• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

داعش خلافت: بدعت و شرک کے نام پر خانہ کعبہ، مسجد النبوی، مسجد الحرام اور ہر متبرک جگہ کی تباہی

وفا

مبتدی
شمولیت
جولائی 15، 2014
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
18
ایسے لوگوں سے بحث کرنے کی ممانعت ہے جو غلطی کریں اور پھر اس پر ڈھیٹ بن کر اڑ جائیں۔
اور میں یہ دیکھتی ہوں کہ جو آیات کفار کے لیے تھیں، آپ انہیں مسلمانوں پر چسپاں کرنے کے لیے اڑے ہیں۔ جو روایت منافق اور رسول (ص) کے کرتے کی تھی، وہ آپ نے مسلمانوں پر چسپاں کر دی۔ جب مسلمانوں کے رسول (ص) کے کرتے سے برکت حاصل کرنے کی روایات دکھائی گئیں تب بھی اپنی اصلاح نہیں کی اور اپنی غلطی پر اڑے رہے۔ صحابہ کے درجنوں واقعات بیان ہوئے جہاں وہ اسی اصول کے تحت ان اشیاء سے تبرک کر رہے ہیں جو کہ رسول (ص) سے مس ہوئیں، مگر آپ ایسے بہانے پیش کرتے ہیں جنکا نہ کوئی سر ہوتا ہے اور نہ پاؤں ہوتا ہے۔ پھر تنے والا بہانہ لے کر ان تمام دیگر درجنوں روایات کا انکار کر دیتے ہیں، حالانکہ عدم ذکر کا مطلب ذکرِ عدم نہیں ہوتا۔

بلکہ میں تو یہ ہی دیکھتی ہوں کہ پورے فورم میں کوئی ایسا انصاف پسند شخص سامنے نہیں آیا جس نے آپ کے کفار والی روایات مسلمانوں پر چسپاں کرنے پر اور دوسری جگہوں پر جہاں آپ اڑے ہوئے ہیں، وہاں آپکی اصلاح کی کوئی کوشش کی ہو۔ (البتہ خضر بھائی نے سعودیہ پر حملہ کرنے پر اصلاح کی کوشش ضرور سے کی ہے)۔
چنانچہ اگر آپ اس فورم کے آفیشل مفتی ہیں اور بقیہ فورم آپکے لکھے سے متفق ہے، تو مجھے مزید کوئی دلیل دینے کی ضرورت نہیں کیونکہ پہلے والے دلائل اپنی جگہ موجود ہیں۔

بقیہ اگر کسی تک میری آواز پہنچ رہی ہے، تو پھر عرض یہ ہے کہ سنن دارمی کی عبداللہ ابن مسعود والی روایت ضعیف ہے۔
امام الذہبی اپنی کتاب المغنی فی الضعفاء میں راوی عمر ابن الھمدانی کے متعلق لکھتے ہیں:
4729 - عمرو بن يحيى بن عمرو بن سلمة قال يحيى بن معين ليس حديثه بشيء قد رأيته

اہلحدیث حضرات سب سے زیادہ "صحیح" حدیث کا نعرہ بلند کرتے ہیں۔ لیکن اپنی باری میں یہ سٹینڈرڈز تبدیل ہو کر کبھی کچھ ڈبل سٹینڈرڈز بن جاتے ہیں جو کہ یقینا درست رویہ نہیں۔

چنانچہ سوال اپنی جگہ قائم ہے کہ صرف اور صرف اللہ شریعت بنانے والا ہے اور رسول (ص) کا کہا فقط اس لیے شریعت بنا کہ وہ اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے تھے سوائے وہ جو کہ ان پر وحی ہوا ہو۔
اور جبرئیل آج تک کسی صحابی پر وحی لے کر نازل نہیں ہوئے۔

