• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رسم عثمانی اور قراء ات کے درمیان تعلق

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
ساتویں فصل
ان قرآنی کلمات کے بارے میں جو موصولہ (ملا کر لکھے گئے) یا ء مقطوعہ (کاٹ کر لکھے گئے) ہیں۔ ہم اس باب میں بالاختصار چند مثالیں پیش کریں گے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
پہلی فصل
اَب ہم ان مثالوں کا تذکرہ کرتے ہیں۔ جن میں قراء ات ایک سے زائد ہیں مگر رسم ایک ہی ہے۔ چونکہ مصاحف عثمانیہ نقطوں اور زیر، زبر، پیش سے خالی تھے اسی وجہ سے بعض دفعہ ایک ہی رسم میں ایک سے زائد قراء ات سما جاتی تھیں۔
(١) مثلاً : ’’ نَغْفِرْلَکُمْ خَطٰیٰٰکُمْ ‘‘ (البقرۃ: ۵۸):اس میں تین قراء ات ہیں۔
(١) امام نافع﷫ اور امام ابوجعفر﷫ کی قراء ت ’ یُغْفَرْلَکُمْ خَطٰیٰکُمْ ‘ ہے
(٢) امام ابن عامر شامی﷫ کی قراء ت ’ تُغْفَرْلَکُمْ خَطٰیٰکُمْ‘ ہے۔
(٣) باقی تمام قراء کی قراء ت ’ نَغْفِرْلَکُمْ خَطٰیٰٰکُمْ‘ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٢) مثلاً: لفظ ’’ لِجِبْرِیْلَ ‘‘ (البقرۃ:۹۷) ہے۔ اس میں چار قراء ات ہیں:
(١) امام ابن کثیر مکی﷫ کی قراء ت ’لِجَبْرِیْلَ‘ ہے۔
(٢) امام شعبہ﷫ کی قراء ت ’ لِجَبْرَئِلَ‘ ہے۔
(٣) امام حمزہ﷫ اور امام کسائی﷫ کی قراء ت ’لِجَبْرَئِیْلَ‘ ہے۔
(٤) باقی تمام قراء کی قراء ت ’لِجِبْرِیْلَ ‘ ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٣) مثلاً : لفظ ’’ اِثْمٌ کَبِیْرٌ‘‘ (البقرۃ: ۲۱۹) ہے۔
اس میں دو قراء ات ہیں:
(١) امام حمزہ﷫ اور کسائی﷫ کی قراء ت ’ اِثْمٌ کَثِیْرٌ ‘ ہے۔
(٢) باقی تمام قراء کی قراء ت ’اِثْمٌ کَبِیْرٌ‘ ہے۔
(٤) مثلاً: لفظ ’’ اِذْ یُغَشِّیْکُمُ النُّعَاسَ‘‘(الأنفال: ۱۱) ہے ۔
اس میں تین قراء ات ہیں:
(١) امام نافع﷫ اور امام ابوجعفر﷫ کی قراء ت ’ اِذْ یُغْشِیْکُمُ النُّعَاسَ‘ ہے۔
(٢) امام ابن کثیر﷫ اور ابوعمرو بصری﷫ کی قراء ت ’ اِذْ یَغْشٰکُمُ النُّعَاسُ‘ ہے۔
(٣) باقی تمام قراء کی قراء ت ’ اِذْ یُغَشِّیْکُمُ النُّعَاسَ‘ ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٥) مثلاً: لفظ ’’ أَمَّن لاَّ یَھِدِّیْ‘‘ (یونس: ۳۵)ہے۔
اس میں چھ قراء ات ہیں:
(١) امام ابوعمرو بصری﷫ اور امام قالون﷫ (ایک وجہ میں) کی قراء ت ’’لاَّ یَھَدِّیْ‘‘(ھاء کے اختلاس کے ساتھ) ہے۔
(٢) امام ابوجعفر﷫ اور امام قالون﷫ (دوسری وجہ میں) کی قراء ت ’لاَّ یَھْدِّی‘ ہے۔
(٣) امام ابن کثیر﷫، امام ابن عامر﷫ اور امام ورش﷫ کی قراء ت’لاَّ یَھَدِّیْ‘ ہے۔
(٤) امام شعبہ﷫ کی قراء ت ’لاَّ یِھِدِّیْ‘ ہے۔
(٥) امام حفص﷫ اور امام یعقوب﷫ کی قراء ت ’لاَّ یَھِدِّیْ‘ہے۔
(٦) امام حمزہ﷫، امام کسائی﷫ ، امام خلف العاشر﷫ کی قراء ت’ لاَّ یَھْدِیْ‘ہے۔
مذکورہ بالا تمام مثالوں میں غور کرنے سے یہ بات آسانی سے سمجھ آسکتی ہے کہ جب ان الفاظ پر نقطے اور زبر، زیر، پیش نہ ہوں تو ایک ہی رسم سے یہ تمام قراء ات سمجھی جاسکتی ہیں۔ خصوصاً آخری مثال پر غور کریں۔ اس میں خصوصاً قالون کی پہلی وجہ والی قراء ت میں ھاء پراختلاس ہے۔ یہ اختلاس صرف اور صرف اساتذہ کے پڑھانے سے ہی سمجھ آسکتا ہے۔ صرف کتابت سے اس کی وضاحت ممکن نہیں۔ اس لیے ہمارا دعویٰ ہے کہ قراء ات صرف اور صرف تلقی اور مشا فہت سے حاصل کی جاسکتی ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
