• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دہشت گرد کون؟ صدر اوبامہ کا جواب

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


ميں ان معاملات پر گفتگو کے دوران جس چيز کے بارے ميں محتاط رہا ہوں وہ يہ ہے کہ اس بات کو يقينی بناؤں کہ ہم ان قاتلوں کو ان ايک بلين مسلمانوں کے ساتھ نتھی نا کر ديں جو امريکہ سميت اس دنيا ميں بستے ہيں۔ جو کہ پرامن ہيں، ذمہ دار ہيں اور اس ملک ميں ہماری فوج ميں ہيں۔ ان ميں پوليس آفيسرز بھی ہيں، آگے بجھانے والے عملے کا حصہ بھی ہيں، استاد بھی ہيں، پڑوسی بھی ہيں اور دوست بھی ہيں۔ اور امريکہ سميت دنيا بھر ميں ان مسلمان خاندانوں سے گفتگو کے بعد ميں نے جو بات سمجھی ہے وہ يہ ہے کہ جب آپ ان تنظيموں کو "اسلامی دہشت گرد" قرار ديتے ہيں تو اس سے ہمارے دوستوں اور اتحاديوں کو جو سنائ ديتا ہے وہ يہ تاثر ہے کہ گويا کسی بھی طور اسلام کو دہشت گردی سے منسوب کيا جا رہا ہے۔

اس سے انھيں يہ محسوس ہوتا ہے کہ گويا وہ زير عتاب ہيں۔ بعض موقعوں پر دہشت گردی سے نبرد آزما ہونے کے ليے ان سے تعاون حاصل کرنے ميں دشواری ہوتی ہے۔ چنانچہ اگر کوئ "اسلامک دہشت گردی" کی اصطلاح استعمال کرتا ہے تو کيا ميرے نزديک اس کی بہت زيادہ اہميت ہے؟ قطعی نہيں۔

اس ميں کوئ شک نہيں ہے کہ يہ افراد (دہشت گرد) نا صرف يہ سمجھتے ہيں بلکہ يہ دعوی بھی کرتے ہيں کہ وہ اسلام کی ترجمانی کر رہے ہيں۔ ليکن ميں ان کی کاروائيوں کی توثيق نہيں کرنا چاہتا ہوں۔ اگر کوئ ايسی تنظيم ہے جو عيسائيت کا نعرہ لگا کر عام شہريوں کا قتل کر رہی ہے اور دھماکے کر رہی ہے تو ايک عيسائ کی حيثيت سے ميں ان کو يہ دعوی نہيں کرنے دوں گا کہ وہ ميرے مذہب پر عمل پيرا ہيں اور حضرت عيسی کے ليے قتل کر رہے ہيں۔ ميں يہ کہوں گا يہ تو انتہائ مضحکہ خيز ہے۔ ميرا مذہب اس بات کا درس نہيں ديتا ہے۔

ان لوگوں کو وہی کہو جو يہ ہيں – قاتل اور دہشت گرد۔ اور ہم يہی کرنے کی کوشش کر رہے ہيں کہ اس بات کو يقینی بنائيں کہ اس بات کی ہرگز توثيق نا کريں کہ يہ کسی بھی طور اسلام کی نمايندگی کرتے ہيں، کيونکہ وہ يقینی طور پر ايسا نہيں کرتے۔ اور دوسرے ہم ان مسلمانوں کو جو مثبت سوچ رکھتے ہيں اور ہمارے قدرتی اتحادی ہیں، اس لڑائ کا حصہ نا بنائيں کيونکہ يہ گروہ سب سے زيادہ مسلمانوں کو ہی قتل کر رہے ہيں۔ ہميں يہ يقينی بنانا ہے کہ مسلمان يہ نا سمجھيں کہ کسی بھی طور يہ کوئ اسلام اور مغرب کی لڑائ ہے۔​



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

 
شمولیت
مئی 27، 2016
پیغامات
256
ری ایکشن اسکور
75
پوائنٹ
85
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


