• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

د رود شریف کے فضائل

شمولیت
مئی 21، 2012
پیغامات
68
ری ایکشن اسکور
331
پوائنٹ
0
د رود شریف کے فضائل

وَ اَحْسَنُ مِنْکَ لَمْ تَرَ قَطُّ عَیْن’‘ ٭ وَ اَجْمَلُ مِنْکَ لَمْ تَلِدِالنِّسَاء
خُلِقْتَ مُبَرَّ أ ً مِنْ کُلِّ عَیْبٍ ٭ کَاَنَّکَ قَدْ خُلِقْتَ کَمَا تَشَا ٓء

ترجمہ:
کسی آنکھ نے تجھ سے زیادہ خوبصورت شخص نہیں دیکھا
تجھ سے زیادہ صاحب ِ جمال کبھی کسی عورت نے نہیں جنا
تو ہر عیب سے اس طرح پاک و صاف ہے
جیسے تو اپنی مرضی اور پسند سے پیدا ہوا ہے

{شاعر ِ رسول اﷲ ﷺ حضرت حسان بن ثابت رضی اﷲ تعالیٰ عنہ}​
٭ اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
اِنَّ اﷲ َ وَ مَلٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ ط یٓاَ یُّھَاالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا {سورۃ الاحزاب:۵۶}
ترجمہ:بے شک اﷲ تعالیٰ اور اس کے فرشتے نبی کر یم ﷺ پرصلوٰۃ بھیجتے ہیں، اے ایمان والو ! تم (بھی) ان پر صلوٰۃ اور خوب سلام بھیجو ۔
درود شریف کا مطلب :عربی زبان میں {صلوٰۃ} چند معانی کیلئے استعمال ہوتا ہے ۔ مثلا ً : مدح و ثنأ ، تعریف ، رحمت ، د ُعا اور استغفار وغیرہ ۔
اس آیت ِ مبارکہ میں اﷲ رب العالمین کی طرف صلوٰۃ کی جو نسبت وارد ہوئی ہے، اس سے مراد اﷲ تعالیٰ کا فرشتوں کے سامنے نبی کریم ﷺ کی مدح و ثنأ اور تعریف و توصیف کرنا ہے اور ان پر اپنی رحمت ِ مخصوصہ نازل فرمانا ہے۔اور فرشتوں کی طرف سے صلوٰۃ ان کا آپ ﷺ کیلئے د ُعائے رحمت و مغفرت کرنا ہے۔ اور ایمان والوں کی طرف سے صلوٰۃ کا مفہوم آپ ﷺ کی مدح و ثنأ اور تعریف و توصیف اور رحمت کی د ُعا کرنا ہے۔
{ مفسر ِ قرآن }
عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہٗ ا و ر اس آیت ِ مبا رکہ کی تفسیر​
٭ حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے اﷲ تعالیٰ کے ارشاد { اِنَّ اﷲ َ وَ مَلٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ ط}کی تفسیر میں فرمایا کی اسکا مطلب یہ ہے کہ اﷲتعالیٰ تمہارے نبی ﷺ کی تعریف کرتا ہے اور ان کی مغفرت فرماتا ہے اور فرشتوں کوآپﷺ کیلئے د ُعائے ا ِستغفار کا حکم دیتا ہے { یٓاَ یُّھَاالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا } کا مطلب یہ ہے :اے ایمان والو ! تم اپنی نمازوں میں انکی تعریف و توصیف کرو اور اپنی مساجد میں اور ہر جگہ پر اور نکاح کے خطبہ میں بھی آپﷺ کی مدح و ثنأ کرو، کہیں بھی آپ ﷺ کو نہ بھولنا چاہئیے ۔ {بحوالہ القول البدیع ۲۱۵}
٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا ! تم میں سے کوئی شخص جب تک اپنی نمازکی جگہ بیٹھا رہے اور اسکا وضو نہ ٹوٹے تب تک فرشتے اس پر درود بھیجتے رہتے ہیں اور یوں کہتے ہیں : یا اﷲ ! اس کو بخش دے اس پر رحم فرما ۔ {بخاری شریف}
درود شریف کی فضیلت​
٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا ! جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود شریف پڑھتا ہے ، اﷲ رب العالمین اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے ۔ {مسلم ، نسائی ، ترمذی }
