• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دو پکارنے والے اور صراط مستقیم :

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
1930779_956005454467724_4674836005822991421_n (1).jpg


بسم اللہ الرحمن الرحیم

دو پکارنے والے اور صراط مستقیم :

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے صراط مستقیم کی ایک مثال بیان فرمائی ہے ، کہ (وہ ایک سیدھا راستہ ہے) اور اس کی دونوں جانب دیواریں ہیں ، ان دیواروں میں کھلے ہوئے دروازے ہیں ، دروازوں پر پردے لٹکے ہوئے ہیں ، اور راستے کے سر پر ایک پکارنے والا کھڑا ہوا ہے ، جو پکار پکار کر کہتا ہے ، سیدھے راستے پر چلتے جاؤ اور غلط راستے پر نہ چلو ، اس پکارنے والے کے اوپر (یعنی اُس کے آگے کھڑا ہوا) ایک دوسرا پکارنے والا (بھی) ہے ، جب کوئی بندہ (سیدھا چلنے کی بجائے ) ان دروازوں میں سے کوئی دروازہ کھولنا چاہتا ہے (یعنی کج روی اختیار کرنا چاہتا ہے) تو وہ دوسرا پکارنے والا پکار کر کہتا ہے کہ تجھ پر افسوس ہے ! اس کو نہ کھول ، اگر تو اس کو کھولے گا تو اس کے اندر داخل ہو جائے گا

،،،، پھررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مثال کی وضاحت کی اور فرمایا کہ سیدھے راستے سے مراد اسلام ہے ، اور کھلے ہوئے دروازوں سے مراد اللہ کی حرام کی ہوئی چیزیں ہیں ، اور دروازوں پر پڑے ہوئے پردوں سے مراد اللہ کی قائم کی ہوئی حدود ہیں ، اور راستے کے سرے پر جو پکارنے والا کھڑا ہے ، اس سے مراد قرآن مجید ہے ، اور وہ دوسرا پکارنے والا جو پہلے پکارنے والے سے آگے کھڑا ہے (جو بعد میں پکارتا ہے) اس سے مراد اللہ کی طرف سے ایک نصیحت کرنے والا ہے (یعنی ضمیر) جو ہر مومن کے دل میں ہے


--------------------------------------------

الترغيب والترهيب : 3/243 ، ، صحيح الترغيب : 2348 ، ،
تخريج مشكاة المصابيح :189 ، ، تفسير القرآن لابن كثير : 1/43
صحيح الجامع :3887 ، ، تخريج كتاب السنة : 19
 
Top