• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رزق کے متعلق ضعیف روایت.

شمولیت
جولائی 18، 2017
پیغامات
130
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
رزق کے متعلق ضعیف احادیث
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

2419 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ بَكْرٍ السَّرَّاجُ الْعَسْكَرِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَرَجِ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ، عَنْ مَرْوَانَ بْنِ سَالِمٍ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ قَرَأَ قُلْ هُوَ اللهُ أَحَدٌ حِينَ يَدْخُلُ مَنْزِلَهُ نَفَتِ الْفَقْرَ عَنْ أَهْلِ ذَلِكَ الْمَنْزِلِ وَالْجِيرانِ»
جس نے گھر میں داخل ہوتے وقت قل ھواللہ احد پڑھا تو اس کے گھر والے اور اس کے پڑوسی کے یہاں سے فقر مٹ جاتا ہے۔

- المعجم الكبير

راوی مَرْوَانَ بْنِ سَالِمٍ :

احمد بن حنبل کے مطابق ثقہ نہیں ہے۔
نسائی اور دارقطنی نے متروک کہا ہے۔
بخاری، مسلم اور ابو حاتم نے منکر الحدیث کہا ہے۔
أبو عروبة الحراني نے کہا ہے کہ حدیث گھڑتا ہے۔
ابن عدی کہتے ہیں کہ اسکی عام حدیثوں کی کسی ثقہ راوی سے متابعت موجود نہیں۔

ــــــــــــــــــــــ

وأخبرنا أبو عمر وأحمد بن أبي الفراتي قال: حدّثنا عبد الله بن محمد بن يعقوب قال:
حدّثنا عبد الله بن جامع الحلواني قال: حدّثنا محمد بن العباس قال: حدّثنا عمر بن سعد العطار الفلزمي قال: حدّثنا ابن أبي ذئب قال: حدّثنا محمد بن غيلان عن أبي حازم عن سهل ابن سعد قال: جاء رجل الى النبي صلى الله عليه وسلم فشكا إليه الفقر وضيق المعاش فقال له: رسول الله صلى الله عليه وسلم:
«إذا دخلت بيتك فسلم إن كان فيه أحد وان لم يكن فيه أحد فسلّم وأقرأ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ مرة واحدة» ففعل الرجل فأدرّ الله عليه رزقا حتى أفاض على جيرانه.

ایک آدمی نے نبی ﷺ سے فقر و فاقہ کی شکایت کی تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا: جب گھر میں داخل ہو اور گھر میں کوئی ہو تو سلام کرو، اور اگر گھر میں کوئی نہ ہو توسلام کرو اور ایک مرتبہ قل ھو اللہ احد پڑھو ، پس اس آدمی نے ایسا ہی کیا تو اللہ تعالی نے اس کے رزق میں زیادتی پیدا کردی یہاں تک کہ ان کے پڑوسی تک کو شامل کردیا۔

- تفسیر الثعلبي (10/330)

راوی عبد الله بن محمد بن يعقوب:

أبو سعيد الرواس کہتے ہیں کہ حدیث گھڑنے میں متہم ہے۔
ابی زرعہ ضعیف کہتے ہیں۔
خطیب بغدادی کہتے ہیں کہ اس سے حجت نہیں پکڑی جاتی۔
أحمد السليماني کہتے ہیں کہ وہ ان سناد کے لیے اس متن کو گھڑتا تھا اور اس متن کو ان اسناد کے لیے۔(سو)اس لیے اس پر حدیث گھڑنے کا الزام ہے۔
حاکم کہتے ہیں کہ ثقات سے عجیب روایات بیان کرتا تھا۔

صحیح احادیث
ــــــــــــــــــــــــ

انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اپنی روزی میں کشادگی چاہتا ہو یا عمر کی دارازی چاہتا ہو تو اسے چاہئیے کہ صلہ رحمی کرے ۔

( صحیح بخاری، باب 34، کتاب 13 )

ـــــــــــ

سیدہ ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب صبح کی نماز سے سلام پھیرتے تو فرماتے تھے: (اللَّهُمَّ إِنِّى أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا وَرِزْقًا طَيِّبًا وَعَمَلاً مُتَقَبَّلاً) ’’اے اللہ! میں تجھ سے فائدہ دینے والے علم ، پاک رزق اور قبول ہونے والے عمل کا سوال کرتا ہوں۔ ‘‘

( ابن ماجہ ، کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ ، باب: سلام کے بعد کی دعائیں اور اذکار )

ـــــــــــ

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے لوگو! اللہ سے ڈرو اور اچھے طریقے سے (اعتدال کے ساتھ) روزی طلب کرو کیونکہ کوئی انسان اپنا رزق پورا کیے بغیر نہیں مرے گا اگرچہ اس (رزق کے حصول) میں دیر ہو جائے۔ چنانچہ اللہ سے ڈرو اور اچھے طریقے سے روزی طلب کرو۔ جو حلال ہے، وہ لے لو اور جو حرام ہے، وہ چھوڑ دو۔

سنن ابن ماجہ: کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: روزی کمانے میں میانہ روی اختیار کرنا)

ـــــــــــ

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: 'جوشخص فاقہ کا شکار ہو اور اس پر صبر نہ کرکے لوگوں سے بیان کرتاپھرے ۱؎ تو اس کا فاقہ ختم نہیں ہو گا، اور جو فاقہ کا شکار ہو اوراسے اللہ کے حوالے کرکے اس پر صبر سے کام لے تو قریب ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے دیریاسویر روزی دے ' ۲؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔

جامع ترمذی: كتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں (باب: دنیا سے محبت اور اس کے غم و فکر میں رہنے کا بیان)

ـــــــــــ

عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول ﷺ نے فرمایا:' اگر تم لوگ اللہ پر توکل(بھروسہ) کرو جیساکہ اس پر توکل(بھروسہ) کرنے کا حق ہے تو تمہیں اسی طرح رزق ملے گا جیسا کہ پرندوں کو ملتاہے کہ صبح کووہ بھوکے نکلتے ہیں اور شام کو آسودہ واپس آتے ہیں' ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں:
 
Top