• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیوبندیوں کے ہاں۷۸۶ بسم اللہ شریف کے عدد ہیں !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
س... ہمارا ایک مسئلے پر بحث و مباحثہ چلتا رہا، جس میں ہر ایک شخص اپنے اپنے خیالات پیش کرتا رہا، مگر تسلی ان باتوں سے نہ ہوئی۔ بحث کا مرکز "۷۸۶" تھا جو کہ عام خط و کتابت میں پہلے تحریر کیا جاتا ہے، جس کا مقصد ہم "بسم الله الرحمن الرحیم" جانتے ہیں۔ آیا خط کے اُوپر ۷۸۶ لکھنا جائز ہے؟ اگر جائز ہے ۷۸۶ کیا ہے اور کس طرح بسم اللہ مکمل بنتا ہے؟ اور ہاں کئی آدمیوں کی رائے ہے کہ یہ ہندووٴں کے کسی آدمی نے بات نکالی ہے تاکہ مسلمانوں کو اس کے لکھنے کے ثواب سے محروم کیا جائے۔ یعنی مکمل وضاحت فرمائیں تاکہ کوئی ایسی غلطی یا بات نہ ہو کہ ہم گناہ کے مرتکب ہوں۔

ج... ۷۸۶ بسم اللہ شریف کے عدد ہیں، بزرگوں سے اس کے لکھنے کا معمول چلا آتا ہے، غالباً اس کو رواج اس لئے ہوا کہ خطوط عام طور پر پھاڑ کر پھینک دئیے جاتے ہیں، جس سے بسم اللہ شریف کی بے ادبی ہوتی ہے، اس بے ادبی سے بچانے کے لئے غالباً بزرگوں نے بسم اللہ شریف کے اعداد لکھنے شروع کئے، اس کو ہندووٴں کی طرف منسوب کرنا تو غلط ہے، البتہ اگر بے ادبی کا اندیشہ نہ ہو تو بسم اللہ شریف ہی کا لکھنا بہتر ہے۔

فتوی دیکھنے کہ لئے اس لنک پر کلک کریں

http://www.shaheedeislam.com/aap-k-masaul-or-un-ka-hal/ap-k-masail-or-unka-hal-jild-8/1491-jaiz-o-na-jaiz
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
میرے خیال سے اس فتوی میں قابل اعتراض بات تو کوئی نہیں ہے ۔ واللہ اعلم
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
میرے خیال سے اس فتوی میں قابل اعتراض بات تو کوئی نہیں ہے ۔ واللہ اعلم

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ کی جگہ ۷۸۶ لکھنا

...ابو حسان ندویؔ

پہلی بات تو یہ کہ یہ طریقہ ہم کو قرآن وسنت سے کہیں بھی نہیں ملتا بلکہ اس کی کڑیاں کہیں اور جا کر ملتی ہیں مثلا ہندومت مجوسی اور یہودیت میں اسلام کا اس سے کوئی واسطہ نہیں ہے اور ہم لوگ ہیں کہ بلا سوچے سمجھے جس نے جو بات کر دی اس کی تقلید شروع کر دی اور میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ میری لکھی ہوئی باتوں کی بھی تحقیق کیجئے۔ اگر میں غلط لکھ رہا ہوں اور مجھے بعد میں اس کا احساس ہوا تو (إن شاء اللہ)میں اپنی اصلاح کر لوں گا۔

بعض لوگ کہتے ہیں ہم اس لیے ایسا لکھتے ہیں کہ کہیں "بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" کی بےادبی نہ ہو جائے۔

میرا ان لوگوں سے پہلا سوال یہ ہے کہ کیا "بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" کے ادب کا لحاض نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے زیادہ اور کوئی کر سکتا ہے؟

بالکل نہیں کر سکتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب غیر مسلموں کو دعوتی خط لکھے تو آپ نے پوری "بِسْمِ اللہِالرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" ہی لکھی تھی نہ کہ آدھی اور نہ ہی اس کی جگہ کوئی اور الفاظ استعمال کیے۔ تو ہمارے لیے سب سے بہترین طریقہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہے نہ کہ آج کے کسی بندے کا فہم یا بات۔ تو آج بھی ہم جب کوئی تحریر لکھیں تو وہ "بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" لکھ کر ہی شروع کریں، نہ کہ۷۸۶ لکھ کر، خواہ وہ وہ تحریر ہم کسی کافر کو ہی بھیج رہے ہوں۔ سنت سے ہم کو یہی ملتا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالٰی حضرت سلیمان علیہ السلام کا واقعہ بیان کرتے ہوئے فرماتا ہے:

(قَالَ تْيَا أَيُّهَا المَلَأُ إِنِّيأُ لْقِيَإِ لَيَّكِتَا بٌكَرِيمٌ إِنَّهُ مِن سُلَيْمَانَ وَ إِنَّهُ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ) (النمل:29-30)


"وہ کہنے لگی اے سردارو! میری طرف ایک باوقعت خط ڈالا گیا ہے۔ جو سلیمان کی طرف سے ہے اور جو بخشش کرنے والے مہربان اللہ کے نام سے شروع ہے۔"

