• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دور جدید میں مصلحتِ خاموشی!

سجاد

رکن
شمولیت
جولائی 04، 2014
پیغامات
160
ری ایکشن اسکور
71
پوائنٹ
76
خیر و بھلائی اور امر بالمعروف کی باتوں میں تو خاموش نہیں رہنا چاہیے، عام حالات میں ایسی باتوں پر خاموشی اختیار کرنا یقیناََ جرم ھے،
"من کان یومن بالله والیوم الآخر فلیقل خیراً "

جبکہ فتنہ والی بات کرنے سے بہتر ھے کہ کی ھی نہ جائے

" او ليصمت "

اس کا مطلب یہی ھے کہ فتنہ پردازی کرنا، گناہ و معصیت کی بات کرنا بد اخلاقی والی بات کرنا،،،،،،ان سب سے بہتر ھے کہ خاموشی ھی اختیار کرلی جائے،،،،،،،،


ایمانیات| عقیدہ | نواقض اسلام | کے معاملہ علماء حق مصلحتاً خاموشی اختیار نہیں کرتے،
البتہ کچھ فروعی معاملات میں مصلحت اختیار کی جاتی ھے،،، جسکا اب تک فائدہ ھی دیکھنے کو ملا ھے

باقی فی زمانہ مختلف حالات و واقعات کے مطابق ھی فیصلہ|اجتہاد کیا جا سکتا ھوتا ھے کہ اب کیا حکمت عملی اپنانی ھے،،،،
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
تمام آراء مفید ہیں۔اللہ تعالی آپ سب کو جزائے خیر عطا کرے۔آمین
میرے سوال کا مقصد دعوۃ و تبلیغ میں خاموشی سے متعلق نہیں تھا ، بلکہ معاملات زندگی میں اور موجودہ دور کی کشمکش کے متعلق تھا۔جیسے کلمہ حق کہنے کے متعلق ایک حدیث کا مفہوم یاد آ رہا ہے کہ صحابہ کرام نے فرمایاکہ واللہ ہمیں بعض چیزیں بری لگتیں مگر "خوف یا ڈر" کی وجہ سے بیان نہ کرتے تھے ، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان تھا کہ تمہیں کوئی بات کلمہ حق سے نہ روکے، مگر آج بہت سی ایسی باتیں ہیں ، یا برے کام ہیں جو ریاست میں سر انجام دئیے جاتے ہیں ، بعض اوقات ایسی فتنہ کی باتیں کسی انتہائی معزز شخصیت میں بھی ہو سکتی ہیں۔ لیکن خیر کی طرف راہنمائی کے لیے ان سے خاموشی اختیار کر تی ہوں۔ایسے امور پر اللہ تعالی سے مدد کی دعا کرنا اور بر سر اقتدار یا علماء کرام تک ان فتائن پر گزارشات پہنچانا بھی اس مسئلے کے حل میں شامل ہے۔تاہم عام عوام میں خاموشی اختیار کی جائے یا نہیں ، یہ مجھے سمجھ نہیں آتا ! ۔۔۔کیونکہ عام عوام حد ثوا الناس بما یعرفون جیسی ہے۔
اور اگر اس مسئلے کا مثبت حل مل جائے تو بہت سے مسائل سمجھنے میں آسانی ہو جائے ۔
 
Top