دوسری فصل
اب ہم ان مثالوں کا تذکرہ کرتے ہیں۔جن میں قراء ات کے ساتھ ساتھ رسم بھی ایک سے زائد ہیں۔
(١) مثلاً: لفظ ’’ وَقَالُوا اتَّخَذَ اﷲُ وَلَداً سُبْحٰنَہٗ ‘‘ (البقرۃ: ۱۱۶)ہے۔
اس آیت میں قراء ات دو ہیں:
(١) امام ابن عامر شامی﷫ اس کو بغیر واؤ کے ’’قَالُوا اتَّخَذَ اﷲُ وَلَداً سُبْحٰنَہٗ‘‘ پڑھتے ہیں۔
(٢) باقی تمام قراء اس کو واؤ کے ساتھ ’’وَقَالُوا اتَّخَذَ اﷲُ وَلَداً سُبْحٰنَہٗ‘‘ پڑھتے ہیں۔
اسی طرح اس آیت کا رسم بھی دو طرح ہے:
(١) مصحف شامی میں ’قَالُوا‘ واؤ کے بغیر لکھا ہوا ہے۔
امام شاطبی﷫ اپنی کتاب ’العقیلۃ‘ میں فرماتے ہیں:
’’شام وقالوا بحذف الواو قبل یری‘‘ (رقم البیت: ۵۵)
یعنی شامی مصحف میں ’قَالُوا‘ واؤ کے بغیر لکھاہے۔
(٢) باقی تمام مصاحف یہ لفظ ’واؤ‘ کے ساتھ ’وَقَالُوا‘ ہے۔
اس لفظ کو دونوں طرح لکھا گیا ہے تاکہ دونوں قراء ات نکالی جاسکیں اگر اس کا رسم ایک طرح ہوتا تو دونوں قراء ات نکالنی ممکن نہیں تھیں۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٢) مثلاً: لفظ ’’ وَ سَارِعُوْا ‘‘ ( آل عمران: ۱۳۳)
اس لفظ میں بھی دو قراء ات ہیں:
(١) امام نافع﷫ اور امام ابن عامر شامی﷫ کی قراء ت ’سَارِعُوْا‘ واؤ کے بغیر ہے۔
(٢) باقی تمام قراء کی قراء ت ’وَ سَارِعُوْا‘ واؤ کے ساتھ ہے۔
اسی طرح اس کا رسم بھی دو طرح سے ہے:
(١) مصحف مکی و عراقی میں’واؤ‘ کے ساتھ ’ وَ سَارِعُوْا ‘ ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
٭ امام شاطبی﷫ اپنی کتاب ’العقیلۃ‘ میں فرماتے ہیں:
وسارعوا الواو مکي عراقیۃ (رقم البیت: ۶۱)
(٢) باقی تمام مصاحف میں واؤ کے بغیر ’ سَارِعُوْا ‘ ہے۔
اس لفظ میں بھی دونوں طرح رسم ہے تاکہ دونوں قراء ات نکل آئیں:
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٣) مثلاً : لفظ ’’ قَلِیْلاً مَّا تَذَکَّرُوْنَ ‘‘ (الأعراف: ۳)
اس میں تین قراء ات ہیں:
(١) امام ابن عامر شامی﷫ کی قراء ت ’ قَلِیْلاً مَّا یَتَذَکَّرُوْنَ‘ ہے۔
(٢) امام حفص﷫، امام حمزہ﷫، امام کسائی کی قراء ت ’ قَلِیْلاً مَّا تَذَکَّرُوْنَ‘ ہے۔
(٣) باقی تمام قراء کی قراء ت’قَلِیْلاً مَّا تَذَّکَّرُوْنَ ‘ ہے۔
لیکن اس میں رسم دو طرح مروی ہے:
(١) مصحف شامی میں ’’یَتَذَکَّرُوْنَ‘‘ ہے۔
امام شاطبی﷫ ’العقیلۃ‘ کے شعر نمبر ۷۴ میں فرماتے ہیں: ’ وما یتذکرون و أنجاکم لہم زبرا ‘
(٢) باقی تمام مصاحف میں’تَذَکَّرُوْنَ‘ ہے۔
اس لفظ کو دو رسموں میں اسی لیے لکھا گیا ہے تاکہ تینوں قراء ات نکالی جاسکیں۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٤) مثلاً : لفظ ’’ تَجْرِیْ تَحْتَھَا ‘‘ (التوبۃ: ۱۰۰) ہے ۔
اس میں دو قراء ات ہیں:
(١) امام ابن کثیر مکی﷫ کی قراء ت’ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا‘ہے۔
(٢) باقی تمام قراء کی قراء ت ’ تَجْرِیْ تَحْتَھَا‘ ہے۔
اس طرح اس میں رسم بھی دو طرح سے مروی ہے:
(١) مصحف مکی میں’ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا‘ہے۔
اس بارے میں امام شاطبی﷫ ’العقیلۃ‘ کے شعر نمبر ۷۷ میں فرماتے ہیں:
’من تحتھا آخرا مکیہم زبرا‘
(٢) باقی تمام مصاحف میں’ تَجْرِیْ تَحْتَھَا‘ہے۔
ان دونوں رسموں سے دونوں قراء ات نکالی جاسکتی ہیں۔
 
Top