الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
میرا مطلب تھا کہ خالص الاصل عربی ناموں میں دینار و درہم کیا مزید کسی جگہ ملتے ہیں۔ کیونکہ یہ کرنسی رائج الوقت کے نام تھے جو اس زمانے میں مملکت اسلامیہ میں چلتی تھی
یا اب ایسا بھی رواج آجائے گا کہ کسی عربی بھائی کا نام ڈالر بن راشد المکتوم زبیرییاپاؤنڈ بن جعفر نیھان قطبی بھی ملے؟؟؟
اوپر والی بات صرف تفریحا کی گئی ہے، کسی برادر کو اگر بری لگے تو پیشگی معذرت
یہ قصہ امام ذہبی نے تاریخ الاسلام میں ذکر کیا ہے۔ لیکن سند ذکر نہیں کی۔ مالک بن دینار اپنے زمانے کے بڑے زاہد شخص تھے اور اس قصے کی نفی یا بطلان میں بھی کچھ نہیں ملتا لہٰذا صحت یا بطلان کا حکم نہیں لگایا جا سکتا۔ ممکن ہے صحیح ہو۔