٭ حضرت انس بن مالک رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا ! جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود شریف پڑھے گا ،تو اﷲ رب العالمین اس پر دس رحمتیں نازل فرمائے گا ۔ اور اس کی دس خطائیں معاف کی جائیں گی ، اور اس کے دس درجے بلند کئے جائیں گے ۔ { نسائی ، مسند احمد ، مستدرک حاکم }
٭ حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا ! جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود شریف پڑھتا ہے ، اﷲ رب العالمین اس پر ستر رحمتیں نازل فرماتا ہے ۔ اور فرشتے ستر مرتبہ د ُعائے رحمت کرتے ہیں ۔ { نسائی }
٭ حضرت عبد ا ﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا ! جو شخص مجھ پر بکثرت درود شریف پڑھتا ہے ، قیامت کے روز وہ سب سے زیادہ میرے قریب ہو گا ۔ {ترمذی}
٭ حضرت عبد ا ﷲ بن عمرو رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا !جس نے مجھ پر درود شریف بھیجا یا میرے لئے اﷲ رب العالمین سے وسیلہ ( جنت میں بلند مقام ) مانگا ، اس کے لئے میں قیامت کے روز ضرور سفارش کروں گا ۔ {اسے اسماعیل قا ضی نے روایت کیا }
٭ حضرت ابی بن کعب رضی اﷲٰ عنہ کہتے ہیں میں عرض کیا: یا رسول اﷲ ﷺ میں کثرت سے درود شریف پڑھتا ہوں ، اپنی د ُعا میں سے کتنا وقت درود شریف کیلئے وقف کروں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا !جتنا تو چاہے میں عرض کیا : ایک چو تھائی صحیح ہے ؟آپ ﷺ نے فرمایا !جتنا تو چاہے ، میں عرض کیا : نصف وقت مقرر کروں آپ ﷺنے فرمایا جتنا تو چاہے ، لیکن اگر اس سے زیادہ کرے تو تیرے لئے اچھا ہے۔ میں عرض کیا : دو تہائی مقرر کروں ؟ آ پ ﷺ نے فرمایا ! جتنا تو چاہے ، لیکن اگر زیادہ کرے تو تیرے ہی لئے بہتر ہے ۔ میں نے عرض کیا ،میں اپنی ساری د ُعا کا وقت درود شریف کیلئے وقف کرتا ہوں ۔ اس پر رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا ! یہ تیرے سارے دکھوں اور غموں کیلئے کافی ہو گا اور تیرے گناہوں کی بخشِش کا باعث ہو گا ۔ {ترمذی}
٭ حضرت ابو درداء رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا ! جس نے دس مرتبہ صبح دس مرتبہ شام کے وقت مجھ پر درود شریف پڑھا ، اسے روز ِ قیامت میری سفارش حاصل ہو گی ۔ {طبرانی}
٭ حضرت عبد ا ﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں میں نماز پڑھ رہا تھا کہ رسول اﷲ ﷺ کے ساتھ حضرت ابو بکر و عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہٗ تشریف فرما تھے۔ میں (د ُعا کیلئے) بیٹھا تو پہلے اﷲ رب العالمین کی حمد و ثنأ کی پھر نبی اکرم ﷺ پر درود شریف بھیجا، پھر اپنے لئے د ُعا کی تو امام الانبےأ رسول ِ کریم ﷺ نے فرمایا ! اﷲ سے مانگو ضرور دئیے جاؤ گے ، اﷲ سے مانگو ضرور دئیے جاؤ گے ۔ {ترمذی }
٭ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا ! جب تک کوئی مسلمان مجھ پر درود شریف بھیجتا رہتا ہے ، اس وقت تک فرشتے اس کیلئے د ُعا ئے رحمت کرتے رہتے ہیں ، اب جو چاہے کم پڑھے جو چاہے زیادہ پڑھے ۔ {اسماعیل قاضی}
د رود شریف کی اہمیت
اور نہ پڑھنے پر وعید:​
٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا ! رسوا ہو وہ آدمی جس کے سامنے میرا نام لیا جائے اور وہ درود شریف نہ پڑھے۔ رسوا ہو وہ آدمی جس نے رمضان کا پورا مہینہ پایا اور وہ اپنے گناہ نہ بخشوا سکا ، رسوا ہو وہ آدمی جس کے سامنے اس کے ماں باپ یا دونوں میں سے ایک بڑھاپے کی عمر کو پہنچے اور وہ انکی خدمت کرکے جنت میں داخل نہ ہوا ۔ {ترمذی}