تو پھر مسند احمد بن حنبل کی اس صحیح روایت میں صحابہ کو کون سے قرآن و سنت سے پتا چلا کہ پیالہ بابرکت ہے۔۔۔ کس نے انہیں بتایا کہ اس سے پانی پیو، اور پھر اسے اپنے سروں پر چھڑکنے کا بھی نیا عمل کرو۔۔۔ اور پھر اسکے بعد رسول (ص) پر محفل میں بیٹھ کر درود بھی بھیجو؟
آپ لوگ تو سرے سے اس اصول کو ہی نہیں مانتے کہ جو چیز رسول (ص) سے مس ہو جائے وہ متبرک ہو جاتی ہے۔ تو پھر آپ ان صحابہ کو بدعت و ضلالت سے سے کیسے بچائیں گے؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ایسے لوگوں سے بحث کرنے کی ممانعت ہے جو غلطی کریں اور پھر اس پر ڈھیٹ بن کر اڑ جائیں۔
اور میں یہ دیکھتی ہوں کہ جو آیات کفار کے لیے تھیں، آپ انہیں مسلمانوں پر چسپاں کرنے کے لیے اڑے ہیں۔ جو روایت منافق اور رسول (ص) کے کرتے کی تھی، وہ آپ نے مسلمانوں پر چسپاں کر دی۔ جب مسلمانوں کے رسول (ص) کے کرتے سے برکت حاصل کرنے کی روایات دکھائی گئیں تب بھی اپنی اصلاح نہیں کی اور اپنی غلطی پر اڑے رہے۔ صحابہ کے درجنوں واقعات بیان ہوئے جہاں وہ اسی اصول کے تحت ان اشیاء سے تبرک کر رہے ہیں جو کہ رسول (ص) سے مس ہوئیں، مگر آپ ایسے بہانے پیش کرتے ہیں جنکا نہ کوئی سر ہوتا ہے اور نہ پاؤں ہوتا ہے۔ پھر تنے والا بہانہ لے کر ان تمام دیگر درجنوں روایات کا انکار کر دیتے ہیں، حالانکہ عدم ذکر کا مطلب ذکرِ عدم نہیں ہوتا۔

بلکہ میں تو یہ ہی دیکھتی ہوں کہ پورے فورم میں کوئی ایسا انصاف پسند شخص سامنے نہیں آیا جس نے آپ کے کفار والی روایات مسلمانوں پر چسپاں کرنے پر اور دوسری جگہوں پر جہاں آپ اڑے ہوئے ہیں، وہاں آپکی اصلاح کی کوئی کوشش کی ہو۔ (البتہ خضر بھائی نے سعودیہ پر حملہ کرنے پر اصلاح کی کوشش ضرور سے کی ہے)۔
چنانچہ اگر آپ اس فورم کے آفیشل مفتی ہیں اور بقیہ فورم آپکے لکھے سے متفق ہے، تو مجھے مزید کوئی دلیل دینے کی ضرورت نہیں کیونکہ پہلے والے دلائل اپنی جگہ موجود ہیں۔

بقیہ اگر کسی تک میری آواز پہنچ رہی ہے، تو پھر عرض یہ ہے کہ سنن دارمی کی عبداللہ ابن مسعود والی روایت ضعیف ہے۔
امام الذہبی اپنی کتاب المغنی فی الضعفاء میں راوی عمر ابن الھمدانی کے متعلق لکھتے ہیں:
4729 - عمرو بن يحيى بن عمرو بن سلمة قال يحيى بن معين ليس حديثه بشيء قد رأيته

اہلحدیث حضرات سب سے زیادہ "صحیح" حدیث کا نعرہ بلند کرتے ہیں۔ لیکن اپنی باری میں یہ سٹینڈرڈز تبدیل ہو کر کبھی کچھ ڈبل سٹینڈرڈز بن جاتے ہیں جو کہ یقینا درست رویہ نہیں۔