اس آیت سے بھی ہم کو یہی درس ملتا ہے کہ چاہے وہ خط کسی کافر کو بھی کیوں نہ لکھنا ہو پوری "بِسْمِ اللہِالرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" لکھ کر ہی شروع کرنا چاہیے۔ جو آج کل "بِسْمِ اللہِالرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" کی جگہ ۷۸۶ لکھا جا رہا ہے یہ غلط ہے۔

بعض لوگ جو "بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" کی جگہ ۷۸۶ تو لکھتے ہیں تو کیا کبھی انہوں نے "اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ" کی جگہ اس کے اعداد لکھے ہیں؟ جو کہ ۳۲۲ بنتے ہیں۔ یقیناً کبھی کسی نے ایسا نہیں لکھا تو "بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" کے ساتھ ہی یہ معاملہ کیوں کیا جاتا ہے؟

دوسرا اس کا نقصان بھی بہت ہوتا ہے، مثلاً اگر ہم "بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" لکھیں تو چونکہ یہ قرآن کی آیت ہے اس لیے اس کے ہر لفظ پر ۱۰ نیکیاں ملتی ہیں۔ اور اس میں کل ۱۹ حروف ہیں تو اس طرح اس کی نیکیاں ۱۹۰ ملتی ہیں اور اگر ہم ۷۸۶ لکھا کریں تو ایک تو ہم ۱۹۰ نیکیوں سے محروم ہو گئے، دوسرا ایک ایسا عمل کر کے جو قرآن وسنت کے خلاف ہے ہم ایک بدعت کے مرتکب بھی ہوئے۔

میں سمجھتا ہوں کہ ایک عقل مند انسان اپنا اتنا بڑا نقصان ہرگز نہیں کرنا چاہےگا۔

اب آتے ہیں علم الاعداد کی طرف جہاں ہم کو ایک خطرناک صورت حال نظر آتی ہے۔ اور وہ یہ "بِسْمِ اللہِالرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ"کے ۷۸۶ نہیں بلکہ ۷۸۷ اعداد ہوتے ہیں اور "ہرے کرشنا" کے ۷۸۶ اعداد بنتے ہیں۔ تفصیلات حسب ذیل ہیں؛

ب + س + م + ا + ل + ل + ہ=
بِسْمِ اللہِ
۲+۶۰+۴۰+۱+۳۰+۳۰+۵+ =۱۶۸
ا + ل + ر + ح + م + ا + ن = الرَّحْمٰنِ
۱+۳۰+۲۰۰+۸+۴۰+۱+۵۰ = ۳۳۰
ا + ل + ر + ح + ی + م =الرَّحِیْمِ
۱+۳۰+۲۰۰+۸+۱۰ + ۴۰ = ۲۸۹
جس کا مجموعی نمبر =۷۸۷ ہے۔

جب کہ "ہرے کرشنا" اور "روی شنکر" کا مجموعی نمبر ۷۸۶ ہوتا ہے۔

تفصیلات حسب ذیل ہیں؛

ہ +ر+ے+ک+ر+ش+ن+ا =
ہرے کرشنا
۵+۲۰۰+۱۰+۲۰+۲۰۰+۳۰۰+۵۰+۱= ۷۸۶
ر + و + ی + ش + ن + ک + ر = روی شنکر
۲۰۰+۶+۱۰+۳۰۰+۵۰+۲۰+۲۰۰ = ۷۸۶

بالفرض اگر مان بھی لیا جائے کہ "بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" کے اعداد ۷۸۶ ہی ہیں جیسا کہ بہت سارے لوگوں کا اس پر اصرار ہے تو اب ۷۸۶ نمبر لکھ کر ہندو "ہرے کرشنا" پڑھ لیں گے اور مسلمان "بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" پڑھ لیں گے، اس طرح اور بھی کئی الفاظ بنتے ہوں گے جبکہ "بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" کے اور کوئی بھی معنی نہیں بنتے۔ تو اس سے معلوم ہوا کہ ۷۸۶ لکھنے سے بہت سی قباحتیں پیدا ہو جاتی ہیں۔

اصل میں علم الاعداد بنانے کے کئی ایک مقاصد تھے جو جاہل لوگ حاصل کرنا چاہتے ہیں اس کی تفصیل میں ابھی نہیں جانا ہے ورنہ بات بہت لمبی ہو جائےگی۔ اختصاراً عرض ہے کہ لوگوں نے پورے قرآن مجید کو اعداد میں لکھ رکھا ہے جس کو یہ اپنے غلط مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

میرے بھائیو! "بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" کو اعداد میں تبدیل کرنا اور یہ باور کرانا کہ ۷۸۶ اس کے اعداد ہیں ایک گمراہ کن بات ہے۔


  • ذرا سوچئے کہ کیا قرآن کریم علم ہندسہ اور جیومیٹری کی کتاب ہے؟
  • کیا اس کا نزول اسی لیے ہوا تھا کہ اسے اعداد میں تبدیل کیا جائے؟

نہیں، ہرگز نہیں بلکہ یہ عمل کی کتاب ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس قسم کی جملہ گمراہیوں سے بچائے،
آمین یا رب العالمین

http://payametauheed.org/december-2012/page_10.html
 
Last edited:
Top