتنے کا شکار ہو چکے ہیں، اپنے دین کو بچانا اور اپنے ایمان پر قائم رہنا ان کو مشکل نظر آ رہا ہے، جن کو عقیدہ توحید پر آرے سے ذبح کیا جا رہا ہے، جن کو بشار کا کفریہ کلمہ نہ پڑھنے پر آگ میں جلایا جا رہا ہے، جن کو عمر نام رکھنے پر زندہ جلایا جا رہا ہے، جن کو مار مار کر عقیدہ توحید اور دین پر راسخ العقیدگی ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ایسے لوگوں کا موقف سنے بغیر اور ان کی صورتحال اور دلائل سنے بغیر ائیر کنڈیشنڈ والے کمروں میں بیٹھ کر فتویٰ نہیں دیا جا سکتا، 126 علماء اور سعودی علماء اپنا صرف ایک ایک بچہ روافض کے ہاتھوں آرے سے ذبح کروائیں، عقیدہ توحید کے لئے آگ میں زندہ جلائیں جائیں، عمر نام رکھنے پر مارے جائیں ، عقیدہ توحید کی وجہ سے بمباری کئے جائیں، پھر میں دیکھوں گا کہ کیسے یہ فتویٰ دیتے ہیں۔ یا اللہ ! یا حی یا قیوم، دشمن اور اس کے ایجنٹ تیرے بندوں کے خلاف ایک ہو گئے ہیں، جس طرح تو رب العالمین نے بدر کے میدان میں اپنے بندوں کی مدد کی تھی آج ان کی بھی مدد فرما، آمین
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
بھائیو ناراض نہ ہونا مفتی صاحب نے کبھی اس پر بھی فتوی دیا جو کچھ سعودی بادشاہ کرتے ہیں؟؟؟کیا سعودی خاندان میں وہ لوگ نہیں کہ جن سے شیخ ابن باز رحمہ اللہ زکوہ نہ لیتے تھے ؟؟؟
عورتوں کو مجلس شوری کا غالبا رکن بنانا علماء کو بات بے بات زندان میں ڈالنا کفار سے یاریاں اور کفر کی جنگ میں شانہ بشانہ شرکت اب تو یہ کفر کھل کے سامنے آ گیا
کیا یہی الزام دعوت نجد پر نہیں لگے تھے ؟؟؟جب تک علماء ان سے نہیں ملے ہندوستان کے سلفی علماء بھی کچھ نا کچھ ان افواہوں سے متاثر تھے باقی کیا لیں گے سعودی علماء ان کی خبر جہاں سائٹس ہی ساری بلاک ہیں مخالفین کی کہ کہیں کوئی ان کا موقف نہ سمجھ جائے
بس الی اللہ المشتکی
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
بھائی کے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ دوسری طرف کی صورتحال بھی سامنے رکھی جائے، جو لوگ ظلم کے خلاف کھڑے ہو گئے ہیں ان پر کیا بیتی ہے؟ کون سی چیز ہے جو آج انہیں روافض یہود و نصاری اور اس کے ایجنٹوں کے گلے کاٹنے پر مجبور کر گئی ہے؟ یہی 126 علماء اس شخص کے بارے میں کیا کہیں گے جس کی حکومت میں حرم میں عیسائیوں کے خلاف بددعا نہیں کر سکتے؟ اس کے بارے میں کیا کہیں گے جس نے سینکڑوں لوگوں کو قتل کرنے والے کو ہزاروں کی سیکیورٹی میں حرم کا طواف کروایا، اس شخص کے بارے میں کیا کہیں گے جس نے 600 کلمہ گو مسلمانوں کو غیروں کے تسلط میں دے دیا، اس شخص کے بارے میں کیا کہیں گے جس نے گوروں کی خوشنودی کی خاطر اپنی اذانوں کے گلے گھونٹ دئیے۔

داعش چاہے لاکھ اختلافات سہی، یہ کون سا طریقہ ہے کہ مسلمانوں کے خلاف یہود و نصاریٰ کا ساتھ دیا جائے، کیا یہ ظلم کے خلاف کھڑے قال اللہ و قال الرسول کی صدائیں بلند کرنے والے اس قدر بھی اہمیت کے حامل نہیں کہ ان کو صلیب کے پجاری اور انبیاء کے دشمن یہودیوں پر ترجیح دی جائے، بلکہ الٹا اپنے ہی کلمہ گو بھائیوں کے خلاف کوئی زبان سے لڑ رہا ہے تو کوئی بمباری کر وا رہا ہے، کسی شخص نے لکھا کہ داعش کو سعودیہ عرب کی جانب پیش قدمی سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ دونوں کا منہج اہل حدیث ہے، لہذا کافروں کی طرف پیش قدمی کرنی چاہئے اور سعودی حکومت کے اقدامات کا خیر مقدم کیا جانا چاہئے، لیکن یہ کیوں نہیں کہا جاتا کہ سعودیہ، اردن، دبئی، کے عیاش حکمران امریکہ کا ساتھ دینے کی بجائے اپنے کلمہ گو بھائیوں کا ساتھ کیوں نہیں دیتے؟ بلکہ نہتے لوگوں پر سعودیہ، اردو، دبئی کے پائلٹ نے بمباری کر کے بچوں تک کو مار ڈالا، بے فکر رہیں یہ دنیا ہے یہاں سب پچ پچا ہو جاتا ہے لیکن ایک انصاف کا میدان عنقریب آنے والا ہے جہاں سب کے پتے پانی ہو جانے ہیں، فانتظرو انی معکم من المنتظرین
السلام علیکم و رحمت الله -

جزاک الله - ارسلان بھائی - میری بات کی تشریح آپ نے جن الفاظ میں کی ہے شاید میں خود بھی اس طرح نہ کر پا تا -بلکل صحیح فرمایا آپ نے -

"داعش چاہے لاکھ اختلافات سہی، یہ کون سا طریقہ ہے کہ مسلمانوں کے خلاف یہود و نصاریٰ کا ساتھ دیا جائے، کیا یہ ظلم کے خلاف کھڑے قال اللہ و قال الرسول کی صدائیں بلند کرنے والے اس قدر بھی اہمیت کے حامل نہیں کہ ان کو صلیب کے پجاری اور انبیاء کے دشمن یہودیوں پر ترجیح دی جائے، بلکہ الٹا اپنے ہی کلمہ گو بھائیوں کے خلاف کوئی زبان سے لڑ رہا ہے تو کوئی بمباری کر وا رہا ہے"

"یہی 126 علماء اس شخص کے بارے میں کیا کہیں گے جس کی حکومت میں حرم میں عیسائیوں کے خلاف بددعا نہیں کر سکتے؟ "
 
Top