چنانچہ سوال اپنی جگہ قائم ہے کہ صرف اور صرف اللہ شریعت بنانے والا ہے اور رسول (ص) کا کہا فقط اس لیے شریعت بنا کہ وہ اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے تھے سوائے وہ جو کہ ان پر وحی ہوا ہو۔
اور جبرئیل آج تک کسی صحابی پر وحی لے کر نازل نہیں ہوئے۔

تو پھر مسند احمد بن حنبل کی اس صحیح روایت میں صحابہ کو کون سے قرآن و سنت سے پتا چلا کہ پیالہ بابرکت ہے۔۔۔ کس نے انہیں بتایا کہ اس سے پانی پیو، اور پھر اسے اپنے سروں پر چھڑکنے کا بھی نیا عمل کرو۔۔۔ اور پھر اسکے بعد رسول (ص) پر محفل میں بیٹھ کر درود بھی بھیجو؟
آپ لوگ تو سرے سے اس اصول کو ہی نہیں مانتے کہ جو چیز رسول (ص) سے مس ہو جائے وہ متبرک ہو جاتی ہے۔ تو پھر آپ ان صحابہ کو بدعت و ضلالت سے سے کیسے بچائیں گے؟
انصاف پسند قارئین کو میں دعوتِ غور و فکر دیتا ہوں کہ 14 صفحات کا بغور مطالعہ کریں اور دیکھیں کہ "ڈھیٹ پن" کا مظاہرہ کون کر رہا ہے اور کس نے قرآن و سنت سے دلائل دئیے ہیں اور کون کس کی باتوں کا جواب دینے سے گھبرایا ہے، یہ باتیں جب ایک قاری اس تھریڈ کا مطالعہ کرے گا تو وہ ضرور جان لے گا۔ ان شاءاللہ

ہم یہاں قرآنی حکم (وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا﴿٦٣۔۔۔الفرقان) پر عمل کرتے ہوئے اسے "السلام علیکم" کہہ کر بحث سے کنارہ کش ہو رہے ہیں، آپ جیسے لوگوں کا کام صرف کفر و شرک کی ترویج ہے اور آپ اپنا یہ کام کئی سالوں سے کرتی آ رہی ہیں، جیسے کہ @طالب علم بھائی نے وضاحت کی، تو آپ جیسے ہزاروں فتنے نیست و نابود ہو گئے لیکن اللہ کے دین کو نقصان پہنچانے کے خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے، اس کی سزا تو خیر آپ کو اس دنیا و آخرت میں ملے گی، ان شاءاللہ ، الا یہ کہ سچی توبہ کر کے توحید و سنت کی طرف لوٹ آئیں۔

ہمارا کام تو یہ نہیں ہے کہ انٹرنیٹ پر آ کر سیاہ افکارات پھیلا کر لوگوں کے ذہنوں میں شکوک و شہبات ڈالتے رہے ہیں، ہمارا منہج تو صاف ہے (يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّـهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَلَا تُبْطِلُوا أَعْمَالَكُمْ ﴿٣٣۔۔۔سورۃ محمد) اور آپ جیسے لوگوں کے باطل اور مشرکانہ عقائد کا بھی رد کر کے آپ لوگوں پر حجت قائم کرتے ہیں۔ الحمدللہ

بہرحال آخر میں میری اپنے موحدین برادرز اینڈ سسٹرز سے گزارش ہے کہ وہ اس فتنے کی سرکوبی کا کام سنبھال لیں، ہم اس تک دعوتِ حق پہنچا کر حجت قائم کر چکے ہیں، ان شاءاللہ جس دن اس رافضی خاتون کا سویا ہوا ضمیر جاگ بھی گیا تو یہ اپنی اصلاح کی طرف توجہ دے گی، لیکن ایسے لوگوں کی حالت اکثر (صُمٌّ بُكْمٌ عُمْيٌ فَهُمْ لَا يَرْجِعُونَ ﴿١٨۔۔۔البقرة) کی سی نظر آتی ہے۔

