• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دعا القنوت فی الوتر(دعا القنوت وتر میں)

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
اسلام علیکم!
میرا سوال یہ ہے کہ کیا وتر میں دعا القنوت جو حدیث سے ثابت ہے اس کے بعد اردو میں دعا کرسکتے ہیں-
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
نماز میں عربی کے علاوہ کسی زبان سے کچھ پڑھنا جائز نہیں ۔
نماز تین پہلوؤں پر مشتمل ہے ؛
(۱)۔جسمانی حالتیں ۔۔یعنی ہیئت ۔
(۲)۔ زبانی اذکار ۔۔تلاوت ،تسبیحات ۔۔دعاء وغیرہ جو عربی میں پڑھے جائیں
(۳) ۔قلبی نیت و ارادہ

یہ تینوں پہلو بیک وقت شریعت کے مقرر کردہ طریقہ پر ادا کرنا لازم ہیں ۔یعنی یہ تینوں طرح کے اعمال کئے جائیں اس طریقہ اور کیفیت کے ساتھ جو منقول ہے ۔
اور سب جانتے ہیں کہ :نماز کے تمام اذکار ۔یعنی پڑھی جانے والی چیزیں عربی میں منقول ہیں ۔اس لئے عربی کے علاوہ کسی زبان میں نماز کے اندر کچھ نہیں پڑھا جا سکتا۔
البتہ نماز کے علاوہ دعاء جس زبان میں کی جائے جائز ہے ۔

عربی کے علاوہ کسی زبان میں نماز کے اندر کچھ نہ پڑھا جائے اس پر شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ ؒ کی یہ تحریر ملاحظہ فرمائیں :
ولهذا كان كثير من الفقهاء أو أكثرهم يكرهون في الأدعية التي في الصلاة والذكر أن يدعي الله أو يذكر بغير العربية
وقد اختلف الفقهاء في أذكار الصلاة هل تقال بغير العربية وهي ثلاث درجات أعلاها القرآن ثم الذكر الواجب غير القرآن كالتحريمة بالإجماع وكالتحليل والتشهد عند من أوجبه ثم الذكر غير الواجب من دعاء أو تسبيح أو تكبير وغير ذلك
فأما القرآن فلا يقرؤه بغير العربية سواء قدر عليها أو لم يقدر عند الجمهور وهو الصواب الذي لا ريب فيه بل قد قال غير واحد إنه يمتنع أن يترجم سورة أو ما يقوم به الإعجاز
واختلف أبو حنيفة وأصحابه في القادر على العربية

(اقتضاء الصراط المستقيم: 203-204 )
 
Last edited:
Top