• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

" دیواں آمدند!" : عبور دجلہ کا حیرت انگیز واقعہ

احمد رضا 123

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 14، 2016
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
25
" دیواں آمدند!" : عبور دجلہ کا حیرت انگیز واقعہ

بہر سیر اور مدائن کے درمیان دجلہ حائل تھا ۔ ایرانیوں نے نے مدائن پر مسلمانوں کو حملے سے روکنے کے لیے دجلہ کا پل توڑ کر کشتیاں روک لیں تھیں ،اس لیے جب مسلمان دجلہ کے کنارے پہنچے تو اسے عبور کرنے کا کوئي سامان نہ تھا ۔سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے اللہ کا نام لے کر دریائے دجلہ میں گھوڑا ڈال دیا ۔انھیں دیکھ کر پوری فوج دجلہ میں اتر گئي اور نہایت اطمینان سے باتیں کرتی ہوئے پار پہنچ گئی ۔ ایرانی دور سے یہ حیرت انگیز منظر دیکھ رہے تھے اور متحیر تھے ۔ جب مسلمان کنارے پر پہنچ گئے تو متحیر ایرانی " دیواں آمدند ، دیواں آمدند " ( دیو آ گئے ! دیو آ گئے ! ) کہتے ہوئے بھاک نکلے ۔ایک افسر خزراد نے معمولی مزاحمت کی مگر مسلمانوں نے اسے مغلوب کر لیا ۔ یزدگرد پایہ تحت چھوڑ کر بھاگ گیا اور حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ صفر 16 ھ میں مدائن میں داخل ہو گئے ۔ ( تاریخ اسلام از شاہ معین الدین احمد ندوی حصہ اول /دوم ، ص 153 -154)​
علامہ اقبال نے مشہور نظم " شکوہ" میں جو شعر کہا
دشت تو دشت دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے
بحر ظلمات میں دوڑا دیے گھوڑے ہم نے​
اس کے پہلے مصرع میں عبور دجلہ کہ اس حیرت انگیز واقعہ کی طرف اشارہ ہے ۔
 
Top