مزید اس رافضی خاتون سے گفتگو کرتے وقت میرے اس اقتباس کو مدنظر ضرور رکھئے گا۔
اور آخر میں یہ بھی بیان کر دوں کہ یہ عورت چاہے جتنی لمبی گفتگو کر لو نہیں مانے گی، کیونکہ ان لوگوں کا مقصد کوئی بات وغیرہ سمجھنا نہیں ہوتا( واللہ اعلم، یہ میرا گمان ہے غلط بھی ہو سکتا ہے) لہذا اس کو یہاں تک ہی رکھیں
والسلام علی من التبع الھدی
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
@محترمہ وفا صاحبہ!
عقیدہ ، تبرک ، شریعت سازی ، بدعت اور شرک جیسے موضوعات پر آپ کو ابھی بہت پڑھنے کی ضرورت ہے۔
ایک طرف تو آپ شریعت ساز فقط اللہ تعالی کی ذات مبارکہ کو کہتی ہیں ، ساتھ ہی نفع و شفا کا ذریعہ تبرک کو بنا دیتی ہیں۔پھر اسے عین اسلام بھی کہتی ہیں۔پہلے فیصلہ کر لیں کہ آپ کے نزدیک توحید کیا ہے اور تبرک کیا ہے!!!
کوئی بھی ان مراسلوں کو پڑھ کر آسانی سے یہ جان سکتا ہے کہ آپ کو ایک روایت کا جواب دیا جائے تو جھٹ سے آپ دوسری کسی روایت کو "ڈھال" بنا لیتی ہیں۔
گویا ثابت ہو رہا ہے کہ یہ آپ کا ذہنی خلفشار ہے۔
اصول یہ تھا کہ جو چیز بھی متبرک ہو، اسے وسیلہ بنایا جا سکتا ہے اور یہ چیز نہ تو بدعت ہے اور نہ ہی شرک۔
شریعت ساز اللہ تعالی ہے ، اور اللہ تعالی کا فرمان ہے۔
{ اللہ تعالی آسمان وزمین کا نور ہے اس کے نورکی
مثال ایک طاق کی ہے جس میں چراغ ہو اور
چراغ شیشے کی قندیل میں ہو اورشیشہ چمکتے ہوۓ
روشن ستارے کی طرح ہو وہ چراغ ایک بابرکت درخت زیتون
کے تیل سے جلایا جاتا ہو جودرخت نہ شرقی ہے نہ غربی
اس کا تیل قریب ہے کہ آپ ہی آپ روشنی دینے
اگرچہ اسے آگ نہ بھی چھوۓ وہ نور پر نور ہے
اللہ تعالی اپنے نور کی طرف جسے چاہے راہنمائ کرتا ہے ،
اللہ تعالی لوگوں کے لیے یہ مثالیں بیان فرمارہا ہے اور اللہ تعالی
ہرچیز کے حال سے بخوبی واقف ہے } النور ( 35 ) ۔

کیا آپ کے مطابق زیتون کے درخت کا وسیلہ دیا جا سکتا ہے؟
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
1-۔
چنانچہ سوال اپنی جگہ قائم ہے کہ صرف اور صرف اللہ شریعت بنانے والا ہے اور رسول (ص) کا کہا فقط اس لیے شریعت بنا کہ وہ اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے تھے سوائے وہ جو کہ ان پر وحی ہوا ہو۔
اور جبرئیل آج تک کسی صحابی پر وحی لے کر نازل نہیں ہوئے۔
جواب: امام جعفر صادق فرماتےہیں: ہمارے پاس ایک ایسا فرشتہ آتا ہے جو جبرائیل اور میکائیل سے بھی بڑا ہے (بصائر الدرجات، مطبوعہ ایران)

بقیہ اگر کسی تک میری آواز پہنچ رہی ہے، تو پھر عرض یہ ہے کہ سنن دارمی کی عبداللہ ابن مسعود والی روایت ضعیف ہے۔
امام الذہبی اپنی کتاب المغنی فی الضعفاء میں راوی عمر ابن الھمدانی کے متعلق لکھتے ہیں:
4729 - عمرو بن يحيى بن عمرو بن سلمة قال يحيى بن معين ليس حديثه بشيء قد رأيته

