• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دفاعِ قراء ات…خلاصۂ کتاب

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(١٥) ابوعمرورحمہ اللہ (تابعیٌ، عربیٌ خالصٌ) :
٭ قراء ۃ أبی عمرو أحب القراء ات إلیَّ ھی قراء ۃ قریش و قراء ۃ الفصحاء(أحمد بن حنبل رحمہ اللہ)
٭ نظرت فی ھذا العلم قبل أن أختن ولی أربع وثمانون سنۃ (أبو عمرورحمہ اللہ)
٭ کان من أشراف العرب ووجوھھم (أبوعبیدۃرحمہ اللہ)
٭ أبوعمرو ثقۃ ( یحییٰ بن معین رحمہ اللہ)
٭ کان فی عصرہ جماعۃ من أھل العلم بالقرآن لم یبلغوا مبلغہ (أبوبکر بن مجاہدرحمہ اللہ)
٭ کان أبوعمرو علامۃ زمانہ فی القراء ات والنحو والفقہ ومن کبار العلماء العٰملین (ابن کثیررحمہ اللہ۔ فی البدایۃ والنھایۃ)
٭ کان مقَدَّمًا فی عصرہ عالما بالقراء ۃ ووجوھھا قدوۃ فی العلم باللغۃ العربیۃ(أبوبکر بن مجاہدرحمہ اللہ)
٭ وان امرأً دنیاہ اکبرھمہ: لمستمسک منھا بحبل غرور (نقش خاتم أبی عمرورحمہ اللہ)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(١٦) ابن عامررحمہ اللہ(تابعیٌ جلیلٌ۔ عربیٌ محضٌ):
٭ مقرئ الشامیین فصدوق ماعلمت بہ بأساً وقد تکلم فی قراء تہ من لا یعلم وھی قراء ۃ حسنۃ … [الذھبی رحمہ اللہ:میزان الاعتدال:۲؍۴۴۹)
٭حدیثہ مخَرَّجٌ فی صحیح مسلم
٭من رواتہ ہشام بن عمار أحد شیوخ البخاري رحمہ اللہ
٭ کان عالما قاضیا صدوقا اتخذہ أھل الشام إماما فی قراء تہ واختیارہ(أبونعیم رحمہ اللہ فی الحلیۃ)
٭ کان یأتم بہ فی الصلوات وجمع لہ منصبی الامامۃ والقضاء (عمر بن عبدالعزیزرحمہ اللہ)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(١٧) عاصم رحمہ اللہ (تابعی):
٭ مولود فی امرۃ معاویۃ۔ لہ حدیث مشھور فی مسند أحمد۔ خرّج لہ الشیخان لکن مقرونًا بغیرہ لا أصلًا وانفرادًا (الذھبی رحمہ اللہ)
٭ الإمام الکبیر مقرئ العصر…(الذھبی رحمہ اللہ :سیر اعلام النبلاء:۵؍۲۵۶)
٭ ثقۃ (أحمد العجلی والنسائی)
٭ جلس عاصم یقرئ الناس وکان أحسن الناس صوتا بالقرآن حتی کان فی حنجرتہ جلاجل (أبوبکر بن عیاش رحمہ اللہ)
٭ أھل الکوفۃ یختارون قراء تہ وأنا اختارھا (أحمد بن حنبل رحمہ اللہ)
٭ ثبت فی القراء ۃ وھو فی الحدیث دون الثبت صدوق یھم،حسن الحدیث وقال أحمد وأبو زرعۃ ثقۃ … (الذھبی رحمہ اللہ:میزان الاعتدال:۲؍۳۵۷)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(١٨) حمزۃ رحمہ اللہ (تبع تابعین): من رجال صحیح مسلم
٭ ھذا حبر القرآن (الأعمش رحمہ اللہ)
٭ شیئان غلبتنا علیھما لسنا ننازعک فیھما: القرآن والفرائض (أبوحنیفۃ رحمہ اللہ)
٭ قرأ علیہ۔ سفیان الثوری وشریک بن عبد اﷲ ووکیع وجماعۃ من أئمۃ أھل الکوفۃ
٭ مرَّ بی حمزۃ الزیات فی یوم شدید الحر فعرضت علیہ الماء لیشرب فابٰی لانی کنت أقرا علیہ القرآن (جریربن عبد الحمیدرحمہ اللہ)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(١٩) الکسائی رحمہ اللہ:
٭ کان إمام العربیۃ والناس فی القراء ۃ فی عصرہ (ابن مجاھدرحمہ اللہ)
٭ من کبار أصحاب نافع ما رأیت أقرأ کتاب اﷲ من الکسائی (إسماعیل بن جعفر المدنی رحمہ اللہ)
٭ من أراد أن یتبحر فی النحو فھو عیال علی الکسائی (الإمام الشافعی رحمہ اللہ)
٭ ناظرتُ الکسائیَّ یومًا وزدتّ (الفراء رحمہ اللہ)
٭ فکأنّی کنت طائرًا أشرب من بحرٍ
٭ کان أعلم الناس بالنحو وأوحدھم بالغریب وکان أوحد الناس بالقرآن (أبوبکر بن الأنباری رحمہ اللہ)
٭ کان فی الاحرام لابسا کساء (الإمام الشاطبی رحمہ اللہ)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(د):قراء سبعہ کے عربی حالات کا اُردو ترجمہ:
(٢٠) نافع رحمہ اللہ (تبع تابعی) :
٭ قراء ۃ نافع سنت ہے۔ (مالک رحمہ اللہ، عبداللہ بن وہب رحمہ اللہ)
٭ مجھ سے مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ میں نے نافع رحمہ اللہ سے قرآن پڑھا ہے۔(اسماعیل بن ابی اویس رحمہ اللہ)
٭ قراء ت اہل مدینہ مجھے بہت مجبوب ہے۔(احمد بن حنبل رحمہ اللہ)
٭ قراء ت میں نافع بن ابی نعیم رحمہ اللہ امام الناس تھے۔ (لیث بن سعدرحمہ اللہ)
٭ میں نے خواب میں دیکھا کہ نبیﷺ میرے مونہہ میں قرآن شریف پڑھ رہے ہیں پس اُسی وقت سے میں اپنے مونہہ سے کستوری کی یہ خوشبو سونگھتا ہوں۔ (نافع رحمہ اللہ)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
۲۱۔ ابن کثیررحمہ اللہ (تابعی) :
٭ مکہ میں ابن کثیررحمہ اللہ سے بڑا کوئی قاری نہ تھا۔ (سفیان بن عیینہ رحمہ اللہ)
٭ ہماری قراء ت، قراء ۃ عبداللہ بن کثیررحمہ اللہ ہے۔اہل مکہ کو میں نے اسی پر پایا ہے۔ جو قراء ۃ کاملہ کا خواہشمند ہو وہ قراء ۃ ابن کثیر پہ پڑھے۔ (امام شافعی رحمہ اللہ)
ابن کثیررحمہ اللہ کی حدیث، صحیحین میں مخرج ہے، نیز موصوف کی حدیث کتب ستہ میں مخرج ہے۔ (ذہبی رحمہ اللہ،معرفۃ القراء الکبار:۱؍۷۲)
٭ قرآن میں فصیح تھے۔ (جریر بن حازم رحمہ اللہ)
٭ میں نے یہ ماجرا دیکھا کہ ابوعمرو بن علاء رحمہ اللہ حضرت عبداللہ بن کثیررحمہ اللہ کے سامنے قراء ت کی بابت زانوئے تلمذ طے کررہے تھے۔ (حمادبن سلمہ رحمہ اللہ)
٭ ابن کثیررحمہ اللہ عربیت میں مجاہدرحمہ اللہ سے اعلم تھے۔ (ابوعمرو بن علاء رحمہ اللہ)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٢٢) ابوعمرورحمہ اللہ (تابعی، خالص عربی النسل ) :
٭ آپ کے رُواۃ میں ابوعمر دوری رحمہ اللہ بھی ہیں جن سے ابن ماجہ رحمہ اللہ نے اپنی سنن میں روایت حدیث کی ہے۔ابوحاتم رحمہ اللہ نے انہیں صدوق کہا ہے۔ ابوداؤدرحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں نے احمد بن حنبل رحمہ اللہ کو دیکھا کہ ابوعمردوری رحمہ اللہ سے حدیث لکھ رہے تھے۔ قراء ۃ ابی عمرو مجھے احب القراء ات ہے۔ یہ قریش کی قراء ت ہے،فصحاء کی قراء ت ہے۔ (احمد بن حنبل رحمہ اللہ)
٭ میں نے اس علم میں نظر کی جبکہ میرے ختنے بھی نہیں ہوئے تھے اور اب میری چوراسی سال عمر ہے۔ابوعمراشراف و سادات عرب میں سے تھے۔(ابوعبیدہ رحمہ اللہ)
