Bint e Rafique
رکن
- شمولیت
- جولائی 18، 2017
- پیغامات
- 130
- ری ایکشن اسکور
- 27
- پوائنٹ
- 40
ایک بزرگ کسی شہد بیچنے والے کے قریب سے گزرے . انھوں نے دیکھا کہ شہد کے برتن پر بے شمار مکھیاں بیٹھی ہیں . وه بزرگ وہیں کھڑے ہو کر برتن کو دیکھنے لگے .
جب شہد پر حد سے زیادہ مکھیاں بیٹھ گئیں تو دکاندار نے حسب معمول مکھیاں اڑانے کیلئے ہاتھ والا پنکھا ہلایا .
جو مکھیاں برتن کے کناروں پر بیٹھی تھیں وه تو فورا اڑ گئیں .
لیکن جو حریص مکھیاں شہد کے اوپر بیٹھی تھیں وه پھنس کر ره گئیں .
وه بزرگ یہ منظر دیکھ کر بےہوش ہو گئے . جب ہوش میں آئے تو لوگوں نے بے ہوشی کی وجہ پوچھی .
وه فرمانے لگے
شہد کی مثال
دنیاجیسی هے۔
مکھیاں ، انسان ہیں۔
اور پنکھا ملک الموت هے .
جو لوگ قناعت اختیار کریں گے وه موت اور موت کے بعد کی تلخیوں سے نجات پا جائیں گے . لیکن جو لوگ لالچی اور حریص طبیعت کے مالک هوں گے اور دن رات دنیا میں مشغول رہیں گے وه موت کے بعد انہی حریص مکھیوں کی طرح پھنس کر ره جائیں گے__
جب شہد پر حد سے زیادہ مکھیاں بیٹھ گئیں تو دکاندار نے حسب معمول مکھیاں اڑانے کیلئے ہاتھ والا پنکھا ہلایا .
جو مکھیاں برتن کے کناروں پر بیٹھی تھیں وه تو فورا اڑ گئیں .
لیکن جو حریص مکھیاں شہد کے اوپر بیٹھی تھیں وه پھنس کر ره گئیں .
وه بزرگ یہ منظر دیکھ کر بےہوش ہو گئے . جب ہوش میں آئے تو لوگوں نے بے ہوشی کی وجہ پوچھی .
وه فرمانے لگے
شہد کی مثال
دنیاجیسی هے۔
مکھیاں ، انسان ہیں۔
اور پنکھا ملک الموت هے .
جو لوگ قناعت اختیار کریں گے وه موت اور موت کے بعد کی تلخیوں سے نجات پا جائیں گے . لیکن جو لوگ لالچی اور حریص طبیعت کے مالک هوں گے اور دن رات دنیا میں مشغول رہیں گے وه موت کے بعد انہی حریص مکھیوں کی طرح پھنس کر ره جائیں گے__