• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رات کو پیش آنے والے ٢٦٥مسائل کا شرعی حل قسط٤

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
2 مسنون یا نفلی نمازیں

رات کی نفلی نماز دودو رکعات کر کے پڑھنی چاہیے(بخاری:١/١٣٥،مسلم:١/٢٥٧)
١: نمازِ مغرب سے پہلے دو رکعت پڑھنا

سیدنا عبداللہ ( بن مغفل ) المزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((صلوا قبل صلاۃ المغرب )) قال فی الثالثۃ: (( لمن شاء ))کراھیۃ أن یتخذھا الناس سنۃ . تم مغرب سے پہلے ( دو رکعت) پڑھو (یہ آپ نے دو مرتبہ فرمایا) تیسری بار فرمایا: جو چاہے پڑھے اس بات کو ناپسند سمجھتے ہوئے کہ کہیں اس ( نفلی نماز) کو سنت (ضروریہ یعنی فرض ) نہ بنا لیں ۔'' (صحیح البخاری : ١١٨٣)
سنن ابی داود میں یہ ہے کہ رسول اللہ ؐنے فرمایا: ((صلوا قبل المغرب رکعتین )) مغرب سے پہلے دو رکعتیں پڑھو۔(ح١٢٨١،وسندہ صحیح)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ( خود بھی ) مغرب سے پہلے دو رکعتیں پڑھیں ۔
(صحیح ابن حبان : ١٥٨٦، وسندہ صحیح)
صحابہ کرام بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ان دو رکعت کا اہتمام کرتے تھے۔
(صحیح البخاری : ١١٨٤)
٢
: نمازِ مغرب کے بعد دو رکعت پڑھنا

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھافرماتی ہیں کہ رسول اللہ لوگوں کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھتے ، پھر ( گھر میں ) داخل ہوتے اور دو رکعت (سنت ) پڑھتے...''
(صحیح مسلم : ٧٣٠)
وہ بارہ رکعات نفلی نماز جن کے دن اور رات میں پڑھنے سے جنت میں گھر بنایا جاتا ہے اس میں نماز مغرب کے بعد کی دو رکعتیں بھی ہیں۔ ( سنن الترمذی :٤١٥ وقال : حسن صحیح )
٣: مغرب اور عشاء کے درمیان نفلی نماز

اس کی تعداد متعین نہیں، سیدنا حذیفہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نمازِ مغرب پڑھی جب آپ نے ( نمازِ مغرب ) پوری پڑھ لی تو آپ نے کھڑے ہو کر نماز پڑھنا شروع کی آپ (عشاء تک ) نماز پڑھتے رہے یہاں تک رسول اللہ نے نمازِ عشاء پڑھی پھر مسجد سے نکلے ۔ ''
(سنن الترمذی : ٣٧٨١وقال: ''حسن'' وسندہ حسن ،مسند احمد ٥/٣٩١ ،السنن الکبریٰ للنسائی :٣٨٠۔٣٨١ ، صحیح ابن خزیمہ ٢/٢٠٧ ح ١١٩٤، صحیح ابن حبان الموارد : ٢٢٢٩، وصححہ الذہبی فی تلخیص المستدرک ٣/٣٨١)
٤
: نمازِ عشاء سے پہلے دو رکعت پڑھنا

سیدنا عبداللہ بن زبیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا:
((ما من صلاۃ مفروضۃ إلا وبین یدیھا رکعتان)) کوئی فرض نماز ایسی نہیں ہے جس سے پہلے دو رکعتیں نہ ہوں۔ ( صحیح ابن حبان ، الاحسان: ٢٤٤٦وسندہ صحیح اور س کی اصل صحیح مسلم میں ہے )
٥
: نمازِ عشاء کے بعد دو رکعت پڑھنا

سیدہ ام حبیبہسے روایت ہے کہ رسول اللہ ؐنے فرمایا : جس شخص نے دن اور رات میں ( فرضوں کے علاوہ ) با رہ رکعتیں پڑھیں اس کے لئے بہشت میں گھر بنایا جاتا ہے ( ان میں ) دو رکعتیں نماز عشاء کے بعد ( بھی) ہیں۔ (سنن الترمذی : ٤١٥ وقال :حسن صحیح)
٦: نمازِ عشاء کے بعد گھر میں آکر چار رکعتیں پڑھنا بھی مسنون ہے۔ ( صحیح البخاری : ١١٧)
 
Top