٭ ابوعمرورحمہ اللہ ثقہ ہیں۔ (یحییٰ بن معین رحمہ اللہ)
٭ بصرہ میں علماء قرآن کی ایک جماعت آپ کی معاصر تھی مگر اس میں سے کوئی بھی آپ کے مرتبہ تک نہ پہنچ سکا۔(ابوبکر بن مجاہدرحمہ اللہ)
٭ ابوعمرورحمہ اللہ قراء ات و نحو و فقہ میں علامۃ الزمان تھے اور کبار علماء عاملین میں شمار ہوتے تھے۔ (ابن کثیررحمہ اللہ، البدایہ والنہایہ)
٭اپنے زمانہ میں مقدم وفائق، قراء ت اور اس کی توجیہات کے عالم اور علم لغت عربیہ میں مقتدا تھے۔(ابوبکربن مجاہدرحمہ اللہ)
٭ جس شخص کا بڑا مطمح نظر دنیا ہی ہو وہ یقیناً فریب کی رسی کو مضبوطی سے تھامے ہوئے ہے۔ (ابوعمرورحمہ اللہ کی مہر کا نقش)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٢٣) ابن عامررحمہ اللہ (تابعی جلیل خالص عرب النسل) :
٭ اہل شام کے مقری اور صدوق ہیں۔ میں اُن میں کوئی حرج نہیں جانتا، آپ کی قراء ت کی بابت ناواقف لوگوں نے کلام کی ہے، مگر ان کی قراء ات ’ قراء ۃِ حسنہ‘ ہے۔(ذہبی رحمہ اللہ، میزان الاعتدال:۲؍۴۴۹ )
٭ صحیح مسلم میں موصوف کی حدیث مخرج ہے۔منجملہ آپ کے رواۃ ہشام بن عماررحمہ اللہ ہیں جو بخاری کے مشائخ میں ہیں۔ہشام رحمہ اللہ صدوق کبیر المحل ہیں۔(دارقطنی)
٭ ثقہ ہیں (یحییٰ بن معین رحمہ اللہ)
٭ ہشام رحمہ اللہ سے بخاری رحمہ اللہ نے صحیح بخاری میں اور ابوداؤدرحمہ اللہ ، نسائی رحمہ اللہ ، ابن ماجہ رحمہ اللہ نے اپنی سنن میں روایت حدیث کی ہے نیز ترمذی رحمہ اللہ جعفر فریابی رحمہ اللہ ابوزرعہ دمشقی رحمہ اللہ نے موصوف سے حدیث حاصل کی ہے)
٭ آپ عالم قاضی صدوق تھے۔اہل شام نے موصوف کو ان کی اختیارکردہ قراء ت میں امام تسلیم کیا ہے۔ (ابونعیم فی الحلیہ)
٭ عمر بن عبدالعزیزرحمہ اللہ نمازوں میں آپ کی اقتدا کرتے تھے اور امامت و قضاء کے ہر دو مناصب کی جامعیت سے انہوں نے آپ کو نوازا ہواتھا۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٢٤) عاصم رحمہ اللہ (تابعی) :
٭ عہد معاویہ رحمہ اللہ میں پیدا ہوئے۔مسنداحمد میں آپ سے ایک مشہور حدیث مروی ہے۔ شیخین نے آپ کی اَحادیث کی تخریج کی ہے مگراصالۃً و مستقلاً نہیں بلکہ صرف مقرونا بالغیر،امام کبیر اور مقرئ العصر ہیں۔ (ذہبی رحمہ اللہ، سیراعلام النبلاء:۵؍۲۵۶)
٭ ثقہ ہیں۔ [احمد عجلی رحمہ اللہ ونسائی رحمہ اللہ)
٭ عاصم رحمہ اللہ لوگوں کو تعلیم قراء ت دینے کے لیے تشریف فرما رہے۔ صوت تلاوت میں احسن الناس تھے گویا آپ کے گلے میں گھنٹیاں بج رہی ہیں۔( ابوبکر بن عیاش رحمہ اللہ)
٭ اہل کوفہ قراء ۃ عاصم کو پسند کرتے ہیں،میں بھی اُسے پسند کرتاہوں۔ (احمد بن حنبل رحمہ اللہ)
٭ قراء ت میں پختہ کار ہیں۔ البتہ حدیث میں ثبت سے کم درجہ میں ہیں۔بہت راست باز ہیں کبھی وہم لاحق ہوجاتا ہے۔ حسن الحدیث ہیں۔ احمد و ابوزرعہ رحمہ اللہ کے بقول ثقہ ہیں۔ (ذہبی رحمہ اللہ، میزان :۲؍۳۵۷)
 
Top