اہلحدیث حضرات سب سے زیادہ "صحیح" حدیث کا نعرہ بلند کرتے ہیں۔ لیکن اپنی باری میں یہ سٹینڈرڈز تبدیل ہو کر کبھی کچھ ڈبل سٹینڈرڈز بن جاتے ہیں جو کہ یقینا درست رویہ نہیں۔
ڈبل سٹینڈرڈ کس کے ہیں مہوش علی @ وفا ؟؟؟

تم خود ہی کہہ چکی ہو
کیا سند درست نہ ہونے سے پوری روایت غلط ہو جاتی ہے؟

کچھ تو عقل کے ناخن لیں۔ اور روایت میں ایک راوی ضعیف نکل آئے تو کی اندھوں کی طرح پوری روایت کو ہی ردی کی ٹوکری میں دے مارو؟

ایسے لوگوں سے بحث کرنے کی ممانعت ہے جو غلطی کریں اور پھر اس پر ڈھیٹ بن کر اڑ جائیں۔
باقی مجھے زیادہ جواب دینے کو دل نہیں کر رہا کیوں کہ تم دنیائے انٹرنیٹ کی سب سے زیادہ ڈھیٹ عورت بلکہ انسان ہو۔ تمہاری ہر فورم پر رج کر بے عزتی ہوتی ہے بلکہ تم نے تو ڈھیٹ پن میں تو فواد کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ۔ تم وہی بدبخت عورت ہو جو امہات المومنین پر کیچڑ اچھالتی پھرتی ہو ۔ ہاں مجھے بیماری ہے تمہاری لفظی چھترول کی اور اس کی ایک وجہ ہے۔

کاش اسلامی حکومت ہوتی اور تم کو کوڑے لگتے

تم نے جو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر الزامات لگائے وہ میں قارئین کے ساتھ شئیر کرتا چلوں۔تم نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰ عنہا کو ہزاروں مسلماںوں کے قتل کا ذمہ دار ٹہرایا ہے

http://www.siasat.pk/forum/showthread.php?91952-Kal-Tak-5th-December-2011-Hanif-Jalandhari-Agha-Mazahar-Hussain-amp-Mufti-Hanif/page2&p=630792#post630792
 
Last edited:

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
سوال: آپ اس روایت کو بطور جواز پیش کر رہے ہیں۔ تو کیا آپکے مطابق یہ روایت "صحیح" ہے۔
یہ روایت سنن نسائی جلد ہفتم میں ہے اور میرے مطابق نہیں - بلکہ امام ذہبی رح نے اس کو صحیح کہا ہے (دیکھیے میزان الاعتدال )
 

وفا

مبتدی
شمولیت
جولائی 15، 2014
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
18
یہ روایت سنن نسائی جلد ہفتم میں ہے اور میرے مطابق نہیں - بلکہ امام ذہبی رح نے اس کو صحیح کہا ہے (دیکھیے میزان الاعتدال )
شکریہ۔
ایک چیز اور واضح فرما دیں۔
آپ کہتے ہیں کہ یہ روایت صحیح ہے اور اس سے پتا چلتا ہے کہ پورا کعبہ ہی بابرکت ہے اور پورا کعبہ ہی ملتزم ہے جسے چوما جا سکتا ہے۔
مگر علمائے سعودیہ پھر ملتزم کو فقط 3 گز تک محدود کرتے ہیں (باب کعبہ سے حجر اسود تک)۔
http://islamqa.info/ur/47756
کیا یہ فرق آپ واضح فرما سکتے ہیں؟

نیز کیا آپ بتلا سکتے ہیں کہ معاویہ ابن ابی سفیان نے جب رکن یمانی اور وہاں کی ہر چیز کو چومنے کا کہا، تو کیا انہوں نے بدعت کی؟
 