٭ حضرت کعب بن عجرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ،ایک روز رسول اﷲ ﷺ منبر لانے کا حکم دیا، جب آپ ﷺ پہلی سیڑھی پر قدم رکھا تو فرمایا : آمین ! پھر دوسری سیڑھی پر قدم رکھا تو فرمایا : آمین ! پھر تیسری سیڑھی پر قدم رکھا تو فرمایا : آمین !خطبہ سے فارغ ہونے کے بعدجب آپ ﷺ منبر سے نیچے تشریف لائے تو صحابہ اکرام رضی اﷲ تعالیٰ عنہٗ نے عرض کیا :آج آپ ﷺ سے ایسی بات سنی جو اس سے پہلے نہیں سنی تھی ۔رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا :جبریل علیہ السلام تشریف لائے اورکہا ہلاکت ہے اس آدمی کیلئے جس نے رمضان کا پورا مہینہ پایا اور وہ اپنے گناہ نہ بخشوا سکا ۔میں نے جواب میں کہا :آمین ۔پھر جب میں نے دوسری سیڑھی پر قدم رکھا تو جبریل علیہ السلام نے کہا :ہلاکت ہو اس آدمی کیلئے جس کے سامنے آپ ﷺ کا نام لیا جائے اور وہ درود شریف نہ پڑھے۔میں نے جواب میں کہا :آمین ۔پھر جب میں نے تیسری سیڑھی پر قدم رکھا ،تو جبریل علیہ السلام نے کہا :ہلاکت ہو اس آدمی کیلئے جس کے سامنے اس کے ماں باپ یا دونوں میں سے ایک بڑھاپے کی عمر کو پہنچے اور وہ انکی خدمت کرکے جنت حاصل نہ کی ۔میں نے جواب میں کہا :آمین ۔ {حاکم}
٭ حضرت علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا : جس کے سامنے میرا نام کیا جائے اور وہ درود شریف نہ پڑھے وہ بخیل ہے ۔ {ترمذی}
٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا :جس مجلس میں لوگ اﷲ کا ذکر کریں نہ نبی کریم ﷺ پر درود شریف پڑھیں ، وہ مجلس قیامت کے دن ان لوگوں کیلئے باعث ِ حسرت ہوگی خواہ وہ نیک اعمال کے بدلے جنت میں ہی کیوں نہ چلے جائیں ۔ {احمد ، ابن ِ حبان ، حاکم }
٭ حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا :جو مجھ پر درود شریف پڑھنا بھول گیا ، اس نے جنت کا راستہ کھودیا ۔ {ابنِ ماجہ }
٭ حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا : جب تک نبی کریم ﷺ پر درود شریف نہ پڑھا جائے ، کوئی د ُ عا قبول نہیں کی جاتی ۔ {رواہ الدیلمی}
٭ حضرت عمر بن خطاب رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں: جب تک رسول اﷲﷺ پر درود شریف نہ پڑھا جائے ،آدمی کی د ُعا زمین و آسمان کے درمیان لٹکتی رہتی ہے ۔ {ترمذی}
نبئ کریم امامُ الانبےأ،محمد مصطفے احمدِ مجتبیٰ ﷺ
سے ثابت شدہ درود شریف کے الفاظ
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰیٓ اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْد’‘ مَّجِیْْد’‘ ۔ اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰیٓ اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْد’‘ مَّجِیْْد’‘ ۔
ترجمہ: اِلٰہی ! رحم و کرم فرما! محمد(ﷺ) پر اورمحمد(ﷺ) کی آل پر ،جس طرح آپ نے رحم و کرم فرمایا ، ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے۔ اے اﷲ! برکت نازل فرما ، محمد(ﷺ) پر اور محمد(ﷺ) کی آل پر ،جس طرح آپ نے برکت نازل کی ،ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے۔ {بخاری شریف}