ميں ان معاملات پر گفتگو کے دوران جس چيز کے بارے ميں محتاط رہا ہوں وہ يہ ہے کہ اس بات کو يقينی بناؤں کہ ہم ان قاتلوں کو ان ايک بلين مسلمانوں کے ساتھ نتھی نا کر ديں جو امريکہ سميت اس دنيا ميں بستے ہيں۔ جو کہ پرامن ہيں، ذمہ دار ہيں اور اس ملک ميں ہماری فوج ميں ہيں۔ ان ميں پوليس آفيسرز بھی ہيں، آگے بجھانے والے عملے کا حصہ بھی ہيں، استاد بھی ہيں، پڑوسی بھی ہيں اور دوست بھی ہيں۔ اور امريکہ سميت دنيا بھر ميں ان مسلمان خاندانوں سے گفتگو کے بعد ميں نے جو بات سمجھی ہے وہ يہ ہے کہ جب آپ ان تنظيموں کو "اسلامی دہشت گرد" قرار ديتے ہيں تو اس سے ہمارے دوستوں اور اتحاديوں کو جو سنائ ديتا ہے وہ يہ تاثر ہے کہ گويا کسی بھی طور اسلام کو دہشت گردی سے منسوب کيا جا رہا ہے۔

اس سے انھيں يہ محسوس ہوتا ہے کہ گويا وہ زير عتاب ہيں۔ بعض موقعوں پر دہشت گردی سے نبرد آزما ہونے کے ليے ان سے تعاون حاصل کرنے ميں دشواری ہوتی ہے۔ چنانچہ اگر کوئ "اسلامک دہشت گردی" کی اصطلاح استعمال کرتا ہے تو کيا ميرے نزديک اس کی بہت زيادہ اہميت ہے؟ قطعی نہيں۔

اس ميں کوئ شک نہيں ہے کہ يہ افراد (دہشت گرد) نا صرف يہ سمجھتے ہيں بلکہ يہ دعوی بھی کرتے ہيں کہ وہ اسلام کی ترجمانی کر رہے ہيں۔ ليکن ميں ان کی کاروائيوں کی توثيق نہيں کرنا چاہتا ہوں۔ اگر کوئ ايسی تنظيم ہے جو عيسائيت کا نعرہ لگا کر عام شہريوں کا قتل کر رہی ہے اور دھماکے کر رہی ہے تو ايک عيسائ کی حيثيت سے ميں ان کو يہ دعوی نہيں کرنے دوں گا کہ وہ ميرے مذہب پر عمل پيرا ہيں اور حضرت عيسی کے ليے قتل کر رہے ہيں۔ ميں يہ کہوں گا يہ تو انتہائ مضحکہ خيز ہے۔ ميرا مذہب اس بات کا درس نہيں ديتا ہے۔

ان لوگوں کو وہی کہو جو يہ ہيں – قاتل اور دہشت گرد۔ اور ہم يہی کرنے کی کوشش کر رہے ہيں کہ اس بات کو يقینی بنائيں کہ اس بات کی ہرگز توثيق نا کريں کہ يہ کسی بھی طور اسلام کی نمايندگی کرتے ہيں، کيونکہ وہ يقینی طور پر ايسا نہيں کرتے۔ اور دوسرے ہم ان مسلمانوں کو جو مثبت سوچ رکھتے ہيں اور ہمارے قدرتی اتحادی ہیں، اس لڑائ کا حصہ نا بنائيں کيونکہ يہ گروہ سب سے زيادہ مسلمانوں کو ہی قتل کر رہے ہيں۔ ہميں يہ يقينی بنانا ہے کہ مسلمان يہ نا سمجھيں کہ کسی بھی طور يہ کوئ اسلام اور مغرب کی لڑائ ہے۔​



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

کیا محدث فورم پر مولانا اوباما کے اقوال بطور مدح نقل كرنے کی اجازت ٌہے ؟؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
کیا محدث فورم پر مولانا اوباما کے اقوال بطور مدح نقل كرنے کی اجازت ٌہے ؟؟
اس امید پر نقل کیے جاتےہیں تاکہ آپ جیسے ’ مولانا ‘ ان کی مذمت بیان کریں ، اور مدح کرنے والوں کے جھوٹ کا پول کا کھلے ۔
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
کیا محدث فورم پر مولانا اوباما کے اقوال بطور مدح نقل كرنے کی اجازت ٌہے ؟؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

کسی بھی تعميری فورم يا علمی پليٹ فورم کی روح کے عين مطابق ہر کسی کو اپنی راۓ کے اظہار کا حق حاصل ہوتا ہے تا کہ پڑھنے والے افواہوں اور سنی سنائ باتوں کی بجاۓ درست حقائق کی روشنی ميں اپنی راۓ قائم کر سکيں۔