وفا

مبتدی
شمولیت
جولائی 15، 2014
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
18
1-۔
جواب: امام جعفر صادق فرماتےہیں: ہمارے پاس ایک ایسا فرشتہ آتا ہے جو جبرائیل اور میکائیل سے بھی بڑا ہے (بصائر الدرجات، مطبوعہ ایران)


ڈبل سٹینڈرڈ کس کے ہیں مہوش علی @ وفا ؟؟؟

تم خود ہی کہہ چکی ہو




باقی مجھے زیادہ جواب دینے کو دل نہیں کر رہا کیوں کہ تم دنیائے انٹرنیٹ کی سب سے زیادہ ڈھیٹ عورت بلکہ انسان ہو۔ تمہاری ہر فورم پر رج کر بے عزتی ہوتی ہے بلکہ تم نے تو ڈھیٹ پن میں تو فواد کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ۔ تم وہی بدبخت عورت ہو جو امہات المومنین پر کیچڑ اچھالتی پھرتی ہو ۔ ہاں مجھے بیماری ہے تمہاری لفظی چھترول کی اور اس کی ایک وجہ ہے۔

کاش اسلامی حکومت ہوتی اور تم کو کوڑے لگتے

تم نے جو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر الزامات لگائے وہ میں قارئین کے ساتھ شئیر کرتا چلوں۔تم نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰ عنہا کو ہزاروں مسلماںوں کے قتل کا ذمہ دار ٹہرایا ہے

http://www.siasat.pk/forum/showthread.php?91952-Kal-Tak-5th-December-2011-Hanif-Jalandhari-Agha-Mazahar-Hussain-amp-Mufti-Hanif/page2&p=630792#post630792
اگر آپ نے اپنی عقل استعمال کی ہوتی تو فرشتہ آنے کا مطلب ہر دفعہ "وحی الہی اور شریعت سازی" نہ بناتے۔ اللہ کا فرشتہ جناب مریم کے پاس بھی تشریف لایا تھا۔

اب اصل سوال کی طرف پلٹتے ہیں جس سے فرار ہو کر آپ نے یہ نئی بحث چھیڑی۔۔۔ مسند احمد بن حنبل والی روایت میں صحابہ ایک گروہ و محفل سجا کر رسول (ص) سے مس شدہ پیالے سے برکت حاصل کرنے کے لیے اس سے باجماعت پانی پی رہے ہیں، اسکا پانی سر پر چھڑک رہے ہیں، اور پھر باجماعت رسول (ص) پر درود بھیج رہے ہیں۔
۔۔۔ تو کیا ان صحابہ کے پاس فرشتہ وحی الہی لے کر آیا تھا؟
یا پھر یہ اس اصول کے تحت یہ کام کر رہے ہیں کہ جو چیز رسول (ص) سے مس ہو جائے وہ متبرک ہو جاتی ہے؟

اور جب حجر اسود والی روایت کو ضعیف راوی کے باوجود رد نہ کیا گیا تھا، تو اسکی وجوہات تھیں اسکی متابعت میں دیگر روایات جو ثابت کر رہی ہیں کہ حجر اسود بالیقین نفع پہنچائے گا۔ اور درجنوں دیگر روایات جو یہ اصول ثابت کر رہی ہیں کہ جو چیز رسول (ص) سے مس ہو گئی، اس میں اللہ کے اذن سےنفع پہنچانے کی برکت پیدا ہو گئی۔

لیکن دارمی والی اس روایت کو کس بنیاد پر "حجت" بنا کر بیٹھے ہوئے ہیں اور خود بھی ضعیف روایت کی پیروی کرتے ہوئے، اسے پھیلاتے ہوئے گمراہ ہو رہے ہیں، اور دوسروں کو بھی کر رہے ہیں؟