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ اَزْوَاجِہٖ وَ ذُرِّ یَّتِہٖ کَمَاصَلَّیْتَ عَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ وَ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ اَزْوَاجِہٖ وَ ذُرِّ یَّتِہٖ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْد’‘ مَّجِیْْد’‘۔
ترجمہ: اِلٰہی ! محمد(ﷺ) پر اوران کی ازواج ِ مطہرات اور ان کی اولاد پراس طرح آپ رحم و کرم فرماجس طرح تو نے ابراھیم (علیہ السلام) پر درود بھیجا۔اور اِلٰہی ! محمد(ﷺ) پر اوران کی ازواج ِ مطہرات اور ان کی اولاد پراس طرح برکتیں نازل فرما ، جس طرح تو نے برکتیں نازل کی، ابراھیم (علیہ السلام) پر۔ بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے۔ {بخاری ، مسلم ابو دوؤد ، نسائی}
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ وَ اَزْوَاجِہٖ اُمَّھَاتِ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ ذُرِّ یَّتِہٖ وَ اَھْلِ بَیْتِہٖ کَمَاصَلَّیْتَ عَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْد’‘ مَّجِیْْد’‘ ۰
ترجمہ: اِلٰہی ! محمد(ﷺ) پر اوران کی ازواج ِ مطہرات امہات المومنین اور ان کی اولاد و اھل بیت پراس طرح آپ رحم و کرم فرماجس طرح تو نے آل ِ ابراھیم (علیہ السلام) پر درود بھیجا۔ بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے۔ { سنن ابو دوؤد }
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَ رَسُوْلِکَ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ وَ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ ۰
ترجمہ: اِلٰہی !اپنے بندے اور اپنے رسول محمد(ﷺ) پر اس طرح رحمتیں نازل فرمایا ،جس طرح تو نے ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ان کی آل پر نازل فرمائیں،محمد(ﷺ) پر اور آل ِ محمد ﷺپر ،اسی طرح برکتیں نازل فرما، جس طرح تو نے ابراھیم (علیہ السلام) پر نازل فرمائیں {بخاری شریف،سنن نسائی ، مسند احمد }
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْا ُمِّیْ وَ عَلٰیٓ اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰیٓ اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ وَ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْا ُمِّیْ وَ عَلٰیٓ اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰیٓ اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْد’‘ مَّجِیْْد’‘ ۔
ترجمہ: اِلٰہی ! رحم و کرم فرما!اُمّی نبی محمد(ﷺ) پر اورمحمد(ﷺ) کی آل پر ،جس طرح آپ نے رحم و کرم فرمایا ، ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، اے اﷲ! برکت نازل فرما ، اُمّی نبی محمد(ﷺ) پر اور محمد(ﷺ) کی آل پر ،جس طرح آپ نے برکت نازل کی ،ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے۔ {مسند احمد ، سنن دارقطنی ، مستدرک حاکم}
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَ رَسُوْلِکَ وَ صَلِّ عَلَی الْمُؤْ مِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَ الْمُسْلِمَاتِ ۰
ترجمہ: اِلٰہی !اپنے بندے اور اپنے رسول محمد(ﷺ) پر رحمتیں نازل فرمایا ، اور رحم و کرم فرما ،مومنین و مومنات پر اور مسلمین و مسلیمات پر ۔ {صحیح ابن حبان}
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ عَلٰیٓ اٰل ِمُحَمَّدٍ ۰
ترجمہ: اِلٰہی ! رحم و کرم فرما! محمد(ﷺ) پر اور محمد(ﷺ) کی آل پر ۔ {نسائی شریف}
 
Top