کيا يہ درست نہيں ہے کہ اگر آپ اردو کے کسی بھی فورم پر چلے جائيں تو کئ ايسے راۓ دہندگان اور تجزيہ نگار مليں گے جو عالمی دہشت گردی کے ضمن ميں امريکی حکومت کے ايسے موقف کے حوالے سے راۓ زنی کرتے نظر آئيں گے جو ان کے نزديک درست اور حقيقت کے قريب تر ہے۔ اس سوچ اور نظريے کو بنياد بنا کر کافی کچھ لکھا اور کہا جاتا ہے جس کے تحت يہ يقين کر ليا جاتا ہے کہ امريکی حکومت کسی بھی طور دہشت گردی کو اسلام اور مسلمانوں سے نتھی کرتی ہے، جو کہ بالکل بھی درست نہيں ہے۔

اس موضوع کے حوالے سے امريکی صدر کا بيان جو ملک ميں امريکی حکومت کی پاليسی وضع کرنے کے ليے سب سے زيادہ ذمہ دار ہيں، ضرور سنا جانا چاہيے اور خاص طور پر ايسے کسی بھی حوالے سے جہاں دہشت گردی کے عالمی عفريت کے ضمن ميں امريکی حکومت کی پاليسی موضوع بحث ہو۔

پاليسی بيانات کے حوالے سے عام طور پر شکوک و شبہات اور تحفظات پاۓ جاتے ہيں۔ امريکہ ميں بھی پاليسی بيانات کے حوالے سے تنقيد اور تحفظات کا عنصر موجود ہوتا ہے ليکن اس کے ساتھ ساتھ ہر عہديدار اس امر سے بھی واقف ہوتا ہے کہ احتساب کا عمل موجود ہے ۔ جب امريکی صدر، وائٹ ہاؤس يا اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے ترجمان کی جانب سے کسی معاملے پر کوئ بيان جاری کيا جاتا ہے تو وہ اس معاملے پر براہراست امريکی حکومت کے موقف کی ترجمانی کرتا ہے، چنانچہ اسے نظرانداز نہيں کيا جا سکتا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/
 
شمولیت
مئی 27، 2016
پیغامات
256
ری ایکشن اسکور
75
پوائنٹ
85
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

کسی بھی تعميری فورم يا علمی پليٹ فورم کی روح کے عين مطابق ہر کسی کو اپنی راۓ کے اظہار کا حق حاصل ہوتا ہے تا کہ پڑھنے والے افواہوں اور سنی سنائ باتوں کی بجاۓ درست حقائق کی روشنی ميں اپنی راۓ قائم کر سکيں۔

کيا يہ درست نہيں ہے کہ اگر آپ اردو کے کسی بھی فورم پر چلے جائيں تو کئ ايسے راۓ دہندگان اور تجزيہ نگار مليں گے جو عالمی دہشت گردی کے ضمن ميں امريکی حکومت کے ايسے موقف کے حوالے سے راۓ زنی کرتے نظر آئيں گے جو ان کے نزديک درست اور حقيقت کے قريب تر ہے۔ اس سوچ اور نظريے کو بنياد بنا کر کافی کچھ لکھا اور کہا جاتا ہے جس کے تحت يہ يقين کر ليا جاتا ہے کہ امريکی حکومت کسی بھی طور دہشت گردی کو اسلام اور مسلمانوں سے نتھی کرتی ہے، جو کہ بالکل بھی درست نہيں ہے۔

اس موضوع کے حوالے سے امريکی صدر کا بيان جو ملک ميں امريکی حکومت کی پاليسی وضع کرنے کے ليے سب سے زيادہ ذمہ دار ہيں، ضرور سنا جانا چاہيے اور خاص طور پر ايسے کسی بھی حوالے سے جہاں دہشت گردی کے عالمی عفريت کے ضمن ميں امريکی حکومت کی پاليسی موضوع بحث ہو۔

پاليسی بيانات کے حوالے سے عام طور پر شکوک و شبہات اور تحفظات پاۓ جاتے ہيں۔ امريکہ ميں بھی پاليسی بيانات کے حوالے سے تنقيد اور تحفظات کا عنصر موجود ہوتا ہے ليکن اس کے ساتھ ساتھ ہر عہديدار اس امر سے بھی واقف ہوتا ہے کہ احتساب کا عمل موجود ہے ۔ جب امريکی صدر، وائٹ ہاؤس يا اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے ترجمان کی جانب سے کسی معاملے پر کوئ بيان جاری کيا جاتا ہے تو وہ اس معاملے پر براہراست امريکی حکومت کے موقف کی ترجمانی کرتا ہے، چنانچہ اسے نظرانداز نہيں کيا جا سکتا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/
هممم
 
Top