کیا آپ کو ان اصولوں کا نہیں علم کہ کس بنیاد پر کوئی ضعیف روایت بھی قابل حجت ہے اور کس بنیاد پر ضعیف روایت ناقابل قبول ہے؟ پھر یہ ڈبل سٹینڈرڈز کیوں؟

اور آخر میں مجھے آپ کی لن ترانیوں کا جواب نہیں دینا ہے۔ اللہ کو جا کر بتلائیے گا کہ قرآنی حکم کی بجائے آپ "لفظی چھترول" اور حسن کے ساتھ بحث کرنے کی بجائے برا بھلا کہہ کر بحث کر کے آپ نے بہت بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔

اگر کوئی صحیح اسلامی حکومت ہوتی، تو میری بجائے آپ کو کوڑے پڑ رہے ہوتے کہ دلیل کی بجائے آپ بہتان تراشیاں اور لفظی چھترول پیش کر رہے ہیں اور موضوع سے غیر متعلقہ مواد پیش کر کے مسلسل موضوع کو بھٹکا رہے ہیں۔ اگر کوئی صحیح اسلامی ریاست ہوتی تو آپکو یوں آزاد کھلا چھوڑ دینے کی بجائے پہلے تمیز سکھاتی۔

اور اللہ کے فضل سے میں نے کوئی بات بھی اللہ کے حکم کے خلاف بغیر دلیل پیش نہیں کی۔ آپکے پیشکردہ تھریڈ میں میری طرف سے دلائل مکمل ہیں اور ہر کوئی جا کر ضرور اور بالضرور اسے پڑھے۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
شکریہ۔
ایک چیز اور واضح فرما دیں۔
آپ کہتے ہیں کہ یہ روایت صحیح ہے اور اس سے پتا چلتا ہے کہ پورا کعبہ ہی بابرکت ہے اور پورا کعبہ ہی ملتزم ہے جسے چوما جا سکتا ہے۔
مگر علمائے سعودیہ پھر ملتزم کو فقط 3 گز تک محدود کرتے ہیں (باب کعبہ سے حجر اسود تک)۔
http://islamqa.info/ur/47756
کیا یہ فرق آپ واضح فرما سکتے ہیں؟

نیز کیا آپ بتلا سکتے ہیں کہ معاویہ ابن ابی سفیان نے جب رکن یمانی اور وہاں کی ہر چیز کو چومنے کا کہا، تو کیا انہوں نے بدعت کی؟
السلام علیکم -

سعودی علماء ابن عباس رضی الله عنہ کے قول کی بنیاد پر کعبہ کے دروازے اور حجر اسود کی درمیانی جگہ کو ملتزم کہتے ہیں - لیکن فتوے میں دی گئی اس سے متعلق روایات ضعیف ہیں -کہ نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم نے صرف ملتزم کو چوما اور اپنا سینہ مبارک وہاں سے مس کیا وغیرہ -بہر حال یہ ایک اجتہادی مسلہ ہے -صحابہ میں بھی اس معمالے میں اختلاف ہوا تھا -کہ نبی کریم صل الله علیہ وسلم نے پورے کعبہ کو التزام کیا یا صرف حجر اسود اور باب کعبہ کی درمیانی جگہ کو التزام کیا -

معاویہ بن ابی سفیان رضی الله عنہ کا عمل اجتہادی تھا - (واللہ ا علم)
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
http://www.scribd.com/doc/235624829/tabarruk
میرا خیال ہے تبرک پر اس بحث میں بہت سے غیر ضروری مباحث کو بھی چھیڑ دیا گیا ہے یہ ایک اچھی کاوش ہے اگر بات سمجھنے اور سمجھانے والی کوشش ہے تو اس کا مطالعہ ازحد مفید رہے گا بالخصوص اس خاتون کے لیے جس نے بے شمار سوالات اور اعتراضات کیے ہوئے ہیں زیادہ تر سوالات میں سعودی عرب کی مخالفت کارفرما ہے نہ کہ علمی انداز بیان ہے
 
Top